مئی 10, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

21فروری2020:آج جموں اینڈ کشمیر میں کیا ہوا؟

جموں اینڈ کشمیر سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں، تبصرے اور تجزیے۔

کسانوں کامودی حکومت کے خلاف احتجاج شروع کرنے کا اعلان

دہلی،

آل انڈیا ایگریکلچرل ورکرز یونین نے مرکزی حکومت کی جانب سے مالی بجٹ 2020-21 سے ناخوش ہو کر احتجاج شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

آل انڈیا ایگریکلچرل ورکرز یونین نے دو اپریل سے قومی سطح پر احتجاج شروع کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے میٹنگ کے دوران کہا کہ مرکزی حکومت نے کسانوں کو درپیش مسائل پر توجہ نہیں دی ہے،

اور مرکزی بجٹ بھی کسانوں کے خلاف ہے۔ذرائع  کے مطابق اے آئی اے ڈبلیو یو کا دعوی ہے کہ ان کے ساتھ ملک بھر سے 71 لاکھ لوگ جڑے ہوئے ہیں۔ یونین نے اپنی اس میٹنگ میں بجٹ کو اہم ایشو بنایا ہے۔

میٹنگ میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے یونین کے صدر اے وجئے راگھون نے کہا ‘مرکزی حکومت کی طرف سے جاری کیا گیا رواں سال کا مالی بجٹ کاروباری طبقے کی حمایت میں ہے اور عام لوگوں کے خلاف ہے’۔کسانوں نے مودی حکومت کے خلاف احتجاج شروع کرنے کا اعلان کیا

اے وجئے راگھون نے کہا ‘اس بجٹ میں گاں کے لوگوں کا اور معاشی طور پر کمزور طبقات کا خیال نہیں رکھا گیا ہے،

بجٹ سے موجودہ معاشی بحران اور زرعی پریشانی کو دور نہیں کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا2019-20 کے بجٹ میں منریگا کے لئے الاٹمنٹ 71،001 کروڑ روپئے تھا، جو اس سال کے بجٹ میں کم ہوکر 61،500 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمتوں اور ترقی میں ایس سی / ایس ٹی اور او بی سی کے تحفظات پر غور کرنے کی بھی اپیل کی گئی۔ اور اس معاملے پر حکومت سے مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کرنے کا اعلان کیا گیا۔


بھارتی وزرا کے وفد کا دورہ جموں و کشمیر کا امکان

سرینگر ،

آئندہ پارلیمانی اجلاس کے بعد مرکزی وزرا کے ایک اور وفد کا جموں و کشمیر کا دورہ کرنے کا امکان ہے۔ پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس 2 مارچ کو شروع ہوگا اور 3 اپریل کو اختتام پذیر ہوگا۔
جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد یہ مرکزی وزرا کا دوسرا دورہ ہوگا۔ذرائع  کے مطابق توقع کی جارہی ہے کہ

وزرا کے پہلے وفد کے دورے کے بعد پیش آنے والی پیشرفتوں کا جائزہ لینے کے لیے تقریبا 40 وزرا جموں و کشمیر کا دورہ کریں گے۔سرکاری ذرائع کے مطابق اس دورے کی تاریخوں کا اعلان نہیں کیا گیا ہے لیکن یہ توقع کی جارہی ہے کہ آئندہ پارلیمنٹ کا اجلاس ختم ہونے کے بعد وزرا جموں و کشمیر کا دورہ کریں گے۔

سرکاری عہدیدار کے مطابق پی ایم او آفس وزرا کی فہرست کو حتمی شکل دے گا اور ہر وزیر کو ایک خاص ضلع سونپا جائے گا۔ذرائع  کے مطابق عہدیدار نے بتایا کہ وزرا مرکزی حکومت اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے شروع کردہ ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیں گے

اور وہ سیاسی امور کے بارے میں بات نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ وفد ترقی کے علاوہ بجٹ کے بعد منصوبے پر عمل درآمد کی شرح پر بھی غور کریں گے۔

وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے بجٹ میں جموں و کشمیر کے لئے 30ہزار 757 کروڑ روپے کا اعلان کیا تھا۔


سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر 10 افراد سے تفتیش

سرینگر ،

مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس کے مطابق سوشل میڈیا کے ایک ہزار سے زائد اکانٹز کی جانچ پڑتال کی گئی اور 10 مشتبہ افراد سے مبینہ طور پر اس کے غلط استعمال کے الزام میں تفتیش کی گئی۔
وادی میں سوشل میڈیا پر پابندی عائد ہے لیکن صارفین وی پی اینز کے ذریعے سوشل میڈیا استعمال کر رہے ہیں۔ انتظامیہ کے ذریعے وی پی این کو بلاک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

تاہم وہ ابھی تک مکمل طور پر کامیاب نہیں ہوپائی ہے۔سائبر پولیس اسٹیشن اور انسداد عسکریت پسندی یونٹ کے سربراہ طاہر اشرف نےذرائع کو فون پر بتایا کہ ہم فیس بک، ٹویٹر، یوٹیوب اور انسٹاگرام پر ایک ہزار سے زیادہ ہینڈلز کی تحقیقات کر رہے ہیں

جو افراتفری اور وادی کی صورتحال خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔طاہر اشرف نے کہا کہ یہ افراد وادی میں افواہیں پھیلا رہے ہیں، شدت پسندی اور علیحدگی پسندی کو فروغ دے رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق انہوں نے کہا کہ

ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورک کا غلط استعمال بھی غیر قانونی سرگرمیوں کے دائرے میں آتا ہے کیونکہ حکومت نے جموں و کشمیر میں عارضی طور پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
طاہر اشرف نے کہا کہ

سوشل میڈیا پر حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی موت کی افواہوں کے بعد جموں و کشمیر پولیس نے سوشل میڈیا صارفین کے خلاف کاروائیاں تیز کردی ہیں۔ پولیس گذشتہ تین ہفتوں میں سوشل میڈیا پر دو ویڈیوز کو وائرل کرنے والے افراد کی بھی تحقیقات کر رہا ہے،

جس میں گیلانی نے اپنی دفن کی خواہش کا اظہار کیا تھا اور سیاسی اور مذہبی اعتقاد کے بارے میں کہا تھا ہے۔ذرائع  کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردہ ویڈیوز پر گیلانی کی رہائش گاہ سے دو افراد سے پوچھ گچھ کی ہے۔

انہیں بڈگام پولیس نے حراست میں لیا تھا۔
اس سے قبل سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر سخت کارروائی کرتے ہوئے سائبر پولیس اسٹیشن کشمیر زون، سرینگر نے مختلف سوشل میڈیا صارفین کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔


مقبوضہ کشمیر میں کئی اضلاع میں فوج کے سرچ آپریشنز:متعدد نوجوان گرفتار

سرینگر ،

مقبوضہ جموں و کشمیر میں جمعرات اور جمعے کے روز پولیس اور دوسری سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے متعدد اضلاع سے کئی نوجوانوں کو گرفتار کیا۔
مقبوضہ جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع شوپیاں میں سکیورٹی فورسز نے جمعرات کی رات قریب دس بجے سے رامنگری علاقے میں تلاشی مہم شروع کی ۔

پولیس ذرائع کے مطابق رامنگری شوپیان علاقے میں عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی اطلاع موصول ہونے کے بعد فوج کی 62آرآر، سی آر پی ایف کی 14بٹالین اور ایس او جی کی مشترکہ ٹیم نے علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور تلاشی کارروائی شروع کی۔

ذرائع  کے مطابق ہیف نامی علاقے میں تلاشی کارروائی کے دوران تین مشکوک نوجوانوں شاہد احمد بٹ ولد غلام محمد بٹ، ظہور احمد پڈر اور بلال احمد تیلی سے پوچھ گچھ کے بعد انہیں گرفتار کرلیا ۔پولیس کے بیان کے مطابق اور ان کے قبضے سے ایک پستول، ایک اے کے 47 اور ایک گرینیڈ بھی برآمد کیا۔

ضلع اننت ناگ میں بھی جمعہ کو19 راشٹریہ رائفلز ,ایس او جی ,164BN سی آر پی ایف نے ایک آپریشن کا آغاز کیا۔
ذرائع  کے مطابق فورسز اہلکاروں نے علاقے کی جانب جانے والے تمام راستوں کو سیل کر دیا ۔

جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے قصبے ترال میں فوج نے جمعرات کی شب دیر گئے مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کاروائی کی۔ ذرائع کے مطابق اس دوران تقریبا 11 نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق فوج نے ترال کے مختلف علاقوں سے متعدد نوجوانوں کو حراست میں لیا ۔فوج کے مطابق گرفتار شدہ نوجوانوں کے فون نمبرزدو روز قبل آپریشن میں شہید ہونے والے نوجوانوں کے فونز میں پائے گئے ہیں۔

دو روز قبل جنوبی کشمیر کے ترال اونتی پورہ کے بجہ کول کے مقام پر سکیورٹی فورسز نے تین نوجوانوں جہانگیر وانی، لورگام کے عمر مقبول اور وانگہامہ بجبہاڑہ کے سعادت فاروق کو شہید کر دیا تھا۔

شمالی کشمیر کے ضلع پٹن میں سیکیورٹی فورسز کی مشترکہ ٹیم نے ایک نوجوان جنید فاروق کو گرفتار کرلیا ۔پولیس نے الزام لگایا ہے کہ وہ حزب المجاہدین سے وابستہ ایک سرگرم عسکریت پسند ہے۔


بنگلورو میں پاکستان حامی نعروں کی وجہ سے ایک اور لڑکی گرفتار

بنگلورو ،

جمعرات کے دن امولیا لیونا نورونہ نامی ایک نوجوان خاتون نے بنگلور وکے فریڈم پارک میں ایک احتجاجی ریلی میں مبینہ طور پر پاکستان کی حمایت میں نعرے لگائے اسی دن ، ایک اور خاتون ، جو امولیہ کی فیس بک فرینڈ ہے ، نے شہر کے ٹاون ہال میں بھی ایسا ہی کیا۔

ذرائع  کے مطابق اردرانامی خاتون کچھ پمفلٹ بھی پھینکے اور جلسے میں پاکستان کی حمایت میں نعرے لگائے۔ جس کے فوراًبعد پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا اور اس پر بھی ملک کے خلاف بغاوت کا الزام عائد کیا گیاہے۔

اس پورے معاملے میں امولیا لیونا کے والد نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی بیٹی نے اینٹی CAA ریلی میں جو کچھ بھی کیا وہ بالکل غلط تھا۔

انہوں نے کہا کہ بیٹی کی یہ حرکت برداشت کرنے کے لائق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا میں نے کئی مرتبہ بیٹی کو اس تحریک سے دور رہنے کی صلاح دی تھی لیکن اس نے ان کی بات نہیں مانی۔

ذرائع  کے مطابق امولیا لیونا کے والد نے کہاکہ میں دل کا مریض ہوں۔ اس نے مجھ سے کل بات کی تھی اور میری طبیعت کے بارے میں پوچھا تھا۔ اس کے بعد سے میری اس سے کوئی بات نہیں ہوئی۔
امولیا کے گھرپرمشتعل لوگوں نے پتھراوکیااورکھڑکیاں توڑ دی گئیں۔

جمعے کی صبح ان کے آبائی شہر چیکماگالور کے کوپپا میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ مقامی وکلا نے اس موقع پر ان کی نمائندگی نہ کرنے کا اعلان کیا۔

امولیا لیونا اپنے فیس بک پروفائل کے مطابق ایک عام آئیڈیلسٹ ہے جو کہتی ہے کہ وہ دوسرے ممالک کا اتنا ہی احترام کرتی ہے جتنا وہ اپنے ملک کا احترام کرتی ہے۔

%d bloggers like this: