اپریل 25, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

جامپور میں سیوریج کے مسائل۔۔۔ آفتاب مستوئی

شاید یہ بھی کم احباب کو معلوم ھو کہ بلدیہ جامپور میں سیور مین کی چھ اور پلمبر کی دو. آسامیاں ھیں پلمبر ریٹائر ڈ ھو گئے سیور مینوں میں سے بھی دو تین ریٹائرڈ ھو چکے

یہ جو سخت ترین سردی اور شدید گرمی میں اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کیلیے خلصتاً رزق حلال کی خاطر گندگی سے اٹے گٹروں میں اترتے ھیں بطور انسان ھم سب کو ان کیلیے بھی سوچنا چاھیے ۔

ھیپاٹائٹس سی اور بی ،دمہ ،سانس کی بیماریاں اور ٹی بی جیسے موذی امراض بھی انہی میں زیادہ پائے جاتے ھیں نہ میڈیکل کی سہولت نہ اضافی الاونس نہ کسی قسم کی انشورنس اور نہ ھی ان کیلیے کسی قسم کے ماسک اور گٹروں میں اترنے کیلیے پیرا شوٹ کا بنا جو مخصوص یونیفارم ھوتا ھے اسکی سہولت ۔

شاید یہ بھی کم احباب کو معلوم ھو کہ بلدیہ جامپور میں سیور مین کی چھ اور پلمبر کی دو. آسامیاں ھیں پلمبر ریٹائر ڈ ھو گئے سیور مینوں میں سے بھی دو تین ریٹائرڈ ھو چکے نئی بھرتیوں حتی کہ ڈیلی ویجز پر عملہ کی تقرری پر گزشتہ کئی سالوں سے پابندی چلی آرھی جو شہر کا منظور شدہ عملہ صفائی ھے اسی میں سے ھی انتظامیہ نے کچھ کو سیور مین اور کسی کو پلمبر کی ڈیوٹیاں دے رکھی ھیں ۔

اسی طرح چالیس سالہ پرانے بوسیدہ سیوریج سسٹم اور پرانی الیکٹرانک موٹرز جن کے پرزے بھی لاھور بلال گنج کے کباڑ خانے سے ملتے ھیں کے ذریعے ڈسپوزل اسکیمز چلا رھے ھیں ـ

سیوریج اسکیم کی مدت کم سے کم دس سال اور زیادہ سے زیادہ پندرہ سال ھوتی ھے شہر کے ساتھ ستم یہ ھوتا رھا کہیں 9انچ پائپ لائن ھے تو کہیں 18انچ کوئی موثر مربوط پلاننگ آج تک ھوئی نہیں ـ

خیر جو گزر گئی سو گزر گئی اس وقت جامپور کی خوش قسمتی یہ ھے کہ اسسٹنٹ کمشنر صاحب ،ڈپٹی کمشنر صاحب اور کمشنر صاحب تینوں انسان دوست آفیسرز ھیں جو حقیقی معنوں میں درد دل رکھتے ھیں اور جامپور کے سیوریج سسٹم اور دیگر امور میں بہتری چاھتے ھیں ۔

کیوں نہ سب شہری مل کر ایک متفقہ لائحہ عمل بنا کر اس شہر کے اجتماعی مسائل کے حل کیلیے آگے بڑھیں ـ سوچئیے گا ضرور. کہ مسائل کی نشاندھی کافی نہیں ان کے حل کی تجاویز اور اپنی اہنی بساط کے مطابق عملی کاوشیں بھی ضروری ھوا کرتی ھیں ۔

%d bloggers like this: