مئی 7, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

03 اپریل2020:آج ضلع بہاولنگرمیں کیا ہوا؟

ضلع بہاولنگر سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

بہاولنگرسےصاحبزادہ وحیدکھرل کی رپورٹس

بہاولنگر ڈی ایچ کیو ہسپتال کے میڈیکل سپرئنڈنٹ ڈاکٹر انعام اللہ جمالی اور کرپٹ مافیا ایڈمن عمر فاروق کے مزید بیس لاکھ سے زائد کرپشن کے انکشافات سامنے آ گئے

جس پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ انتظامیہ کی طرف سے کرونا آﺅٹ بریک کے پیش نظر کرونا مریضوں کے علاج و ایمرجنسی میں کام کرنے والے ڈاکٹرز و پیرامیڈیکل سٹاف کے لیے خریدے گئے 20 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے ماسکس، گوگلز ،

گاﺅنز و دیگر اشیاءغیر معیاری قرار دے کرمسترد کردیں جس پر وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار اور چیف سیکرٹری پنجاب سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری کیپٹن (ر) محمد عثمان اس کرپشن کا فوری نوٹس لیں

اور ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر ڈاکٹر انعام اللہ جمالی کو معطل کیا جائے تفصیلات کے مطابق بہاولنگر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی طرف سے ڈپٹی کمشنر بہاولنگر ، سی ای او ہیلتھ و ایم ایس ڈی ایچ کیو کو ہدایات جاری کی گئیں کہ خریدے گئے

غیر معیاری سامان کو فوری واپس کرکے نیا و معیاری سامان خریدنے اور پیرا میڈیکل سٹاف اور ڈاکٹرز کو درکار تمام سہولیات فراہم کرنے کا حکم

جب کہ ڈسٹرکٹ بار ممبر قمر منیر قمر کی طرف سے ڈی ایچ کیوبہاولنگر اور ٹی ایچ کیو ہاسپٹلز میں ڈاکٹرز و دیگر سٹاف کے لیے حفاظتی سامان نہ خریدے جانے

اور کورونا سنڈ میں بے ضابطگیوں کے خلاف ڈی سی بہاولنگر ، سی ای او ہیلتھ اور ایم ایس ڈی ایچ کیو کے خلاف رٹ دائر کی تھی جس پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد سلیم نے سماعت کرتے ہوئے

3 وکلاءاور 2 ڈاکٹرز پر مشتمل انکوائری کمیٹی بناکر ایم ایس ڈی ایچ کیو ڈاکٹر انعام اللہ جمالی کی طرف سے خریدے گئے سامان کی چیکنگ کا حکم دیا

سامان کی چیکنگ پر انکوائری کمیٹی نے سرجیکل گلوز کے علاوہ تمام سامان غیر معیاری قرار دے کر کورٹ کو رپورٹ پیش کر دی

جس پر جج محمد سلیم نے ڈسٹرکٹ انتظامیہ کو ماکس ،گلوز و دیگر معیاری سامان فوری خریدنے کا حکم دیا ذرائع نے خبریں کی ٹیم کو بتایاکہ

کرونا آﺅٹ بریک کو تقریبا ایک ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود ڈسٹرکٹ و ہیلتھ انتظامیہ کی طرف سے ڈاکٹرز و سٹاف کے لیے کوئی حفاظتی سامان نہیں خریدا گیا

اور انہیں بغیر کسی مناسب حفاظتی انتظامات کے کام کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ ڈی ایچ کیو کے آئسولیشن وارڈ کو تالے ہیں

جبکہ وینٹی لیٹرز تک تاحال آپریشنل نہیں کیے گئے ذرائع کے مطابق حفاظتی سامان دستیاب نہ ہونے پر ڈاکٹرز و پیرامیڈیکل سٹاف کی طرف سے متعدد بار احتجاج ریکارڈ کروایا جا چکا ہے

تاہم انتظامیہ نے آنکھیں اور کان بند کر رکھے ہیں ذرائع نے دعوی کیا کہ ایم ایس آفس کی طرف سے ماسکس ، گلوز ، گوگلز ، گاﺅنز اور سوڈیم ہائپو کلورائیٹ پر مشتمل لاکھوں روپے مالیت کا سامان کا

ایک آرڈر دیا گیا جس میں سے 900 گوگلز، 5000 گلوز، 5000 ماسکس ،200 گاﺅنز اور 300 سوڈیم ہائپوکلورائیٹ کی بوتلین لاجسٹک آفس پہنچائی گئیں

تاہم لاجسٹک آفیسر ارسلان سامان کو سب سٹینڈرڈ قرار دے کر مسترد کر دیا جس پر ایم ایس نے اپنی شدید ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اسی سامان کو استعمال کرنے کا حکم دیا۔

مگرڈاکٹرز نے اس پر اپنا شدید احتجاج ریکارڈ کروایا مگر ایم ایس مذکورہ سامان استعمال کروانے پر بضد رہے اور اسی دوران عدالت میں رٹ ہونے پر عدالت مذکورہ غیر معیاری سامان کی واپسی کا حکم دیا

ذرائع کے مطابق ایم ایس ڈی ایچ کیو ڈاکٹر انعام اللہ جمالی سٹور میں موجود 300 کے قریب این 95 ماسکس لے کر بیوروکریٹس و سیاستدانوں و بااثر افراد میں بانٹ چکے ہیں

جبکہ اسی طرح ڈی ایچ او سٹور میں موجود 500 کے قریب سینی ٹائزرز بھی بانٹ دیے گئے ہیںایم ایس جمالی نے خبریںکو دیے گئے اپنے موقف میں بتایا کہ

عدالت کی طرف سے غیر معیاری قرار دیا جانے والا سامان واپس کر دیا گیا ہے جبکہ این 95 ماسکس ڈاکٹرز و پیرا میڈیکل سٹاف میں تقسیم کر دیے تھے..


بہاولنگر

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر قدوس بیگ کا ایک اور احسن اقدام، کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشہ کے پیش نظر، بہاولنگر پولیس کا خدا بخش کریشن کے تعاون سے عوام اور پولیس کے تحفظ کے لیے غریبوں میں دس ہزار فیس ماسک تقسیم کا آغاز،

پہلے مرحلے میں پولیس لائینز اور تھانہ جات میں ماسک تقسیم کئیے گئیے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی پی او قدوس بیگ کی کاوشوں سے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ضلع بہاولنگر کی پولیس اور عوام میں فیس ماسک کی تقسیم۔کا آغاز کر دیا گیا۔

پولیس خدابخش کریشن کے ےتعاون سے دس ہزار ماسک ےقسیم کرے گی۔ پہلے مر حلے میں پولیس لائین اور تھانہ جات مہں ماسک تقسیم کئیے گئیے۔

داخلی و خارجی راستوں کے ناکہ بندی پوائنٹ، قائم شدہ قرنطینہ سنٹرز پر متعین پولیس افسران و اہلکاروں میں فیس ماسک کی تقسیم کا عمل جاری ہے،

تاکہ پولیس ملازمین خود بھی اس وباء سے بچ سکے اور عوام کی خدمت میں بھی شرشار رہےبہاولنگر پولیس خدا بخش کریشن کے تعاون سےقریبا دس ہزار فیس ماسک تقسیم کر رہی ہے۔پولیس بہاولنگر کی عوام میں بھی فیس ماسک تقسیم کرے گی ۔

اس موقع پر ڈی پی او قدوس بیگ نے کہا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے لاک ڈاون کے دوران پولیس ڈیوٹی کے ساتھ ساتھ عوامی خدمت کے لیے بھی پیش پیش ہے،

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں میں رہتے ہوئے اپنے آپ کو اور اپنی فیملی کو محفوظ بنائیں،

کورونا وائرس سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے اور احتیاطی تدابیر کرتے ہوئے ہی ہم اس کو شکست دے سکتے ہیں،

اس سلسلہ میں عوام اور شہری پولیس سے بھرپور تعاون کریں،انہوں نے مزید کہا کہ اس ناگہانی آفت سے نمٹنے کے لیے بیروزگار، دیہاڑی دار ،

مزدر اور مستحق افراد کی امداد کے لیے مخیر حضرات اور صاحب استطاعت افراد کی ذمہ داری ہے کہ

وہ ضرورت مند افراد کے ساتھ تعاون کریں، پولیس ہمہ وقت آپ کی حفاظت اور خدمت کے لیے میدان عمل میں ہے،


بہاولنگر

ڈی پی او قدوس بیگ کے حکم پر فقیروالی پولیس کا جرائم پیشہ افراد کے خلاف کریک ڈاؤن،بدنام زمانہ منشیات فروش گرفتار ،قبضہ سے بھاری مقدار میں25 کلو گرام سے زائد سرسبز پوست معہ ڈوڈے بھی برآمد، مقدمہ درج،تفتیش جاری ،

تفصیلات کے مطابق جرائم کے سدباب اور مجرمان کی سرکوبی کے لیے کاروائیاں جاری ہیں،فقیروالی پولیس نے ایس ایچ اوانسپکٹر پرویز اختر جتوئی کی سربراہی میں عادی منشیات فروش تجمل حسین سکنہ 96/6R کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے گرفتار کرتے ہوئے

بھاری مقدار 25 کلو گرام سے زائد سرسبز پوست معہ ڈوڈے برآمد کرکے پابند سلاسل کردیا،اس موقع پر ایس ایچ او پرویز اختر جتوئی نے کہا ہے کہ تھانہ فقیروالی کے علاقہ سے

جرائم پیشہ عناصر کا صفایا کر دینگے ،جرائم پیشہ افراد معاشرے کے لیے ناسور ہیں ایسے افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں ۔

علاقہ کو امن کا گہوارہ بناکر ہی دم لیں گے ،شہریوں کے جان ومال اور عزت و آبرو کی حفاظت کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ منشیات فروش معاشرے کا ناسور ہیں، ان کو گرفتا کرکے قرار واقعی سزا دلوانے کے لیے پولیس اپنا کردار ادا کرے گی۔

تاکہ اپنی نوجوان نسل کو ان ناسوروں سے محفوظ کرسکیں ۔جرائم کی روک تھام کے لیے ناکہ بندی اور موثر گشت کا سلسلہ بھی جاری ہے،

تاکہ جرائم کے خاتمہ کو ممکن بنایا جاسکے۔ عوامی تعاون اور آگاہی کے ذریعے پولیس افسران معاشرتی برائیوں کے خاتمے کے لیے ہراول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں،

%d bloggers like this: