اپریل 29, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

تندرستی ہزار نعمت ہے۔۔۔ شکیل نتکانی

موصوف نے اپنے کرونا وائرس ٹیسٹ کے پازیٹیو ہونے کا اعلان پہلے کیا جبکہ اس کے پی اے شاہنواز کا ٹیسٹ بعد میں کیا گیا شاہنواز کا ٹیسٹ نیگیٹو ہے

مرزا قربان علی سالک بیگ، مرزا غالب کے ہم عصر تھے ان کے نام مرزا غالب نے ایک خط بھی لکھا تھا شعر و شاعری کرتے تھے ان کا ایک مشہور شعر غلط طور پر غالب کے نام منسوب کیا جاتا ہے شعر اس قدر خوبصورت ہے کہ کوئی شک بھی نہیں کر سکتا کہ یہ شعر غالب کا نہیں ہو گا شعر ملاحظہ کریں

تنگدستی اگر نہ ہو سالک
تندرستی ہزار نعمت ہے

تندرستی پر شکر ادا کرنے کی بجائے خود کو ایک ایسی بیماری کا شکار ہونا بتانا جو جان لیوا ہے اور اس وقت دنیا بھر میں لاکھوں لوگ اس بیماری کا شکار ہیں جبکہ ہزاروں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اس سے بڑی ناشکری کوئی دوسری نہیں ہو سکتی۔ ملتان کے ایک سابق ایم پی اے نے یہ دعویٰ کیا کہ ان کا کرونا وائرس ٹیسٹ پازیٹیو آ چکا ہے اور انہیں لوگوں کی دعاؤں کی اشد ضرورت ہے مجھ سمیت ملتان شہر کے ہر فرد کے لئے یہ خبر تشویش ناک تھی کیا دوست کیا دشمن سب اس نوجوان سیاسی اور سماجی شخصیت کے ساتھ ہمدردی محسوس کرنے لگے اور دعاؤں میں اس کی صحت یابی کی التجا کرنے لگے کسی کے وہم وگمان میں بھی نہ تھا کہ بیماری کا یہ اعلان ایک ڈھونگ بھی ہو سکتا ہے تاہم سلمان نعیم کے سیاسی مخالفین اس بات پر بضد ہیں کہ بیماری کا اعلان محض ایک ڈھونگ ہے اس حوالے سے کل تک ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ طیب اردگان ہسپتال میں داخل بھی نہیں ہے جب میرے کچھ دوستوں نے مجھے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ واقعی ہسپتال میں داخل ہے تو میں نے اپنی کل کی پوسٹ سے اس بات کو حذف کر دیا مگر کچھ شواہد ایسے بھی ملے ہیں جن سے سلمان نعیم کے سیاسی مخالفین کی یہ بات کہ وہ کرونا وائرس پازیٹیو نہیں ہے کو تقویت پہنچاتے ہیں۔

موصوف نے اپنے کرونا وائرس ٹیسٹ کے پازیٹیو ہونے کا اعلان پہلے کیا جبکہ اس کے پی اے شاہنواز کا ٹیسٹ بعد میں کیا گیا شاہنواز کا ٹیسٹ نیگیٹو ہے جس لسٹ میں شاہنواز کا نام ہے اسی لسٹ میں سیریل نمبر گیارہ پر سلمان نام کے ایک شخص کا رزلٹ بھی نیگیٹو ہے اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ یہ وہ سلمان نہیں ہے تو بھی سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سلمان نعیم کا ٹیسٹ کس لیبارٹری سے ہوا کم از کم ملتان سے تو نہیں ہوا جبکہ طیب اردگان ہسپتال والوں کا کہنا ہے کہ اس کا سمپل ٹیسٹ کے لیے نشتر ہسپتال کی لیبارٹری میں بھیجا گیا ہے پھر یہ کیسے ممکن ہے سلمان نعیم کا تو رزلٹ ابھی تک نہیں آیا اور اس کے پی اے کا رزلٹ آ گیا جبکہ وہ خود یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ اس کا رزلٹ پازیٹیو آیا ہے۔ اسی طرح اس کے ایک اور قریبی ساتھی علی کربلائی کا ٹیسٹ بھی نیگیٹو آیا ہے۔ جہانگیر ترین نے سلمان نعیم کے اپنے کرونا وائرس ٹیسٹ پازیٹیو آنے کے ٹویٹ کے بعد اس کی جلد صحت یابی کی دعا کی جو ملتان کا پر شخص کر رہا ہے لیکن دال میں کچھ کالا ضرور ہے۔ اگر وہ واقعی اس وائرس کا شکار نہیں ہوا جیسا کہ اس کے مخالفین دعویٰ کر رہے ہیں تو سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا یہ انداز اخلاقی طور پر بہت گہرا ہوا ہے اور اگر وہ واقعی کرونا پازیٹیو ہے تو اسے چاہیے کہ وہ اپنی رپورٹ پبلک کرے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو اور اس کے سیاسی مخالفین کے منہ بند ہو جائیں

مرزا قربان علی سالک نے درست کہا تھا

تنگ دستی اگر نہ ہو سالک
تندرستی ہزار نعمت ہے

اور اس ہزار نعمت پر شکر گزار ہونے کی بجائے ایک خطرناک تکلیف کو خود سے منصوب کرنا انتہائی درجے کی ناشکری اور چھوٹے پن کے سوا کچھ بھی نہیں بھلے اس کے پیچھے کوئی سیاسی فائیدہ حاصل کرنے کی سوچ کیوں نہ کارفرما ہو۔

%d bloggers like this: