کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے سعودی کمپنی ، آرامکو ، نے اپنے ملازم کو چلتا پھرتا سینیٹائزر ڈسپینسر بنادیا۔
سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی جانے والی تصاویر میں دفتر میں ایک شخص گھوم پھر رہا ہے جس نے سینیٹائزر ڈسپینر اپنے جسم پر لگا رکھا ہے ۔۔
کمپنی کے باقی ملازمین اس سے سینیٹائزر استعمال بھی کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین نے اسے انسانی حقوق کے خلاف اور نسل پرستانہ قرار دیا۔
سوشل میڈیا پر تنقید کے بعد آرامکو کی جانب سے معذرت کر لی گئی ۔
اے وی پڑھو
صحت عامہ سے متعلقہ کمانڈ، کنٹرول، اور کمیونیکیشن کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے قومی ادارہ صحت میں ورکشاپ
راجہ گدھ کا تانیثی تناظر! چودہویں قسط||ڈاکٹر طاہرہ کاظمی
نیلے والی تیری، پیلے والی میری!||ڈاکٹر طاہرہ کاظمی