قومی ادارہ صحت نے بڑے پیمانے پر لوگوں کے اجتماعات کے دوران صحت سے متعلق ممکنہ خطرات کے کنٹرول، رسپانس اور ان سے بچاؤ کے لیے تیاری کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ . ورکشاپ کا مقصد مختلف شعبوں کے افراد کو پبلک ہیلتھ ایمرجنسی مینجمنٹ کی تربیت دینا تھا ۔ ورکشاپ کا افتتاح مرزا ناصر الدین مشہود احمد، سپیشل سیکرٹری ، فیڈرل منسٹری آف ہیلتھ نے کیا۔
اس ورکشاپ میں ملک بھر سے پانی ، خوراک، کیمیکل، حفظان صحت اور صحت عامہ سمیت مختلف محکموں کے 100 سے زائد ماہرین نے شرکت کی۔ وسطی ایشیائی ریاستوں، EU اور UK کے چودہ (14) سبجیکٹ میٹر ایکسپرٹس SMEs نےورکشاپ کے دوران ٹیبل ٹاپ اور فنکشنل ایکسرسائز کے لئے فیسیلیٹیشن فراہم کی۔ ورکشاپ کے دوران ، NIH پاکستان میں پوائزن انفارمیشن سینٹر کے قیام پر بھی بات چیت کی گئی جو وسطی ایشیائی خطے میں پہلا مرکز ہوگا۔
صحت عامہ کے خطرات اور ہنگامی حالات نہ صرف لوگوں کی زندگیوں اور بہبود پر بلکہ سفر، تجارت، قومی معیشت اور معاشرے پر بھی تباہ کن اثرات مرتب کرتے ہیں۔ صحت عامہ کے خطرات اور ہنگامی حالات کے لئے بروقت تیاری اور رسپانس کے منصوبے بروقت قائم کرنے سے ان خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
اسقاط حمل میں عورت پر کیا گزرتی ہے؟۔۔۔ ڈاکٹر طاہرہ کاظمی
کاظمی اینڈ سنز عرف سترہ برس کا بیٹا۔۔۔ ڈاکٹر طاہرہ کاظمی
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
صحت عامہ سے متعلقہ کمانڈ، کنٹرول، اور کمیونیکیشن کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے قومی ادارہ صحت میں ورکشاپ
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب