مئی 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کیا ہوا؟

پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کشمیر کے مسئلے پر سلامتی کونسل میں بات کرنے پر چین کا شکریہ ادا کیا ہے ۔

اقوام متحدہ میں چینی سفیر نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہارکیاہے۔

سکیورٹی کونسل کے  اجلاس کے بعد میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے  چین کے مستقل مندوب زینگ جن کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل اجلاس میں کشمیر کی صورتحال پر غور کیا گیا۔

انہوں نے کہا  چین کا کشمیر پر موقف بالکل واضح ہے، مسئلہ کشمیر حل نہ ہوا تو دونوں ملکوں میں تناوَ بڑھے گا۔

چینی سفیر نے کہا امید ہے سلامتی کونسل مسئلے کے حل کےلیے دباؤ بڑھا ئے گی ،اجلاس میں پاکستان کی جانب سے لکھے گئے خطوط پر سلامتی کونسل کی توجہ بھی مبذول کرائی۔

ارکان نے حالیہ عرصے میں پیدا ہونے والی کشیدگی پر تبادلہ خیال بھی کیا، چینی سفیر نے کہا کہ ،کشمیر ہمیشہ سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ 

روس بھی پاک  بھارت تعلقات معمول پر لانے  کا خواہاں ہے،اقوام میں روس کے مستقل مندوب   کہتے ہیں سلامتی کونسل کے بند کمرہ اجلاس میں کشمیر کا معاملہ زیر بحث آیا،،،

انہوں نے کہاامید کرتے ہیں کہ شملہ معاہدے اور لاہور اعلامیہ کی بنیاد پر دو طرفہ کوششوں کے ذریعے دونوں ملکوں کےاختلافات دور ہوجائیں گے۔ 

پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کشمیر کے مسئلے پر سلامتی کونسل میں بات کرنے پر چین کا شکریہ ادا کیا ہے ۔

انہوں نے  کہا سلامتی کونسل میں کشمیر کی صورت حال پر بات چیت کی گئی،مقبوضہ کشمیر میں  انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کشمیر کے مسئلے پر سلامتی کونسل میں5ماہ میں دوسری بار بات ہوئی ،مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ کئی ملک دوطرفہ بات چیت پر زور دے رہے ہیں،پاکستان مسئلہ کشمیرپر بات چیت  کےلیے تیار ہے لیکن بھارت آمادہ نہیں۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ جنرل اسمبلی کے صدر سے ملاقات میں احساس پروگرام پر بات ہوئی۔ 

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ کے بحران میں فریق نہیں بنے گا،امریکہ ایران صورت حال پر ثالثی کاکردار ادا نہیں کررہے،،تنازع کا نہیں امن کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوترس  سے ملاقات کی ۔

ملاقات میں مشرق وسطیٰ اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ  نے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرتشویش کا اظہار کیا وزیرخارجہ نے  انتونیو گوترس کو مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی میں کمی کے لیے پاکستان کے کردار سے آگاہ کیا۔

یو این سیکریٹری جنرل نے قیام امن کے لیے پاکستان کے مثبت کردار کی تعریف کی۔

 اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کسی نئی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا،وزیرخارجہ نے کشمیر پر سلامتی کونسل کے3اجلاسوں کے انعقاد پر سیکریٹری جنرل کا شکریہ ادا۔ 

وزیر خارجہ نے کہا کہ کئی ملک دوطرفہ بات چیت پر زور دے رہے ہیں،پاکستان مسئلہ کشمیرپر بات چیت  کےلیے تیار ہے لیکن بھارت آمادہ نہیں،

وزیر خارجہ نے بتایا کہ جنرل اسمبلی کے صدر سے ملاقات میں احساس پروگرام پر بات ہوئی ہے۔ 


شاہ محمود قریشی
نے کہا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ کے بحران میں فریق نہیں بنے گا،امریکہ ایران صورت حال پر ثالثی کاکردار ادا نہیں کررہے،،تنازع کا نہیں امن کا حصہ بننا چاہتے ہیں

%d bloggers like this: