اپریل 20, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سال دو ہزار انیس،، قومی کھیل ہاکی کیلئے بھیانک خواب ثابت ہوا

ہاکی کے کھیل میں بلندیوں کی جانب سفر خواب ٹھہرا،، قومی ٹیم عالمی سطح پر سترہویں نمبر پر جا پہنچی

سال دو ہزار انیس،، قومی کھیل ہاکی کیلئے بھیانک خواب ثابت ہوا،، لگ بھگ پورا سال میدان ویران پڑے رہے،، ورلڈ لیول پر بھی ناکامیوں نے ٹیم پاکستان کا پیچھا نہ چھوڑا،

ہاکی کے کھیل میں بلندیوں کی جانب سفر خواب ٹھہرا،، قومی ٹیم عالمی سطح پر سترہویں نمبر پر جا پہنچی

دو ہزار انیس میں قومی ٹیم نے صرف تین انٹرنیشنل سیریز کھیلیں،، اومان کے خلاف تین ایک سے کامیابی سمیٹی،، جرمنی سے شیڈول دو میچ ہارے،،

ہالینڈ سے ایک میچ میں ہار اور ایک برابر ہونے پر اولمپکس سے آوٹ ہونا پڑا،، فنڈز کی عدم فراہمی پر پرو ہاکی لیگ میں رسائی ناممکن بنی تو میچز نہ ملنے پر گرین شرٹس کو چیمئنز ٹرافی میں جگہ بنانے میں ناکامی ہوئی

ہیڈ کوچ خواجہ جنید نے فیڈریشن کے مالی مسائل اور نچلی سطح پر کوالیفائیڈ کوچز کی کمی کو ٹیم کی ناقص کارکردگی کی وجہ قرار دیا ہے
اور کہا کہ، ہیڈ کوچ، قومی ہاکی ٹیم، انڈر 16 اور 20 ڈویلپمنٹ کے بعد نیشنل ٹیم آتی ہے، بدقسمتی سے یہاں کوئی سسٹم نہیں

سابق اولمپئنز کے مطابق ہاکی کے فروغ کیلئے کارپوریٹ سیکٹر کو آگے لانا ضروری ہے
محمد ثقلین،، ریحان بٹ،، سابق اولمپئنز، پیسہ دیں ہاکی کو، پاکستان ہاکی کے پاس اپنا گراونڈ نہیں ہے،، گراس روٹ لیول پر ہاکی کو شروع کرنا ہو گا

موجودہ صورت حال پر وزیر کھیل پنجاب کا کہنا ہے کہ ہاکی کی بہتری کیلئے لیگ سسٹم رائج کرنے کیلئے کوشاں ہیں
رائے تیمور،وزیر کھیل پنجاب،، کارپوریٹ سیکٹر کو لا رہے ہیں جس سے لیگ سسٹم لانے میں آسانی ہو گی

ٹیم کی بری پرفارمنس اپنی جگہ گراونڈز کی ابتر حالت بھی ہاکی کو پیچھے دھکیل رہی ہے۔

%d bloggers like this: