لاہور:آزادی مارچ میں شرکت کے لیے ن لیگ نے بھی تیاریاں شروع کردی ہیں۔
مسلم لیگ ن پنجاب کی نومنتخب تنظیم کا پہلا اجلاس لاہور میں جاری ہے۔ 31 اکتوبر کو ہونے والے جلسے کے لیے عہدیداروں کو ذمہ داریاں سونپی جائنگی۔
ذرائع کا کہناہے کہ تمام عہدیداروں کو اپنے حلقے سے بندے لانے کا ٹاسک دیا جائے گا ۔ حکومت کے کریک ڈاؤن سے بچنے کے لیے بھی حکمت عملی بنائی جائیگی۔
اجلاس میں شرکت کے لیے مختلف اضلاع کے صدور و سیکریٹری ماڈل ٹاؤن پہنچ رہے ہیں۔ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ شام 5 بجے ہو گی۔ نون لیگ کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال بریفنگ دیں گے۔
یاد رہے چند روز قبل پاکستان مسلم لیگ ن نے شہباز شریف کی قیادت میں منعقدہ اجلاس میں مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ کیا تھا۔
لاہور ہونے والے اجلاس میں ن لیگی رہنماؤں نے تین مختلف آپشنز پر غور کیا، کچھ رہنماؤں کا خیال تھا کہ حکومتی لاٹھی چارج کی صورت میں حالات بگڑے تو رینجرز اور فوج آسکتی ہے۔
اسی طرح یہ بھی سوچا گیا کہ دھرنے کے دوران دباؤ بڑھ گیا تو ان ہاؤس تبدیلی کا مطالبہ بھی کیا جاسکتا ہے۔
اجلاس میں اس بات پر بھی سوچا گیا کہ ان ہاؤس تبدیلی پر بات نہ بنی تو قبل از وقت انتخابات کی ڈیڈ لائن لیکر دھرنا ختم ہو گا؟
ذرائع کا کہنا ہے جلاس میں رہنماؤں نے شہباز شریف کو آپشنز دئیے۔ یہ فیصلہ بھی ہوا کہ شہباز شریف کمر درد کے باعث بھی لاہور میں ریلی کی قیادت کریں گے ۔
ن لیگ کے صدر شہباز شریف نےاجلاس میں نواز شریف کا خط پڑھ کر سُنایا ۔ شہبا زشریف نے کہا کہ نواز شریف کا حکم سر آنکھوں پر انہوں نے آزادی مارچ کی حمایت کی ہے تو ن لیگ اس مارچ میں شریک ہوگی۔
پارٹی ذرائع کا کہناہے کہ احسن اقبال اور سینیئر قائدین آزادی مارچ میں اسلام اباد پہنچنے والے قافلوں کی قیادت کریں گے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،