مئی 5, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

18فروری2020:آج ضلع راجن پور میں کیا ہوا؟

ضلع راجن پور سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزے۔

روجھان

انسٹیٹیوٹ آف کامرس کالج روجھان کو کوٹ چھٹہ یا محمد پور شفٹ نہ کیا جائے ۔روجھان کے عوامی حلقوں کی رکن قومی اسمبلی سردار ریاض محمود مزاری اور ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سردار میر دوست محمد مزاری سے اپیل

روجھان میں قائم انسٹیٹیوٹ آف بوائز کامرس کالج روجھان کو روجھان سے کوٹ چھٹہ یا محمد پور منتقل نہ کیا جائے جس سے ہمارے علاقے کے طلباء کا مستقبل بلکل تاریک ہو جائے گا اس وقت روجھان انسٹیٹیوٹ آف کامرس کالج میں زیر تعلیم طلباء کی تعداد تقریباً 200 پر مشتمل ہے اور ہمارے روجھان میں اندھیری میں ایک جگنو کی ماند ہے جب کہ

اس کی پرانی مخدوش ترین عمارت میں بچے علم حاصل کر رہے ہیں کالج میں طالب علموں کو کوئی سہولت میسر زیر زمین کڑوا پانی ہونے کی وجہ سے پینے کے میٹھے پانی کی سہولت کے علاوہ کالج کے نہ در و دیوار ہیں نہ سٹاف صرف ایک پروفیسر اور ایک پرنسپل بچوں کو پڑھے رہے ہیں اور تین کلو میٹر شہر سے دور آمدورفت کی عدم سہولیات کی وجہ سے ہمارے بچے پیدل

یا کچھ بچے موٹر سائیکلوں پر کالج جاتے ہیں اس وقت کالج میں تعلیمی سہولیات کا فقدان ہے بھلا ہو پروفیسر اور پرنسپل انسٹیٹیوٹ آف کامرس کالج کا جو ہمارے علاقے کے بچوں کے لئے امید کی کرن ہیں اور زرائع نے بتایا ہے کہ اب انسٹیٹیوٹ آف کامرس کالج بوائز کو سٹاف عمارت اور دیگر سہولیات کی کمی کے باعث کالج کو کوٹ چھٹہ یا محمد پور میں شفٹ کیئے جانے کی اطلاعات شنید میں آ رہی ہیں بوائز کامرس کالج روجھان کو اگر کوٹ چھٹہ یا محمد پور شفٹ کیا گیا

تو یہ ہمارے علاقے سے ذیادتی کے مترادف ہو گا اور ہمارے علاقے کے غریب لوگوں کے بچے جو زیر تعلیم ہیں ان کا آنے والا مستقبل تاریک اور تباہ ہو جائے گا جس سے ہمارے علاقے کی محرومیت میں اضافہ ہو گا ہم پہلے ہی سے محرومیت کا شکار ہیں

اور کالج کے شفٹ ہونے سے علاقے کے بچے شکستہ دل ہو جائیں گے روجھان میں پہلے بھی تعلیمی اداروں میں سٹاف کی کمی ہیڈ ماسٹروں کی عدم تعیناتی اور دیگر مسائل کا شکار ہیں روجھان کے عوامی حلقوں نے رکن قومی اسمبلی سردار ریاض محمود مزاری اور ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سردار میر دوست محمد مزاری سے اپیل کی ہے کہ

خدا راء کامرس کالج آف انسٹیٹیوٹ بوائز کو روجھان سے کوٹ چھٹہ یا محمد پور شفٹ کرنے سے روکا جائے اور ساتھ ہی کامرس کالج کی مخدوش عمارت اور تعلیمی سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے کامرس کالج کو روجھان نیم والا سکول میں منتقل کیا جائے

اور کالج کے سٹاف کی کمی کو پورا کیا جائے تاکہ ہمارے علاقے کے بچوں کا تعلیمی مستقبل تاریک ہونے سے بچ جائے اور ہم ضلع راجن پور کی دوسری تحصیل سے پیچھے نہ رہیں ۔ روجھان کی عوام نے اپنی سیاسی قیادت سے دست بستہ گزار کی ہے کہ خداراء روجھان کی تعلیم پر توجہ مرکوز کریں اور روجھان میں تعلیمی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ روجھان کی محرومیت اور پسماندگی کا قلع قمع ہو سکے اور ہم ایک باشعور قوم بن سکیں ۔


روجھان

انسٹیٹیوٹ آف کامرس کالج روجھان کو کوٹ چھٹہ یا محمد پور شفٹ نہ کیا جائے ۔روجھان کے عوامی حلقوں کی رکن قومی اسمبلی سردار ریاض محمود مزاری اور ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سردار میر دوست محمد مزاری سے اپیل
روجھان میں قائم انسٹیٹیوٹ آف بوائز کامرس کالج روجھان کو روجھان سے کوٹ چھٹہ یا محمد پور منتقل نہ کیا جائے

جس سے ہمارے علاقے کے طلباء کا مستقبل بلکل تاریک ہو جائے گا اس وقت روجھان انسٹیٹیوٹ آف کامرس کالج میں زیر تعلیم طلباء کی تعداد تقریباً 200 پر مشتمل ہے اور ہمارے روجھان میں اندھیری میں ایک جگنو کی ماند ہے جب کہ

اس کی پرانی مخدوش ترین عمارت میں بچے علم حاصل کر رہے ہیں کالج میں طالب علموں کو کوئی سہولت میسر زیر زمین کڑوا پانی ہونے کی وجہ سے پینے کے میٹھے پانی کی سہولت کے علاوہ کالج کے نہ در و دیوار ہیں

نہ سٹاف صرف ایک پروفیسر اور ایک پرنسپل بچوں کو پڑھا رہے ہیں اور تین کلو میٹر شہر سے دور آمدورفت کی عدم سہولیات کی وجہ سے ہمارے بچے پیدل یا کچھ بچے موٹر سائیکلوں پر کالج جاتے ہیں

اس وقت کالج میں تعلیمی سہولیات کا فقدان ہے بھلا ہو پروفیسر اور پرنسپل انسٹیٹیوٹ آف کامرس کالج کا جو ہمارے علاقے کے بچوں کے لئے امید کی کرن ہیں اور زرائع نے بتایا ہے کہ اب انسٹیٹیوٹ آف کامرس کالج بوائز کو سٹاف عمارت اور دیگر سہولیات کی کمی کے باعث کالج کو کوٹ چھٹہ یا محمد پور میں شفٹ کیئے جانے کی اطلاعات شنید میں آ رہی ہیں

بوائز کامرس کالج روجھان کو اگر کوٹ چھٹہ یا محمد پور شفٹ کیا گیا تو یہ ہمارے علاقے سے ذیادتی کے مترادف ہو گا اور ہمارے علاقے کے غریب لوگوں کے بچے جو زیر تعلیم ہیں ان کا آنے والا مستقبل تاریک اور تباہ ہو جائے گا

جس سے ہمارے علاقے کی محرومیت میں اضافہ ہو گا ہم پہلے ہی سے محرومیت کا شکار ہیں اور کالج کے شفٹ ہونے سے علاقے کے بچے شکستہ دل ہو جائیں گے روجھان میں پہلے بھی تعلیمی اداروں میں سٹاف کی کمی ہیڈ ماسٹروں کی عدم تعیناتی اور دیگر مسائل کا شکار ہیں

روجھان کے عوامی حلقوں نے رکن قومی اسمبلی سردار ریاض محمود مزاری اور ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سردار میر دوست محمد مزاری سے اپیل کی ہے کہ خدا راء کامرس کالج آف انسٹیٹیوٹ بوائز کو روجھان سے کوٹ چھٹہ یا محمد پور شفٹ کرنے سے روکا جائے اور ساتھ ہی کامرس کالج کی مخدوش عمارت

اور تعلیمی سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے کامرس کالج کو روجھان نیم والا سکول میں منتقل کیا جائے اور کالج کے سٹاف کی کمی کو پورا کیا جائے تاکہ ہمارے علاقے کے بچوں کا تعلیمی مستقبل تاریک ہونے سے بچ جائے

اور ہم ضلع راجن پور کی دوسری تحصیل سے پیچھے نہ رہیں ۔ روجھان کی عوام نے اپنی سیاسی قیادت سے دست بستہ گزار کی ہے کہ خداراء روجھان کی تعلیم پر توجہ مرکوز کریں اور روجھان میں تعلیمی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ روجھان کی محرومیت اور پسماندگی کا قلع قمع ہو سکے اور ہم ایک باشعور قوم بن سکیں ۔


روجھان

کل وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار راجن پور تشریف لا رہے ہیں ہم وزیر اعلیٰ پنجاب کو اپنے علاقے کے مسائل سے آگاہ کرنے کے لئے مل کر وزیر اعلیٰ پنجاب کی توجہ اپنے علاقے کی محرومیوں اور پسماندگی کی طرح مبذول کراتے ہوئے

عرض ہے کہ ضلع راجن پور صوبہ پنجاب کا آخری دور افتادہ ضلع ہے اور چند درپیش مسائل کے چیلنجز کا سامنا ہے اور جہاں پر چند گھمبیر مسائل حل طلب ہیں اور جو ہمارے علاقہ کو محرومیت کی جانب لے جا رہا ہے وہ یہ ہے کہ

ہمارے ضلع راجن پور صوبہ پنجاب وہ واحد ضلع ہے جہاں پر اتنی آبادی کے باوجود یونیورسٹی نہیں ہے جس سے ہمارا علاقہ محرومیت کا شکار ہے ہمارے ضلع کے طالبعلموں میں ٹائیلنٹ کی کوئی کمی نہیں اگر کمی ہے تو ہمارے ضلع کی سیاسی قیادت کی عدم توجہ کی

کیونکہ ہماری سیاسی قیادت کے بچے تو لاہور پڑھتے ہیں اور اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لئے یورپ پڑھتے ہیں کیونکہ ان کے پاس وسائل موجود ہوتے ہیں کاش کہ ان کو عوام کا بھی درد ہو اور ہمارے بچوں کے تعلیم اور شعور کو مدنظر رکھتے ہوئے

راجن پور میں یونیورسٹی کے لئے جدوجہد کرتے تو آپ راجن پور پسماندہ نہ لکھا جاتا ہماری وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار سے دست بستہ اپیل ہے کہ خداراء ضلع راجن پور میں یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ ہمارے بچے اعلی تعلیم حاصل کر کے

پاکستان کی بھرپور خدمت کر سکیں دوسرا سب سے بڑا اہم مسئلہ انڈس ہائی وے کو ون وے کرنے کا ہے کیونکہ انڈس ہائی وے پر چاروں صوبوں کی بھاری بھر کم بے ہنگم بے تحاشا ٹریفک کی گزر گاہ ہے جہاں سے بلوچستان، پنجاب، خیبر پختونخواہ، سندھ کی ٹریفک گزرتی ہے اور بھاری بھرکم ٹریفک کی وجہ سے سڑک جگہ جگہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے

جس کے باعث انڈس ہائی وے پر آئے روز حادثات ہوتے ہیں اور جس سے سیکڑوں مسافر جن میں مرد و خواتین جاں بحق اور ہزاروں مسافروں عمر بھر کے لئے معذور ہو چکے کئی بار ہم نے میڈیا کی توسط سے عوام کی آواز اعلی حکام تک پہنچائی مگر دکھ اور رنج کے اظہار کے سوا کچھ نہ کیا

اور آج تک یہ روڈ قاتل روڈ کے نام سے منسوب ہے ہم ڈیرہ غازی خان راجن پور اور روجھان کی سیاسی قیادت سے بھی ملتمس ہیں کہ اس مسئلے ہر بھی وزیر اعلیٰ پنجاب کی توجہ مبذول کرنے پر زور دیا جائے تاکہ تین اضلاع سے گزرنے والی انڈس ہائی وے کو ون وے بنا کر حادثات کو رکا

اور قیمتی جانوں کے ضیاع کو رکا جا سکتا ہے تیسرا اہم مسئلہ روجھان کا تعلیمی مسئلہ ہے میں اپنی سیاسی قیادت کے توسط سے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار کی توجہ اس جانب بھی مرکوز کرنا میں نہایت ضروری سمجھتا ہوں کہ

روجھان کے تعلیمی ادارے جملہ تعلیمی سہولیات سے محروم ہیں روجھان ضلع راجن پور کی واحد تحصیل ہے جہاں پر سکول تو ہیں مگر ہیڈ ماسٹر تعینات نہیں، روجھان میں بوائز ڈگری کالج تو ہے مگر 400 طلباء کو صرف تین اساتذہ پڑھاتے ہیں سٹاف کی کمی کی وجہ سے بچوں کا تعلیمی مستقبل تاریک ہو رہا ہے روجھان میں 250 طالبات ڈگری گرلز کالج نہ ہونے کے باعث

ہماری بچیاں جن میں ٹائیلنٹ کی کوئی کمی نہیں جو ایف ایس سی، بی ایس سی اور ایم اے کی کلاسز میں مبجوری کے تحت مختلف پرائیویٹ اکیڈمیز میں پڑھ رہی ہیں ہاں کچھ غریبوں کی بچیاں وسائل نہ ہونے کی وجہ سے میٹرک کے بعد گھر بیٹھ جاتی ہیں

اور شہر میں گرلز ڈگری کالج نہ ہونے کی وجہ سے ان کا تعلیمی مستقبل تباہ و تاریک ہو جاتا ہے وزیر اعلیٰ پنجاب سے روجھان کی عوام ملتمس ہے کہ براہ کرم روجھان میں بوائز ڈگری کالج میں سٹاف، کامرس کالج میں سٹاف اور کامرس کالج کو شہر میں جہاں پر بلڈنگ بھی خالی پڑی ہے

نیم والا اسکول میں شفت کیا جائے تحصیل روجھان کے جملہ ہائی اسکولوں میں ہیڈ ماسٹروں کی تعیناتی سنٹر آف ایکسیلنس اسکول روجھان میں مقامی پرنسپل کی مستقل بنیادوں پر تعنیات کیا جائے جو نہایت ہی بہت ضروری ہے ہم اپنی ضلعی اور مقامی سیاسی قیادت سے امید رکھتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی راجن پور آمد پر ان کو اپنے علاقے کی عوام کے مسائل سے آگاہ کریں اور جملہ درپیش مسائل کو حل کروانے میں اپنا فرض ادا کریں ۔

%d bloggers like this: