مئی 9, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بھارت، مقبوضہ کشمیر اور عالمی خبریں

راجستھان: دلتوں کی پٹائی کا ایک اور ویڈیو وائرل
گدھا چرا نے کے شک میں تین دلتوں کی پٹائی
جیسلمیر ،23فروری )ساوتھ ایشین وائر(
راجستھان کے جیسلمیرکے فتح گڑھ رام گاوں میں گذشتہ 15 فروری کو گدھا چرانے کے شک میں تین دلت نوجوانوں کی ہجوم نے پٹائی کی  اور اس کے بعد انہیں سنگڑ پولیس کے حوالہ کر دیا۔
سنگڑ پولیس نے ان تین نوجوانوں کو دفعہ 151 کے تحت گرفتار کر کے انہیں فتح گڑھ ایس ڈی ایم کورٹ میں پیش کیا۔ جہاں سے انہیں ضمانت مل گئی۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق گذشتہ ہفتہ ان نوجوانوں کے ساتھ ہونے والی  مارپیٹ کا ویڈیو سوشل میڈیاپر وائرل ہو گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ پولیس پر اعلی حکام کے دباو پڑنے کے بعد پولیس نے ان نوجوانوں پر مقدمہ درج کرکے دو ملزموں کو بھی گرفتا ر کیا ہے۔
بتایا جا رہاہے کہ ان تینوں نے پہلے گدھے کو باندھ دیا اور چرانے کی نیت سے نوجوانوں نے شام تک انتظار کیا ۔اس کے بعد انہوں نے ایک گاڑی کا بھی انتظام کیا ۔مگر تب تک گاوں میں یہ بات پھیل گئی کہ گدھا کو چرا کر لے جا یاجا رہاہے۔ اس کے بعد ان تینوں نوجوانوں کی پٹائی کی گئی۔اس پورے معاملے میں پولیس کا کہنا ہے کہ چوری کرنے کی نیت سے آئے ان تینوں نوجوانوں کو دفع 151 کے تحت گرفتار کیا گیاتھا۔اس کے بعد ان تینوں کو ضمانت بھی مل گئی ۔ ہفتہ کو جب یہ معاملہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو اس کے بعد یہ معاملہ ایس پی تک پہنچ گیا ۔اس کے بعد ایس ٹی ایس سی سیل کے نائب صدر مکیش چاوڑا کو معاملہ کی جانچ کے لئے بھیجا گیا۔ اس کے بعد پولیس حرکت میں آئی ۔ اور دلت نوجوانوں پر مقدمہ درج کرا یا گیا۔اس کے بعد ان تینوں جوانوں سے مار پیٹ کر نے والے بھوانی نامی شخص کے علاوہ ایک اور شخص کو گرفتارکیا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اب سوال یہاں پر یہ ہے کہ جب پہلی بار سنگڑ تھانہ میں 15 فروری معاملہ پہنچا تو معاملہ کو رفعہ دفعہ کرنے کے سلسلے میں پولیس نے ان تین دلتوں کے خلاف دفعہ 151 کے تحت معاملہ درج کر لیا تھا۔جب پولیس کو اس معاملہ کے تحت معلومات پہلے سے ہی تھی تو پھر مارپیٹ اور چوری کا مقدمہ درج کیوں نہیں کیا گیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کٹھوعہ: مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے متعدد مسافر ہلاک
سرینگر ،23فروری )ساوتھ ایشین وائر(
جموں وکشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں ہفتہ کی شام ایک چھوٹی مسافر گاڑی کے گہری کھائی میں گرنے سے کم از کم 9 مسافر جاں بحق جبکہ 5 دیگر زخمی ہوگئے۔
یہ ہلاکت خیز حادثہ ضلع کٹھوعہ کے مالہار بلاور میں ہفتہ کی شام قریب ساڑھے پانچ بجے پیش آیا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ایک چھوٹی مسافر گاڑی مالہار میں سڑک سے لڑھک کر گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں کئی مسافروں کی موقع پر ہی موت واقع ہوئی۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 9 تک ہے جبکہ پانچ زخمیوں کا ہسپتال میں علاج چل رہا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ چھوٹی مسافر گاڑی، جس میں گنجائش سے زیادہ افراد سوار تھے، کو حادثہ پیش آنے کے ساتھ ہی مقامی لوگ اور جموں وکشمیر پولیس کے اہلکار موقع پر پہنچے اور آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چند زخمیوں کی ہسپتال منتقلی کے دوران موت واقع ہوئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کشمیر میں سرگرم عسکریت پسندوں کی تعداد 250 سے کم: جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ
سرینگر ،23فروری )ساوتھ ایشین وائر(
جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے کہا کہ رواں برس کے پہلے دو ماہ کے دوران ایک درجن کارروائیوں میں 25 عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے اور 40 او جی ڈبلیو کو گرفتار کیا ہے۔
سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل پولیس دلباغ سنگھ نے کہا کہ وادی کشمیر میں اس وقت 240- 250 عسکریت پسند سرگرم ہیں۔ 2020 میں پولیس نے 40 او جی ڈبلیو کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 25 عسکریت پسند ہلاک کیے گئے ہیں اور 9 عسکریت پسند کے معاون کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔
رواں ہفتے میں جنوبی اور شمالی کشمیر میں عسکریت پسندی کے خلاف ہوئی کارروائیوں پر بات کرتے ہوئے انہیں کہا کہ ضلع اننت ناگ میں پولیس نے لشکر طیبہ سے منسلک دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ ان کی شناخت نوید بٹ اور عاقب بٹ کے طور پر ہوئی ہے۔ یہ دونوں جنوبی کشمیر کے رہنے والے ہیں اور ان کے خلاف عسکریت پسندی کے کئی معاملے درج ہیںان کا کہنا تھا کہ بارہمولہ پولیس نے بھی آج حزب المجاہدین سے وابستہ ایک عسکریت پسند کو گرفتار کیا ہے اور اس کے پاس سے بھی کافی اسلحہ برآمد کیا گیا
انہوں نے کہا کہ سماجی رابطہ ویب سائٹ پر افوائیں پھیلانے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق شمالی کشمیر کے ہندوارہ علاقے میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے اور ابھی اس سے تفتیش جاری ہے ۔
…………..
200روز گزرنے کے بعد کشمیر میں صورتحال کیسی ہے
سرینگر ،23فروری )ساوتھ ایشین وائر(
رواں ماہ کی 20 تاریخ کو جہاں جموں و کشمیر کو دفعہ 370 اور 35 اے سے حاصل خصوصی حثیت کے خاتمے ہوئے 200 دن مکمل ہوئے وہیں وادی کی صورتِحال ابھی بھی پوری طرح سے واپس نہیں لوٹ پائی ہے۔وی پی این کے ذریعے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف کاروائی
اگرچہ انتظامیہ کی جانب سے عوام کو اب سست رفتار انٹرنیٹ خدمات فراہم کی جا رہی ہیں تاہم ابھی بھی سیاسی رہنما حراست میں ہیں اور جس وجہ سے مرکزی زیر انتظام خطے میں سیاسی سرگرمیاں نہ کے برابر ہیں۔
گزشتہ سال 5 اگست کو مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے بعد مرکز کے زیر انتظام لیا۔ اس فیصلے سے جہاں وادی کی عوام ناراض تھی ،انتظامیہ کو بھی شدید احتجاج کا خوف تھا جس وجہ سے پورے علاقے میں دفعہ 144 کے تحت پابندیاں نافذ کی گئی، سکیورٹی فورسز کی تعیناتی میں مزید اضافہ کیا گیا، مواصلاتی نظام معطل کیے جانے کے ساتھ ساتھ ہند سیاسی رہنماوں کو بھی حراست میں لیا گیا۔
حراست میں لیے گئے لیڈران میں جموں و کشمیر کے سابق وزرا اور وزیر اعلی فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی بھی شامل ہیں۔ ان لیڈران پر اب پبلک سیفٹی ایکٹ کا اطلاق کیا گیا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق کہ سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل پر بھی پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا ہے۔
افواہوں کا بازار گرم
حال ہی میں علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی کی صحت کے تعلق سے سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹویٹر پر کئی بیانات سامنے آئے۔ جس کے پیش نظر انتظامیہ نے انٹرنیٹ کئی بار کچھ گھنٹوں کے لیے معطل کرنا پڑا۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق گیلانی کے رشتے داروں کا کہنا تھا کہ بزرگ رہنما کی صحت ناساز ہے تاہم ابھی حیات ہیں
 ان باتوں کے سماجی رابطہ ویب سائٹس پر وائرل ہونے کی وجہ سے انتظامیہ کے جانب سے سرینگر کے سائبر سیل میں نامعلوم افراد کے خلاف شکایت درج کی گئی۔
گزشتہ دنوں میں تقریبا 1000 سے زائد سماجی رابطہ ویب سایٹ کا استعمال کرنے والوں کی نشاندھی کی گئی اور دو افراد کو گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی۔ ان سب سے وادی کے عوام میں خدشات مزید بڑ گئے۔
غیر ملکی وفود کا دورہ جموں و کشمیر
پانچ اگست کے بعد وادی کشمیر کی صورتِحال کا جائزہ لینے تین وفود نے وادی کشمیر کا دورہ کیا۔ گزشتہ برس کے اکتوبر مہینے میں کشمیر کے نجی دورے پر آئے یوروپین یونین کے وفد نے دعوی کیا کی وہ اپنے پارلیمنٹ کے سامنے رپورٹ پیش کریں گے تاہم ابھی تک کوئی رپورٹ منظر عام پر نہیں آئی۔
جموں و کشمیر کی اقتصادی صورتحال
ایک اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال کے اگست ماہ سے اب تک کشمیر کی معیشت کو 2.4 بلین ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عداد شمار کے مطابق 144500 افراد کا روزگار متاثر ہوا ہے۔
مواصلاتی نظام کی صورتحال
پانچ اگست کے روز جموں و کشمیر میں تمام مواصلاتی رابطوں پر پابندیوں کی گئی تھی۔ اگرچہ انتظامیہ نے گزشتہ ماہ 5 جنوری کو سست رفتار 2جی انٹرنیٹ خدمات بحال تو کیا لیکن مخصوص وئب سائٹس تک ہی لوگوں کی رسائی کو ممکن بنادیا گیا ہے۔انتظامیہ کی جانب سے سماجی رابطہ ویب سائٹس پر پابندی برقرار ہے۔ عوام ورچول پرائیویٹ نیٹ ورک کے ذریعے سوشل میڈیا کا استعمال کررہی ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق محکمہ داخلہ نے تمام ٹیلی کام کمپنیوں کو ہدایات دی تھیں کہ وہ وی پی این ایپلی کیشنز کو بلاک کرنے کے لیے ضروری اقدام کریں جس کے پیش نظر متذکرہ کمپنیوں نے فائر وال نصب کرکے اور دیگر تیکنیکوں کے ذریعے وی پی این بلا ک کرنے کا عمل شروع کیا اگرچہ انہیں اس سلسلے میں قریب 80 فیصد کامیابی حاصل ہوئی ہے تاہم ابھی بھی بعض صارفین وی پی این کا استعما ل کرکے سوشل میڈیا پر متحرک ہیں۔
وی پی این کے ذریعے سوشل میڈیا کااستعمال کرنے والوں کے خلاف کاروائی
پولیس نے وادی میں وی پی این کے ذریعے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف کاروائی شروع کر دی ہے۔ اس سلسلے میں نامعلوم افراد کے خلاف شکایت درج کی گئی ہیں اور دو افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مقبوضہ کشمیر میں نئی سیاسی جماعت’اپنی پارٹی’ کا قیام
سید محمد الطاف بخاری آئین مرتب کرنے میں مصروف
سرینگر ،22فروری )ساوتھ ایشین وائر(
 دفعہ 35 اے اور 370 کے خاتمے کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر خزانہ الطاف بخاری کی صدارت میں نئی سیاسی جماعت تشکیل دی جا رہی ہے جس کا اعلان اگلے ہفتے سرینگر میں ہونے کا امکان ہے۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق دہلی سے فون پر بات کرتے ہوئے بخاری نے کہا کہ وہ فی الوقت اپنی نئی سیاسی جماعت ‘اپنی پارٹی’ کا آئین مرتب کرنے میں مصروف ہیں ، اورپارٹی کو عنقریب باقاعدہ لانچ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی مخصوص خاندان کی پارٹی نہیں ہے اس میں کوئی بھی شمولیت اختیار کرسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے ہم خیال سیاسی رہنماوں کے ساتھ جموں و کشمیر میں ایک نئی علاقائی جماعت کا اعلان بہت جلد سرینگر میں کرنے جا رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم ابھی پارٹی کا آئین مرتب کررہے ہیں، پارٹی کی باقاعدہ لانچنگ کے لئے ابھی کوئی تاریخ مقرر نہیں ہوئی ہے، پیر یا منگل کو میٹنگ ہوگی۔ اس کے بعد پارٹی لانچنگ کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔
پی ڈی پی کے سینئر لیڈر مظفر حسین بیگ کی طرف سے پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بخاری نے کہا کہ جس دن پارٹی کا باقاعدہ اعلان ہوگا اس کے بعد دیکھا جائے گا کہ کون ہماری پارٹی میں شمولیت اختیار کرتا ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ یہ عام لوگوں کی پارٹی ہے کسی مخصوص خاندان کی پارٹی نہیں ہے اس میں کوئی بھی شمولیت اختیار کر سکتا ہے اسی لئے ہم نے اس کا نام ‘اپنی پارٹی’ رکھا ہے۔
الطاف بخاری نے کہا کہ فی الوقت پارٹی کی سرگرمیاں جموں و کشمیر تک ہی محدود رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کو سری نگر میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں لانچ کیا جائے گا اور اس کے مرکزی دفاتر سری نگر اور جموں میں ہوں گے۔
القمر آن لائن کے مطابق بخاری اور دیگر سیاسی رہنما وں نے جنوری کی 7 تاریخ کو لیفٹینیٹ گورنر جی سی مرمو سے ملاقات کی تھی۔ 9 جنوری کو غیر ملکی سفارتکاروں کے وفد کے ساتھ ملاقات کے بعد الطاف بخاری کی نئی جماعت کے متعلق خبریں گردش کر رہی تھیں تاہم بخاری اور دیگر رہنماوں نے تمام خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں۔ تاہم اگر ضرورت پڑی تو جماعت کی تشکیل دی جا سکتی ہے۔
اس سے قبل مقبوضہ کشمیر کی سیاست میں نئی سیاسی جماعت کاقیام پہلے ہی اختلافات کا شکارہوگیاتھا۔ جب قیادت کے مسئلے پر رہنما ایک دوسرے سے الجھ پڑے تھے جن میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی)کے سرپرست مظفر حسین بیگ شامل تھے۔
بخاری اور مظفر بیگ دونوں نے جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 اور ڈومیسائل اسٹیٹس کی بحالی کا مطالبہ کیا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
مقبوضہ جموں وکشمیر میں دو نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا
فروری میں مختلف کاروائیوں میں سیکورٹی فورسز نے اب تک تیرہ نوجوانوں کو شہید کیا
سرینگر ،22فروری )ساوتھ ایشین وائر(
مقبوضہ جموں وکشمیر میں ضلع اننت ناگ کے علاقے بجبہاڑہ میں سنگم کے مقام پر سکیورٹی فورسز نے دومقامی نوجوانوں کو شہید کر دیا۔
کشمیر زون پولیس کے مطابق دیر رات سی آر پی ایف، فوج اور مقامی پولیس کی مشترکہ ٹیم نے تلاشی مہم شروع کی تھی۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق فوج کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والے نوجوان کیمو، کولگام کے نوید احمد بٹ عرف فرقان اور ریڈوانی کولگام کے عاقب یاسین بٹ لشکرطیبہ کے رکن تھے۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں جمعرات اور جمعے کے روز پولیس اور دوسری سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے متعدد اضلاع سے کئی نوجوانوں کو گرفتار کیا۔
جنوبی ضلع شوپیاں میں ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ہیف نامی علاقے میں تلاشی کارروائی کے دوران تین مشکوک نوجوانوں شاہد احمد بٹ ولد غلام محمد بٹ، ظہور احمد پڈر اور بلال احمد تیلی سے پوچھ گچھ کے بعد انہیں گرفتار کرلیا ۔ضلع اننت ناگ میں بھی جمعہ کو19 راشٹریہ رائفلز ،ایس او جی ,164BN سی آر پی ایف  نے ایک آپریشن کا آغاز کیا۔جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے قصبے ترال میں فوج نے جمعرات کی شب دیر گئے مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کاروائی کی۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اس دوران تقریبا 11 نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا۔شمالی کشمیر کے ضلع پٹن میں سیکیورٹی فورسز کی مشترکہ ٹیم نے ایک نوجوان جنید فاروق کو گرفتار کرلیا ۔پولیس نے الزام لگایا ہے کہ وہ حزب المجاہدین سے وابستہ ایک سرگرم عسکریت پسند ہے۔
چار روز قبل جنوبی کشمیر کے ترال اونتی پورہ کے بجہ کول کے مقام پر سکیورٹی فورسز نے تین نوجوانوں جہانگیر وانی، لورگام کے عمر مقبول اور وانگہامہ بجبہاڑہ کے سعادت فاروق کو شہید کر دیا تھا۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابقمقبوضہ کشمیر میں 5 اگست ، 2019 سے آج تک کم از کم 89 کشمیریوں کو بھارتی افواج اور سیکورٹی فورسز نے شہید کر دیا جن میں دوخواتین اورچار کمسن لڑکے بھی شامل ہیں۔ ان میں سے گیارہ جعلی مقابلوں یا دوران حراست تحویل میں شہید ہوئے۔
اسی عرصے کے دوران بھارتی فوج ، نیم فوجی دستوں اور پولیس اہلکاروں کی پرامن مظاہرین پر چھروں کی فائرنگ سے 347 کشمیری شدید زخمی ہوگئے۔
سال 2020میں اب تک مقبوضہ کشمیر میں پندرہ واقعات میں 37افراد شہید ہوچکے ہیں۔جن میں ایک عام شہری بھی شامل ہے۔ اسی دوران پانچ سیکورٹی فورسز کے اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوئے ۔ رواں ماہ میں مختلف کاروائیوں میں سیکورٹی فورسز نے تیرہ نوجوانوں کو شہید کیا جبکہ جنوری میں انیس نوجوانوں کو شہید کیا گیا۔پانچ افراد کنٹرول لائن پر مختلف واقعات میں جاں بحق ہوئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
‘بی ایس این ایل’ سرکاری حکم نامے کے باوجود ‘براڈبینڈ سروس’ بحال کرنے میں ناکام
سرینگر ،22فروری )ساوتھ ایشین وائر(
 سرکاری حکم نامے کے باجود سرکاری مواصلاتی کمپنی بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل)براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات بحال کرنے میں ناکام ہے جس کے باعث کمپنی کے صارفین پریشان ہیں اور وہ نجی انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز کی طرف رجوع کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔
متذکرہ کمپنی کے صارفین کا الزام ہے کہ براڈ بینڈ گزشتہ سات ماہ سے معطل ہونے کے باجود بھی ان سے باقاعدہ بل وصول کیا جارہاہے۔
مقبوضہ جموں کشمیر انتظامیہ نے 24 جنوری کو وادی میں ٹو جی موبائل انٹرنیٹ اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کے لئے حکمنامہ جاری کیا تھا جس کے پیش نظر اگرچہ نجی انٹرنیٹ سروس پرووائیڈر نے براڈ بینڈ سروس بحال کی تاہم بی ایس این ایل قریب ایک ماہ بیت جانے کے باوجود بھی سروس بحال کرنے میں ناکام ہوئی ہے۔
دریں اثنا بی ایس این ایل کے ترجمان نے بتایا کہ صارفین کے لئے براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس عنقریب بحال کی جائے گی۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا: ‘فائر وال نصب کرنے کا عمل آخری مرحلے میں ہے، ہمارے صارفین عنقریب براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس کا استعمال کریں گے’۔ کمپنی کے صارفین کے ایک گروپ نے القمرآن لائن کے ساتھ اپنی مشکلات کو شیئر کرتے ہو ئے کہاکہ سرکار کی طرف سے حکم نامے کے باوجود بھی بی ایس این ایل نے براڈ بینڈ سروس بحال نہیں کی ہے جس کے باعث ہم مشکلات سے دوچار ہورہے ہیں۔
ایک صارف نے کہا کہ ہم نجی انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرس کی طرف رجوع کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ القمرآن لائن کے مطابق ان کا کہنا تھاکہ ہم اب نجی انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرس کی طرف رجوع کرنے پر مجبور ہورہے ہیں، آخر ہم کب تک انتظار کریں گے، ہمیں مشکلات درپیش ہیں’۔
بعض صارفین کا کہنا ہے کہ گزشتہ سات ماہ سے براڈ بینڈ سروس معطل ہونے کے باوجود بھی ان سے باقاعدہ بل وصول کیا جارہا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق  انہوں نے کہا کہ بی ایس این ایل کا سست طریقہ کار صارفین کو دوسری نجی کمپنیوں کی طرف رجوع کرنے پر مجبور کررہا ہے جو حق بجانب ہے۔ اس سے کمپنی کا مالی بحران مزید سنگین ہوگا۔
وادی میں صارفین ٹو جی موبائل انٹرنیٹ کی بحالی سے ناخوش اور نالاں ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ ٹو جی انٹرنیٹ موبائل کی بحالی برائے نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ای میل نہیں کیا جاسکتا ہے کوئی فائل ڈاون لوڈ کرنے کی بات ہی نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بی جے پی رکن اسمبلی کا بھتیجا اجتماعی عصمت دری کے الزام میں گرفتار
بھدوہی ،22فروری )ساوتھ ایشین وائر(
 اتر پردیش کے ضلع بھدوہی میں سنیچر کے روز بی جے پی رکن اسمبلی سمیت سات افراد کو اجتماعی عصمت دری کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے رویندر ترپاٹھی کے بھتیجے اور اجتماعی عصمت دری کے کلیدی ملزم سندیپ ترپاٹھی کو گیان پور سے گرفتار کیا ہے۔
ساتھ ایشین وائر کے مطابق گزشتہ دنوں وارانسی کی رہنے والی ایک بیوہ خاتون نے بھدوہی سے رکن اسمبلی رویندر ترپاٹھی، ان کے بیٹے نتیش، بھتیجے سندیپ، ضلع پنچایت رکن سچن ترپاٹھی، دیپک تیواری، پرکاش تیواری اور چندر بھوش تیواری کے خلاف اجتماعی عصمت دری کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ ساتھ ایشین وائر کے مطابق بھدوہی ایس پی نے معاملے کی تفتیش ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو سونپی تھی۔
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رام بدن سنگھ نے گرفتاری کے بعد کہا کہ جانچ میں رکن اسمبلی ان کے دو بیٹوں اور دو بھتیجوں کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں، لہذا ایف آئی آر سے ان کے نام نکال دیئے گئے ہیں۔ ساتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے مزید بتایا کہ ملزم سندیپ پر مختلف دفعات کے تحت کاروائی کی گئی ہے جبکہ نتیش کو دفعات 504 اور 506 کے تحت ملزم بنایا گیا ہے۔ ابھی نتیش کی گرفتاری نہیں ہو پائی ہے۔
خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ سال 2014 سے ہی شادی کا دلاسہ دے کر سندیپ اس کی عصمت دری کر رہا ہے۔ اتنا ہی نہیں بقول اس کے ایک بار اس کا اسقاط حمل بھی کرایا جا چکا ہے۔ متاثرہ خاتون کا الزام ہے کہ اسمبلی انتخابات 2017 کے موقع پر بھدوہی کے ساتھ ایک ہوٹل میں رکن اسمبلی سمیت تمام سات افراد نے باری باری اس کی عصمت دری کی ہے۔ متاثرہ کے مطابق اسی مہینے 9 تاریخ کو جب اس نے سندیپ سے شادی کی بات کہی تو اس نے جان سے مارنے کی دھمکی دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جرمنی میں مسلمانوں اور یہودیوں کی سیکورٹی بہتر کی جائے گی
پیرس،22فروری )ساوتھ ایشین وائر(
 جرمن شہر ہانا میں بلااشتعال فائرنگ کر کے نو (9) لوگوں کو ہلاک کرنے کے واقعے کے بعد حکومت نے جرمنیمیں مسلمانوں کی سلامتی اور تحفظ کو بہتر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
القمرآن لائن کے مطابق ایک پریس کانفرنس میں جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے کہا کہ حملے کے واقعے میں نسلی تعصب سے نہ پہلوتہی کی جا سکتی ہے اور نہ ہی حملے کے اس پس منظر کو نظر انداز کیا جا سکتا ہے۔  جرمنی داخلی طور پر شدید خطرے سے دوچار ہے اور یہ جرمن جمہوریت کے لئے بھی خطرناک ہے۔
تشدد کے تازہ واقعے کے بعد مسلمان، یہودی اور غیر ملکی والے دوسرے لوگ عدم تحفظ کا شکار ہو کر رہ گئے ہیں اور انہیں ڈر لگنے لگا ہے کہ شاید وہ بھی کسی حملے کی زد پر ہیں۔ اس خوف کے ادراک کے ساتھ وزیر داخلہ نے آنے والے دنوں میں اہم تقریبات اور تہواروں کے تعلق سے سیکورٹی اہلکاروں اور اداروں کو سلامتی کی بھاری ذمہ داری کا احساس بھی دلایا اور صوبائی وزرائے داخلہ کے ساتھ منظم سیکورٹی پلاننگ پر زور دیا۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ حساس مقامات اور اداروں کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے اور جگہ جگہ اضافی نفری کی تعیناتی، ریلوے اسٹیشنوں پر پولیس کی گشت میں اضافے کے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالات اور واقعات کا تقاضہ ہے کہ پورے ملک کو بڑے پیمانے پر مناسب تحفظ فراہم کیا جائے۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ہانا میں حملے کرنے والا چوبیس صفحات پر مشتمل ایک بیترتیب اور اکتا دینے والی تحریر چھوڑ گیا تھا جس میں درج تھا کہ ”کم درجے کی تمام انسانی نسلوں کا صفایا کر دینا وقت کی ضرورت بن چکا ہے۔”
۔۔۔۔۔۔۔۔
سعودی خواتین مردوں کے ساتھ تاش کے کھیل میں حصہ لے رہی ہیں
ریاض،22فروری )ساوتھ ایشین وائر(
 سعودی عرب تیزی سے مغربی کلچر کی سمت گامزن ہورہا ہے۔ کل تک یہاں جو باتیں معیوب اور حیران کن سمجھی جاتی تھیں آج وہ کھلے عام ہورہا ہے۔ خواتین کو ڈرائیو نگ کی اجازت، بغیر محرم کے خواتین بیرون ملک کا سفر، سنیما گھر، فیشن شو، خواتین میں سگریٹ نوشی کے اب سعودی خواتین مردوں کے ساتھ بیٹھ کر تاش بھی کھیل رہی ہیں۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ملک نے انہیں اجازت دیدی ہے۔ اس سے قبل صرف مردحضرات ہی اس کے ا ہل تھے۔واضح رہے کہ اکثر خواتین اپنے گھروں میں اپنے بھائیوں، والدین یا قریبی رشتہ داروں کے ساتھ ہی کھیلا کرتی ہیں۔
گذشتہ ماہ انٹرٹینٹمنٹ اتھارٹی نے تصدیق کردی کہ اس بار تاش کے کھیلوں میں خواتین کو بھی کھیلنے کی اجازت رہے گی۔ اس کے بعد سے درجنوں خواتین نے اس کھیل میں حصہ لیتی ہوئیں کھیل شاندار مظاہرہ کررہی ہیں۔ القمرآن لائن کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے تاش کے کھیلوں کا انتظام کیا جاتا ہے او راس کے جیتنے والوں کو حکومت کی جانب سے بھاری انعامات بھی دئے جاتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جنوبی کشمیر میں درجنوں آبی چشمے اخری سانس لے رہے ہیں
سرینگر ،22فروری )ساوتھ ایشین وائر(
وادی کشمیر کے ندی نالے چشمے اور جھیل اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ واقعی پانی جیسا انمول تحفہ عطا کر کے قدرت نے اس حسین خطے کو اپنی خاص کریمی سے نواز ہے مگر خود غرض اور لا پرواہ لوگوں نے خالق کائنات کی اس مہربانی کی قدر نہیں کی جس کی وجہ سے وادی کی متعدد جگہوں پر درجنوں کی تعداد میں سوتے اور چشمے خشک ہو گئے ہیں جبکہ بعض مقامات پر ندی نالوں اور دریاوں کے ساتھ اس قدر کھلواڑ کیا گیا ہے کہ انکا وجود ہی خطرے میں پڑ گیا ہے۔
القمرآن لائن کے مطابق چند دہائیاں قبل وادی کے چشمے اور جھیل صاف و شفاف پانی سے لبریز ہوا کرتے تھے اور پانی کے حوالے سے لوگوں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا کرنے پر مجبور نہیں ہونا پڑتا تھا اور ندی نالوں کا یہ حال تھا کہ لوگ منہ ہاتھ دھونے کے ساتھ ساتھ ان میں نہانے کا بھر پور مزہ لیا کرتے تھے اور حتی کہ دریاوں سے بہنے والے پانی کو بلا کسی جھجک کے استعمال میں لایا جاتا تھا مگر شومئی قسمت کہ متعدد مقامات پر ندی نالوں اور دریاوں سے غیر قانونی طور ریت اور باجری نکالنے والے چند لالچی لوگوں نے انکے وجود کو کافی حد تک نقصان پہنچایا جبکہ ان میں غلاظت اور گندگی ڈالنے سے اجتناب نہیں کیا گیا
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق چشموں ندی نالوں اور سوتوں کی دیکھ بھال اور ان کی حفاظت کا کام حکومت بخوبی انجام دے رہی ہے تو اس حوالے سے عام لوگوں کو بھی اپنی بھر پور سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا تاکہ پانی جیسی انمول شئے کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے ورنہ کہیں نہ کہیں سے پانی کی عدم دستیابی کا جن بوتل سے باہر آ کر عام صارفین کو پریشانی میں مبتلا کرتا رہے گا اور اکثر وبیشتر سینچائی سے محروم رہنے والے کھیت اور باغات خشکی کا شکار ہو جائیں گے
قاضی گنڈ کا پانزتھ ناگ چشمہ آجکل اپنی لٹی ہوئی شان وشوکت پر خون کے آنسو بہا رہا ہے۔ القمرآن لائن کے مطابق پانزتھ ناگ چشمے کا پانی میٹھا اور شفاف ہونے کی وجہ سے اپنی مثال آپ ہے اور مقامی آبادی اسے پینے کے لئے بھی استعمال کرتی ہے اور ساتھ ہی اسکے پانی سے تقریبا 25 دیہات کی سینکڑوں کنال اراضی بھی سیراب ہوتی ہے مگر اس چشمے کے صاف پانی کو پراگندہ کرنے اور اسکے کناروں پر پیڑ پودے لگانے کے ساتھ ساتھ اسے نکلنے والی نہر کو جگہ جگہ خس و خاشاک کی نذر کرنے میں کوئی عار محسوس نہیں کی جاتی ہے جس کی وجہ سے اسکی ہئیت متاثر ہو رہی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رامبن میں سڑک حادثہ، ڈرائیور ہلاک
سرینگر ،22فروری )ساوتھ ایشین وائر(
جموں و کشمیر کے ضلع رمبن میں ایک ٹرک حادثے کا شکار ہوگیا۔ اس حادثے میں ٹرک کا ڈرائیور ہلاک ہوگیا۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ایک ٹرک ہفتے کی صبح رامبن کے مقام پر اچانک گہری کھائی میں گر گیا جس کے نتیجے میں ٹرک ڈرائیور ہلاک ہوگیا۔
پولیس اہلکار نے کہا کہ ہلاک شدہ ڈرائیور کی شناخت جگدیش کمار (40) کے طور پر ہوئی ہے جو ادھم پور ضلع کے رام نگر علاقے سے تعلق رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ٹرک واشنگ مشینز اور ریفریجریٹرز سے بھراہوا تھااور یہ گاڑی جموں سے سرینگر کی طرف جا رہی تھی۔
پولیس اہلکار نے کہا کہ ہ قانونی رسمی کارروائیوں کی تکمیل کے بعد لاش کمار کے اہل خانہ کے حوالے کردی گئی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کشمیر میں سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلانے کے الزام میں ایک اور شخص گرفتار
سائبر ونگ اس وقت ایک ہزار سے زائد سوشل میڈیا اکاونٹس کی جانچ پڑتال کر رہی ہے
سرینگر ،22فروری )ساوتھ ایشین وائر(
پولیس نے بتایا ہے کہ جمعہ کے روز شمالی کشمیر ضلع کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میں ایک شخص کو سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلانے کے لئے گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ گرفتاری سرینگر میں ایک ایسے شخص کی گرفتاری کے دو دن بعد ہوئی ہے جس نے گذشتہ سال فیس بک پر تصاویر اپلوڈ کی تھیں جن پر کپواڑہ ضلع میں سکیورٹی فورسز پر توڑ پھوڑ کا الزام لگایا گیا تھا۔
ہندواڑہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ، جی وی سندیپ چکروتی نے بتایا کہ انہوں نے ہندواڑہ کے واسکورا کے رہائشی وسیم مجید ڈار کو گرفتار کیا ہے۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ڈار کو یہ اطلاع ملنے کے بعد گرفتار کیا گیا کہ کچھ نوجوان جعلی خبریں پھیلارہے ہیں۔
اس اطلاع کے موصول ہونے پر ، ایف آئی آر 25/20 انڈر 153-153 اے / 505 آر پی سی درج کی گئی اور تھانہ ہندواڑہ میں تفتیش کی گئی۔ ترجمان نے بتایا کہ سخت کوششوں کے بعد مجرم  وسیم مجید کو گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان نے لوگوں سے یہ بھی اپیل کی کہ وہ افواہوں اور جعلی خبروں پر دھیان نہ دیں اور ایسے عناصر کے امن کے ناجائز پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ پولیس افواہوں کو پھیلانے والوں اور معاشرے کے مختلف طبقات میں نفرت پھیلانے والے کسی بھی شخص کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا پابند ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق سائبر ونگ اس وقت ایک ہزار سے زائد سوشل میڈیا اکاونٹس کی جانچ پڑتال کر رہی ہے ۔
سرینگر شہر کے سیدہ کدل کے رہائشی امتیاز احمد کاوا کو جمعرات کے روز کپواڑہ پولیس نے اپنے گھر سے افواہ پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
کپواڑہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ، امبارکر شریرم دنکر نے ساوتھ ایشین وائر کو بتایا کہ کاوا نے گذشتہ سال ایک غلط فیس بک پوسٹ اپ لوڈ کی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے کپواڑہ میں لاکھوں روپے مالیت کی املاک کو نقصان پہنچا یاہے۔
پیر کے روز جموں وکشمیر سائبر پولیس اسٹیشن نے ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورکس (وی پی این)کا استعمال کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے غلط استعمال کے الزام میں عمومی ایف آئی آر درج کی تھی۔
جموں وکشمیر میں پچیس جنوری کو کم رفتار موبائل انٹرنیٹ کی بحالی کے بعد سوشل میڈیا پر پابندی عائد کردی گئی ہے
پولیس کے ڈائریکٹر جنرل ، دلباغ سنگھ ، نے بدھ کے روز کہا تھا کہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے لئے وی پی این استعمال کرنے والوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وی پی این :کشمیری نوجوانوں کو ہراساں کرنے کا ایک اور ہتھیار
سرینگر،21فروری(ساتھ ایشین وائر)
گزشتہ دنوں مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس نے وی پی این کے ذریعے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنے والے صارفین کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہیں اور جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے کئی علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے صارفین کے موبائل فون چیک کیے جانے اورعام لوگوں سے وی پی اینز کے بارے میں تفتیش کرنے کے واقعات روزبروز دیکھنے کو مل رہے ہیں، کہ وی پی این کا استعمال کون کون، اور کس لیے کر رہا ہے۔
جن افراد کے موبائل سیٹس میں وی پی این اپلیکیشن انسٹال دیکھی جاتی ہیں ،انہیں زبردستی ختم(ان اِنسٹال) کروایا جاتا ہے جبکہ وی پی این کے ذریعے سوشل میڈیا کا استعمال کرنے والے نوجوانوں سے مارپیٹ کے کئی واقعات بھی پلوامہ ضلع کے مختلف دیہات میں سامنے آئے ہیں۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق چند روز قبل ایک قومی نیوز چینل سے وابستہ سینیئر صحافی صنم اعجاز کو بھی پلوامہ جاتے ہوئے  لیتہ پورہ علاقے کے نزدیک روک لیا گیا اور ان کے موبائل میں وی پی این چیک کیا گیا۔جس دوران صحافی اور سیکورٹی اہلکار کے درمیان کافی دیر تک بحث وتکرار بھی ہوئی اور نوبت ہاتھاپائی تک آ گئی۔
نام ظاہر نہ کی شرط پر کئی نوجوانوں نے ساوتھ ایشین وائر کو بتایا کہ لیتہ پورہ سے لیکر پلوامہ جانے والی سڑک پر کئی جگہوں پر ناکے کے دوران نوجوانوں کے علاوہ دیگر راہگیروں اور گاڑیوں میں سوار مسافروں سے بھی موبائل وی پی اینز کے بارے میں پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ وی پی این کے ذریعے معمول کے مطابق سوشل میڈیا کا استعمال کرنے والے کئی نوجوانوں کو سیکورٹی کیمپوں میں بھی بلایا جاچکا ہے جس سے ضلع کے بیشتر علاقوں میں کافی خوف وہراس کا ماحول پایا جارہا ہے۔
سرینگر میں موجود فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیہ سے ان واقعات کے تناظر میں فون پر پوچھا گیاتو انہوں نے ان معاملات میں فوجی اہلکاروں کے ملوث ہونے سے انکار کیا۔
گزشتہ ہفتے پلوامہ ضلع سے ہی تعلق رکھنے والے صحافی کامران یوسف کو بھی سوشل میڈیا کے حوالے سے تفتیش کی  غرض سے سیکورٹی فورسز نے گھر سے گرفتار کرکے پولیس تھانہ پہنچایا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیراعظم سرجیکل اسٹرائک کا ثبوت دیں۔ کمل ناتھ
چھندواڑا ،22فروری(ساتھ ایشین وائر)
ریاست مدھیہ پردیش کے وزیراعلی کمل ناتھ نے ایک بار پھر وزیراعظم نریندر مودی سے سرجیکل اسٹرائک پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ سرجیکل اسٹرائک کی حقیقت بتائیں اور ہمیں اسکا ثبوت پیش کریں۔
مدھیہ پردیش کے ضلع چھندواڑا میں  وزیراعلی کمل ناتھ نے سرجیکل اسٹرائک پر سوال اٹھائے ہیں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے وزیراعظم مودی سے سوال پوچھا ہے کہ سرجیکل اسٹرائک کی حقیقت بتائیں اور اس کے ثبوت پیش کریں، صرف میڈیا میں بیان بازی کرنے سے کچھ نہیں ہوتا۔کمل ناتھ نے کہا کہ وہ بھارتی فوج پر فخر اور اعتماد ہے، لیکن وزیراعظم نریندر مودی کو ملک کی عوام کو بتانا چاہیے کہ سرجیکل اسٹرائک کہاں ہوئی، کیسے ہوئی اور اس میں کتنے لوگ ہلاک ہوئے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق وزیراعلی کمل ناتھ نے ریاست کے سابق وزیراعلی شیوراج سنگھ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور الزام عائد کیا کہ وہ جھوٹ کی سیاست کرتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھارت کے سب مسلمانوں کو 1947 میں پاکستان بھیج دیا جانا چاہئے تھا
بہار،22فروری )ساوتھ ایشین وائر(
وزیر اعظم نریندر مودی کی کابینہ کے رکن گیرراج سنگھ ، جو مستقل طور پر نفرت انگیز تقاریر کے لئے مشہور ہیں ، نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا ہے کہ 1947 میں تمام مسلمانوں کو پاکستان بھیجا جانا چاہئے تھا۔
گیرراج سنگھ نے بدھ کے روز بہار کے علاقے پورنیا میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ مسلمان خود کوایک قوم سے وابستہ کریں۔ 1947 میں محمد علی جناح نے ایک مسلم قومیت کے لئے زور دیا۔ ہمارے باپ دادا کی یہ بہت بڑی غلطی تھی جس کی قیمت ہم ادا کر رہے ہیں۔ اگر اس وقت مسلمانوں کو پاکستان بھیجا گیا ہوتا اور ہندووں کو یہاں لایا گیا ہوتا تو ہم مختلف صورتحال میں ہوتے ۔
وزیر برائے امور پروری ، دودھ اور ماہی گیری کا یہ بیان شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)کے خلاف ملک گیر احتجاج کے دوران سامنے آیا ہے جس میں 2015 ، سے قبل ہندوستان آنے والے پاکستان ، افغانستان اور بنگلہ دیش سے صرف غیر مسلم مہاجرین کو ہی شہریت دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔
گریراج سنگھ حکومت کے ایک معروف رکن ہیں جنھوں نے کئی بار مسلمانوں کے لئے اپنی سخت ناپسندیدگی کا کھل کر اظہار کیا ہے ۔
صرف چار دن پہلے ، سنگھ کو بی جے پی کے سربراہ جے پی نڈا نے اس بیان کی وجہ سے مبینہ طور پر طلب کیا تھا جس میں انہوں نے یہ الزام لگایا تھا کہ اتر پردیش میں دار العلوم دیوبند "آتنکواڑ کی گنگوتری (دہشت گردی کا سرچشمہ)” ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
پلوامہ: نجی دارالعلوم پر این آئی اے کا چھاپہ
سرینگر ،22فروری )ساوتھ ایشین وائر(
جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے علاقے پنگلنہ میں قومی تفتیشی ایجنسی(این آئی اے) نے ایک نجی دارالعلوم پر چھاپہ مار کر چار افراد کو حراست میں لیا۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق این آئی اے نے چھاپے کے دوران دارالعلوم کے چار اراکین کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا ہے۔ پلوامہ کا یہ دارالعلوم ابھی زیر تعمیر ہے۔این آئی اے کے اس دارالعلوم پر چھاپے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر 10 افراد سے تفتیش
سرینگر ،22فروری )ساوتھ ایشین وائر(
مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس کے مطابق سوشل میڈیا کے ایک ہزار سے زائد اکانٹز کی جانچ پڑتال کی گئی اور 10 مشتبہ افراد سے مبینہ طور پر اس کے غلط استعمال کے الزام میں تفتیش کی گئی۔
وادی میں سوشل میڈیا پر پابندی عائد ہے لیکن صارفین وی پی اینز کے ذریعے سوشل میڈیا استعمال کر رہے ہیں۔ انتظامیہ کے ذریعے وی پی این کو بلاک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تاہم وہ ابھی تک مکمل طور پر کامیاب نہیں ہوپائی ہے۔سائبر پولیس اسٹیشن اور انسداد عسکریت پسندی یونٹ کے سربراہ طاہر اشرف نے ساوتھ ایشین وائر کو فون پر بتایا کہ ہم فیس بک، ٹویٹر، یوٹیوب اور انسٹاگرام پر ایک ہزار سے زیادہ ہینڈلز کی تحقیقات کر رہے ہیں جو افراتفری اور وادی کی صورتحال خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔طاہر اشرف نے کہا کہ یہ افراد وادی میں افواہیں پھیلا رہے ہیں، شدت پسندی اور علیحدگی پسندی کو فروغ دے رہے ہیں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورک کا غلط استعمال بھی غیر قانونی سرگرمیوں کے دائرے میں آتا ہے کیونکہ حکومت نے جموں و کشمیر میں عارضی طور پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
طاہر اشرف نے کہا کہ سوشل میڈیا پر حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی موت کی افواہوں کے بعد جموں و کشمیر پولیس نے سوشل میڈیا صارفین کے خلاف کاروائیاں تیز کردی ہیں۔ پولیس گذشتہ تین ہفتوں میں سوشل میڈیا پر دو ویڈیوز کو وائرل کرنے والے افراد کی بھی تحقیقات کر رہا ہے، جس میں گیلانی نے اپنی دفن کی خواہش کا اظہار کیا تھا اور سیاسی اور مذہبی اعتقاد کے بارے میں کہا تھا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردہ ویڈیوز پر گیلانی کی رہائش گاہ سے دو افراد سے پوچھ گچھ کی ہے۔ انہیں بڈگام پولیس نے حراست میں لیا تھا۔
اس سے قبل سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر سخت کارروائی کرتے ہوئے سائبر پولیس اسٹیشن کشمیر زون، سرینگر نے مختلف سوشل میڈیا صارفین کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
……………..
کشتواڑ: نوزائیدہ بچی کی لاش برآمد
سرینگر ،22فروری )ساوتھ ایشین وائر(
کشتواڑ کے گنائی محلہ میں ایک نوزائیدہ بچی کی لاش برآمد ہوئی اور اس کی اطلاع موصول ہونے ہی کشتواڑ پولیس موقعہ واردات پر پہنچی اور لاش کو ضلع ہسپتال کے مردہ خانہ میں منتقل کیا گیا۔
پولیس کے مطابق اس معاملے میں تحقیقات جاری ہے لیکن اس سلسلہ میں ابھی تک کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق مقامی لوگوں نے پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘آئے دن ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں لیکن پولیس اس سلسلہ میں مناسب کاروائی نہیں کر رہی ہے جس کی وجہ سے واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
کشتواڑ کی مقامی خاتون رجنی بھگت نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ‘ایک جانب مرکزی حکومت ‘بیٹی بچاو بیٹی پڑھاو ‘کا نعرہ لگاتی ہے تو دوسری جانب اس طرح کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔
انہوں نے پولیس اور مرکزی حکومت سے کشتواڑ میں نوزائیدہ بچیوں کے قتل کے واقعات کو روکنے کیلیے مناسب اقدامات کرنے اور ہسپتال میں تعینات ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی اپیل کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لیہہ میں کورونا وائرس کیس نہیں ہے: رگزان سمپیل
سرینگر ،22فروری )ساوتھ ایشین وائر(
سکریٹری سیاحت لداخ رگزان سمپیل نے کہا کہ لیہہ میں کورنا وائرس کا کوئی بھی کیس نہیں پایا گیا۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس بہت سنگین معاملہ ہے لیکن لیہہ میں کورونا وائرس کے بارے میں جو بھی بات کہی جا رہی ہے وہ غلط ہے، لیہہ ضلع میں کوئی کورونا وائرس کا کیس نہیں۔ انہوں نے کہا کہ لیہہ اس معاملے میں محفوظ ہے۔
اس سے قبل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ، ایس این ایم ہسپتال لیہہ نے ایک سرکاری اعلامیئے میں بتایا تھاکہ دو مریضوں کو کرونا کی علامات کی وجہ سے الگ تھلگ کردیا گیا ہے۔جن میں سے ایک مریض کو انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو)اور دوسرے کو عام آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے۔اعلامیے میں مزید کہا گیا تھاکہ ضلع لیہہ کے گاوں پیانگ کے رہنے والا ایک مریض میں بھی اسی طرح کی علامات پائی گئی ہیں۔
کورونا وائرس چین سے کے ووہان شہر سے پھیلا ہے۔ چین میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔ چین کے ووہان شہر پر کئی روز سے پابندی لگا دی گئی ہے۔ یہاں پر نہ لوگ باہر سے آ سکتے ہیں اور نہ ہی اندر داخل ہو سکتے ہیں۔
بہار، کیرالہ سمیت دیگر ریاستوں میں کورونا وائرس سے متاثر کچھ لوگ ہیں۔ بھارت نے چین کے ووہان شہر سے تقربا 400 بھارتی شہریوں کو واپس بلایا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
روایتی سِم سے چھٹکارا،ای سِم کے نام سے نئی ٹیکنالوجی متعارف
اسلام آباد ،22فروری )ساوتھ ایشین وائر(
سام سنگ نے آئی فونز کی طرح اپنے نئے ماڈلوں گیلکسی ایس 20 اور گیلکسی زیڈ فلپ میں ای سِم کے نام سے نئی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم ہر ماڈل کے لیے ای سِم مختلف کام کے لیے ہوسکتی ہے۔ یعنی آئی فون 11 اور گیلیکسی ایس 20 کے لیے ای سِم کی بدولت ایک ہی فون پر دو رابطہ نمبر رکھے جاسکتے ہیں
ایک عرصے سے ہم پلاسٹک کے سِم کارڈ استعمال کررہے ہیں جو مختلف کمپنیوں کے نیٹ ورک سے ہمیں جوڑے رکھتے ہیں ۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اگرچہ ای سِم عین اسی اصولوں پر کام کرتی ہیں لیکن روایتی سِم کی بجائے یہ آپ کے اپنے فون کا اندرونی حصہ ہوتی ہے۔
اگرچہ سم کے بغیر ہم دوسرے اسمارٹ فون سے رابطہ نہیں کرسکتے لیکن فون ماہرین کے مطابق روایتی سم کو تبدیل کرنا بہت ضروری تھا۔
القمرآن لائن کے مطابق ای سِم ایمبیڈڈ سبکسرائبر آئڈینٹیٹی ماڈیول کا مخفف ہے جو ایک چھوٹی برقی چِپ ہوتی ہے اور عین پلاسٹک سِم کی طرح کام کرتی ہے۔ لیکن اسے بار بار پروگرام اور ری پروگرام کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح یہ ایک ہی وقت میں کئی طرح کی سیل فون کمپنیوں سے منسلک ہوجاتی ہے۔ یعنی ایک فون پر آپ دو نمبر بھی رکھ سکتے ہیں۔ اس کے لیے بار بار سم بدلنے یا فون کے آپشن کی ضرورت نہیں رہتی ۔
اس کی اہم وجہ یہ بھی ہے کہ سم کارڈ فون کے اندر بہت جگہ گھیرتی ہے جسے دیگر اہم کاموں اور فنکشن کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کی جگہ بڑی بیٹری لگائی جاسکتی ہے، پروسیسر اچھا بنایا جاسکتا ہے یا پھر کوئی اور آپشن بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔لیکن پوری دنیا میں ای سِم کے لیے مناسب سہولیات اور ٹیکنالوجی موجود نہیں خصوصا پاکستان میں کسی سم کو ری پروگرام کرنے کی کوئی سہولت موجود نہیں اور نہ ہی اس کے لیے سافٹ ویئر اور ہارڈویئر دستیاب ہیں۔ای سم کی بدولت صرف ایک ٹچ سے آپ ایک فون سروس سے دوسری سروس تک جاسکتے ہیں۔ اس ای سم کو فی الحال امریکی مارکیٹ کے لحاظ سے بنایاگیا ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اس سے قبل ایپل اپنے کئی آئی فون ماڈل میں ای سم پیش کرچکا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈین جونز کے کچرا اٹھانے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل
کراچی ،22فروری )ساوتھ ایشین وائر(
 پاکستان سپرلیگ فائیو میں کراچی کنگز کے ہیڈ کوچ ڈین جونز کی کچرا اٹھانے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں گزشتہ روز پشاور زلمی اورکراچی کنگز کے درمیان میچ کھیلا گیا جس کے بعد آفیشلز اور کھلاڑی پانی کی بوتلیں پھینک کرچلے گئے اس دوران کراچی کنگزکے ہیڈکوچ ڈین جونز نے بوتلیں اور کچرا سمیٹ کر ڈسٹ بن میں ڈالا اور دیگر کھلاڑیوں کیلئے بہترین مثال قائم کی۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق کنگز کے غیر ملکی ہیڈکوچ ڈین جونز کا تعلق آسٹریلیا سے ہے۔میچ ختم ہونے کے بعد ڈین جونزنے کھلاڑیوں کے بیٹھنے کی جگہ کی صفائی کی۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق سوشل میڈیا پر غیرملکی کوچ ڈین جونز کے اس عمل کو لوگوں کی جانب سے بے حد پسند کیا جا رہا ہے۔
القمرآن لائن کے مطابق کراچی میں کھیلے گئے میچ میں گزشتہ روز کراچی کنگز نے پشاور زلمی کو دلچسپ مقابلے کے بعد 10 رنز سے ہرا دیا تھا۔  کنگز نے چار وکٹوں کے نقصان پر 201 رنز بنائے۔پشاور زلمی کی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹ کے نقصان پر 191 رنز بنا سکی تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
درلش ارتغرل نے کامیاب ڈراموں کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے
استنبول  ،22فروری )ساوتھ ایشین وائر(
ترکش ڈرامہ انڈسٹری تیزی سے ترقی کے منازل طے کررہی ہے ۔لگ بھگ 100 سے زائدممالک میں ترکش ڈرامے دیکھے جارہے ہیں اورترکی میں  انکی آمدنی 500 ملین ڈالر کی آمدن کے ساتھ امریکا کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق دنیا بھر میں ترکی کے ڈرامے دیکھنے کی شرح سب سے زیادہ ہے جبکہ خود امریکہ میں حالیہ برسوں کے دوران ترکی سوپ اوپیرا ڈرامے دیکھے جارہے ہیں جو ان ممالک میں سب سے زیادہ دیکھے جانے والے15 ڈراموں میں بھی  شامل ہیں جبکہ ڈراموں کیلئے ترکی ان لوگوں کی ذہن سازی میں اہم کردار ادا کررہا ہے ۔
ترکی نے برازیل اور میکسیکو جیسے ممالک کو اس دوڑ میں پیچھے چھوڑ دیا ہے جن کے ڈرامے کبھی بہت مشہور تھے لیکن اب لوگوں کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام ہیں ۔ القمرآن لائن کے مطابق ان ممالک کے افراد ترکش ڈراموں کی طرف مائل ہورہے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق مشرق وسطی کے ممالک بھی ترکش ڈراموں کو پسند کرتے ہیں جبکہ ترک ڈرامہ انڈسٹری کا نیا ہدف چین، جاپان اور ہندوستان ہیں۔
ترک ڈراموں کے حوالے سے اب تک 10 ہزار 672 خبریں شائع ہوئی ہیں۔
اولو ٹی وی کی تحقیق کے مطابق دنیا میں سب زیادہ دیکھاجانے والا ڈرامہ مہتشم یوزیل تھاجو 16 ویں صدی کے عثمانی سلطان سلیمان کی قانونی زندگی کے گرد بنایا گیا تھا جبکہ درلش ارتغرل نے 2019 میں اس ڈرامے کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پہلا مقام حاصل کرلیا  ہے جو دنیا بھر میں 177 ممالک میں دیکھاجارہاہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق درلش ارتغرل ترکی مین سب سے زیادہ منافع کمانے والی ٹی وی سیریزہے۔

%d bloggers like this: