اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے دو نئے ارکان کی تعیناتی کیلئے حکومت کو مزید 15 دن کی مہلت دے دی۔
لیگل ایڈوائزر قومی اسمبلی نے عدالت کو بتایا کہ پارلیمانی کمیٹی کا آخری اجلاس کل ہوا
دھند کی وجہ سے کچھ ممبرز نہیں آسکے۔
گذشتہ کمیٹی کے بنائے رولز موجودہ حالات میں قابل عمل نہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر ایک شخص پر اتفاق نہیں کرسکتے تو ہم کیا کہہ سکتے ہیں ؟
عدالت تو یہ توقع کر سکتی ہے کہ کسی ایک نام پر اتفاق ہو جائے گا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا پارلیمانی کمیٹی کے رولز میں تبدیلی کرنا چاہتے ہیں تو وہ کمیٹی کا اختیار ہے۔
لیگل ایڈوائزر قومی اسمبلی نے کہا دس دن کا وقت دے دیں۔ ان شاء اللہ آئندہ سماعت پر آپ کو اچھی خبر دیںگے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا پارلیمانی کمیٹی اپنے رولز خود بناسکتی ہے
وہ پہلے سے بنائے گئے رولز کے تحت کام نہیں کر رہی۔
جو بھی کمیٹی بنے گی اس کے رولز بھی مستقل نہیں ہوں گے۔ بھی جو کمیٹی کام کر رہی ہے وہ اپنے رولز خود بنا سکتی ہے۔
لیگل ایڈوائزر قومی اسمبلی نے کہا پارلیمنٹ غلطی کرے تو اس کو سدھار بھی لیتی ہے
جس پر چیف جسٹس نے کہا پارلیمنٹ کبھی غلطی نہیں کرسکتی۔
وہ 22 کروڑ عوام کی نمائندہ ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 15 جنوری تک ملتوی کر دی۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،