پنجاب میں آتشزدگی کے واقعات پر قابو نہ پایا جا سکا ۔ صوبے بھر میں دو ہزار انیس کے دوران آگ لگنے کے سترہ ہزار سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے،، ایک سو تینتالیس افراد جھلس کر جان کی بازی ہار بیٹھے،،،
کبھی ٹرینوں تو کبھی پلازوں اور گھروں میں آتشزدگی،، سال بھر پنجاب میں آگ لگنے کے واقعات میں ایک سو تینتالیس افراد جاں بحق ہوئے۔
ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو کے مطابق سب سے زیادہ اموات سانحہ رحیم یار خان میں ہوئی،،، جہاں تیز گام ٹرین میں آگ بھڑک اٹھنے سے تہتر افراد جھلس کر دم توڑ گئے
لاہور مں اڑتیس سو اٹھارہ واقعات میں گیارہ،، گوجرانوالہ میں ایک ہزار اسی مقامات پر آگ لگنے سے بارہ افراد لقمہ اجل بنے،،
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ شارٹ سرکٹ کے باعث آٹھ ہزار پانچ سو پینتیس واقعات پیش آئے،، ترجمان ریسکیو نے انسانی جانوں کو محفوظ بنانے کیلئے پبلک مقامات پر آگ بجھانے کے آلات رکھنے پر زور دیا ہے
دو ہزار انیس کے دوران چار ہزار سات سو نواسی کاروباری مراکز اور پانچ ہزار ایک سو اٹھارہ گھروں میں آگ لگنے کے کیسز سامنے آئے
تھوڑی سی احتیاط برتی جائے تو آتشزدگی کے واقعات سے بچا جا سکتا ہے،،،
یہ بھی پڑھیے
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،
متوازن وفاق اور وسائل پر اختیار کےلئے سرائیکی سرگرم کارکنوں اور طلبہ تنظیموں کی’ سرائیکی صوبہ ریلی کا انعقاد