مئی 17, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

نواز شریف کو 4ہفتوں کے لئے مشروط طور پر بیرون ملک جانے کی اجازت

ذرائع کے مطابق سفارشات میں قومی احتساب بیورو کا موقف بھی شامل کیا گیا  اورآئین و قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی سفارش کی گئی۔

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام 4 ہفتوں کیلئے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی مشروط اجازت دے دی ہے۔ 

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ اگر شہباز شریف تقریباً ساڑھے 7 ارب روپے کے ضمانتی بانڈ جمع کرانے کیلئے تیار ہیں تو نواز شریف کو طبی بنیادوں پر 4 ہفتوں کیلئے باہر جانے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔

 وفاقی کابینہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے  کی مشروط منظوری دے چکی ہے اور کابینہ کی ذیلی کمیٹی گزشتہ روز سے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر غور کررہی تھی۔

وزارت داخلہ کی جانب سے نواز شریف یا شہباز شریف کی جانب سے 2 کروڑ 50 لاکھ امریکی ڈالر یا اس کے مساوی تقریباً 3 ارب 88 کروڑ75 لاکھ پاکستانی روپے،  80 لاکھ برطانوی پاؤنڈ یا اس کے مساوی 1 ارب 59 کروڑ 69 لاکھ 78 ہزار780 روپے اور ڈیڑھ ارب پاکستانی روپے کے انڈیمنٹی بانڈ جمع کرانے کی شرط رکھی گئی ہے-

بانڈ کی مجموعی رقم تقریباً 7 ارب پاکستانی روپے بنتی ہے  اور اس کے عوض نوازشریف کو 4 ہفتوں کےلیے بیرون ملک جانےکی ون ٹائم اجازت دی گئی ہے۔


وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ’نواز شریف کی بیرون ملک روانگی اس بات سے مشروط ہے کہ نواز شریف یا شہباز شریف 7 ساڑھے 7 ارب روپے کے ضمانتی بانڈ جمع کرادیتے ہیں تو وہ باہر جاسکتے ہیں اور اس کا دورانیہ 4 ہفتے ہوگا جو قابل توسیع ہے‘۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اسے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا ہے، ان کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جارہا بلکہ طبی بنیادوں پر صرف ایک بار کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔

اس سے قبل ہوئے اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ایگزٹ کنڑول لسٹ سے نکالنے کے متعلق بنائی گئی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس میں  حتمی سفارشات تیار کی گئیں۔

ذرائع کے مطابق سفارشات میں قومی احتساب بیورو کا موقف بھی شامل کیا گیا  اورآئین و قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی سفارش کی گئی۔

کمیٹی ارکان وزیراعظم کے فیصلے کا اعلان کی آج ہی بذریعہ پریس کانفرنس کریں گے۔

کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف فروغ نسیم کی زیرصدارت ہوا جس میں مشیر احتساب شہزاد اکبر سمیت سابق وزیراعظم نواز شریف کے میڈیکل بورڈ کے سربراہ محمود ایازبھی شریک ہوئے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی اس معاملے پر ایک اجلاس ہوا تھا تاہم اس میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا۔

%d bloggers like this: