مئی 5, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بھارتی وزرا کا جموں و کشمیر کا دورہ

وزرا کو جموں و کشمیر کے زیادہ دیہی اور دور دراز علاقوں کا دورہ کرنے کے لئے بھیجا جائے گا

نئی دہلی،

مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت کی بڑے پیمانے پر عوامی رابطہ مہم

بھارتی وزرا کا ایک گروپ رواں ہفتے کے آخر میں جموں و کشمیر کا دورہ کرے گا تاکہ اس ریاست کے خصوصی آئینی حیثیت کو کالعدم قرار دینے کے بھارت کے فیصلے کے مثبت اثرات کے بارے میں متعاف کرائے۔

ذرائع کے مطابق بھارت کے چھتیس وزرا کا یہ پہلا دورہ ہوگا جب سے حکومت نے 5 اگست کو آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت خطے کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کیا اور اسے جموں و کشمیر کے دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کردیا۔

بھارتی وزرا کے وفد کایہ دورہ 18 جنوری سے شروع ہوگا اور 24 جنوری کو ختم ہوگا۔ اس دوران وہ وادی کشمیر میں مختلف طبقات کے لوگوں سے ملاقات کریں گے۔

مودی کی زیرقیادت ہندوستانی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے میں عوامی سطح پر ایک بڑی عوامی رابطہ مہم کا منصوبہ بنایا ہے جس میں بی جے پی اور اس کے حلیف جماعتوں کے وزرا تحصیل اور بلاک سطح تک علاقوں کا دورہ کریں گے تاکہ آرٹیکل 370 اور 35A کو منسوخ کرنے کے فوائد کے بارے عوام کو آگاہ کیا جاسکے۔

اس پروگرام کا مقصد حزب اختلاف کے اس پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی شقوں کو ختم کرنے اور علاقے کو UT میں تبدیل کرنے سے لوگ زمین اور ملازمت وغیرہ سے محروم ہو جائیں گے۔

یہ اقدام مودی حکومت کے ملک بھر میں شروع کیے گئے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)سے متعلق عوامی سطح پر اسی طرح کے عوامی سطح پر چلنے والے پروگرام سے ملتا جلتا ہے۔

ذرائع  کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیر میں آوٹ ریچ پروگرام کا مقصد بھی اپوزیشن کے پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنا تھا جس میں ان کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی شقوں کو ختم کرنے اور علاقے کو UT میں تبدیل کرنے سے لوگ زمین اور ملازمت وغیرہ سے محروم ہو جائیں گے۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم آفس مرکزی وزیروں کے مقبوضہ جموں و کشمیر کے دورے کا شیڈول تیار کررہا ہے اور یہ جلد ہی منظر عام پر آجائے گا۔ اس میں مرکز کے مختلف علاقوں کا دورہ کرنا جس میں دونوں دارالحکومتوں کے شہری علاقے ، اضلاع ، تحصیل اور بلاک شامل ہیں۔

ذرائع  کے مطابق عوامی رابطہ مہم کے دوران ، بی جے پی کے ساتھ ساتھ اس کے اتحادیوں سے تعلق رکھنے والے مرکزی وزرا دونوں ہی عوامی جلسوں سے خطاب کریں گے ، لوگوں کے ساتھ باہمی مشاورت کریں گے اور انہیں جموں و کشمیر میں آئینی خصوصی دفعات کے فوائد ونقصانات کے بارے میں آگاہ کریں گے۔

جموں وکشمیر میں بھارتی حکومت کی یہ عوامی رابطہ مہم 15 سے 20 دن جاری رہ سکتی ہے۔ ہر روز ایک وزیر مرکزی علاقے کا دورہ کرے گا ، وزرا کا شیڈول اس طرح تیار کیا جارہا ہے کہ ایک دن میں دو سے تین وزرا بھی یو ٹی کے مختلف حصوں کا دورہ کریں۔

ذرائع  کے مطابق وزرا کو جموں و کشمیر کے زیادہ دیہی اور دور دراز علاقوں کا دورہ کرنے کے لئے بھیجا جائے گا، جہاں محسوس ہوگا کہ آرٹیکل 370 اور 35-A کو منسوخ کرنے کے بارے میں بیداری کی شہر اور شہری علاقوں سے زیادہ ضرورت ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حزب اختلاف کی متعدد جماعتیں یہ مہم چلاتی رہی ہیں کہ جموں وکشمیر کے سابقہ ریاست کی خصوصی آئینی شقوں کو ختم کرنے کے بعد وہ زمین اور ملازمت کے حقوق سے محروم ہوجائیں گے ۔

وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے جموں وکشمیر کے چیف سکریٹری بی وی آر سبرامنیم کو خط لکھا ہے ، جس میں وزرا کے دورے سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔

وزرا کے جموں کے 51 اور سری نگر کے آٹھ دورے ہوں گے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق بھارتی وزیر اسمرتی ایرانی 19 جنوری کو ضلع ریاسی کے کٹرا اور پینتھل کے علاقوں کا دورہ کریں گی ، جبکہ اسی دن ان کی کابینہ کے ساتھی پییوش گوئل سری نگر میں ہوں گے۔

ریڈی 22 جنوری کو گاندربل اور 23 جنوری کو مانیگام میں ہوں گے ، مرکزی وزیر قانون و انصاف روی شنکر پرساد 24 جنوری کو بارہمولہ ضلع کے سوپور کا دورہ کریں گے۔
وی کے سنگھ 20 جنوری کو ادھم پور کادورہ کریں گے جبکہ کیرن رججی 21 جنوری کو جموں کے سوچیت گڑھ جائیں گے۔

اسی طرح وزرا آر کے سنگھ ڈوڈہ ضلع میں کھیلانی کا دورہ کریں گے اور شریپڈ نائک سری نگر میں ایک میٹنگ کریں گے۔

ذرائع  کے مطابق ان کے علاوہ ، مرکزی وزرا انوراگ ٹھاکر ، گیرراج سنگھ ، پرہلاد جوشی ، رمیش پوکڑیال نشان اور جتیندر سنگھ دیگر وزرا میں شامل ہیں جو اس عرصے کے دوران مختلف اضلاع کا دورہ کریں گے۔

وزرا کے دورے کے شیڈول پر بھی 17 جنوری کو مرکزی وزرا کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں تبادلہ خیال اور حتمی شکل دی جائے گی۔
5 اگست کو سابقہ ریاست کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد مرکزی وزیروں کا جموں و کشمیر کا یہ دوسرا دور ہوگا۔

اس ماہ کے شروع میں ، وزرا کی کونسل کی ایک میٹنگ میں خطے میں گورنر راج نافذ کرنے کے بعد مرکز کی جانب سے اٹھائے گئے ترقیاتی اقدامات پر ایک پریزنٹیشن بھی دی گئی تھی۔

شہریت ترمیمی قانون کے بارے میں عوامی رابطہ مہم کی کامیابی کے بعد ، حکومت کو یقین ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر پر بھی ایسا ہی پروگرام ، نچلی سطح تک لوگوں تک اپنا پیغام پہنچانے میں بھی کامیاب اور کارآمد ثابت ہوگا۔

%d bloggers like this: