نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بھا غفور وینا ملک اور ایمن الظواہری ||حیدر جاوید سید

مسجد نبوی میں شہباز شریف کے وفد کے خلاف سیاسی نعرے بازی میں ملوث تین پاکستانیوں کو دس دس اور تین کو آٹھ آٹھ سال قید کے ساتھ بھاری جرمانے کی سزائیں سنادی گئی ہیں۔ پی ٹی آئی پر واجب ہے کہ اپنے ان ٹائیگروں کے خاندانوں کی مالی مدد کرے آخر انہوں نے مسجد نبویؐ میں بقول ان کے اعلائے کلمتہ الحق کا فرض نبھایا تھا۔

حیدر جاوید سید

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

عمران خان کہتے ہیں ’’2012ء میں جب غیرملکی کمپنیوں سے فنڈز لئے تھے اس وقت ایسا کرنا جرم نہیں تھا۔ یہ بھی کہا کہ مجھے خواب تو نہیں آیا تھا کہ عارف نقوی 8سال بعد منی لانڈرنگ میں ملوث ہوگا یہ ارشاد بھی ہوا کہ پیسے کے بغیر سیاسی جماعتیں کیسے چل سکتی ہیں‘‘۔

آگے بڑھنے سے قبل لطیفہ سن لیجئے۔ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر ایک وفد کی قیادت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے گیٹ پر پہنچے اور اپنی جماعت کی مطالباتی یادداشت پیش کی۔ (اس کی تصویر بھی اخبارات میں شائع ہوئی) دلچسپ بات یہ ہے کہ ان سے یادداشت وصول کرنے والا سپیشل برانچ کا اہلکار تھا ۔ جناب اسد عمر اسے الیکشن کمیشن کا افسر سمجھتے رہے اور اس ظالم نے بھی تردید نہیں کی۔

اپنے مرحوم چودھری الطاف حسین کے بھتیجے فواد حسین چودھری عینک اتار کر چیختے ہوئے پوچھ رہے تھے، اسلام آباد کیا رانا ثناء اللہ کے باپ کا شہر ہے ؟ پتہ نہیں کس کے باپ کا شہر ہے باپ ہے بھی یا نہیں۔ البتہ کنکریٹ زدہ گریڈوں کا شہر ضرور ہے۔ چند ماہ قبل اس شہر پر فواد حسین چودھری اور ان کی جماعت کا راج تھا۔ پھر امریکی سازش ہوگئی۔ راج بدل گیا۔

امریکی سازش پر یاد آیا کہ زیرتعمیر ریاست مدینہ کی برانچ خیبر پختونخوا میں گزشتہ روز امریکی سفیر نے یو ایس اے آئی ڈی کی جانب سے جمعرات کو 36 بولان سوزوکی گاڑیاں محکمہ صحت کو تحفتاً دیں۔ غیرت مند آزاد وزیر صحت تیمور جھگڑا نے یہ تحفہ قبول کیا۔ اب امریکہ کی دی گئی 36گاڑیاں خیبر پختونخوا کی سڑکوں پر گھوما کریں گی۔

ادھر ہمارے دوست سید غیور ترمذی نے ایک مضمون پھڑکادیا ہے اپنے مضمون میں انہوں نے امریکہ کے طریقہ واردات پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کچھ ان بڑی شخصیات کا ذکر بھی کیا جو ظاہراً امریکہ مخالف تھیں لیکن حقیقت میں امریکی ایجنڈے پر عمل پیرا۔

مضمون انہوں نے محنت سے لکھا ہے، دلائل و شواہد بھی ہیں لیکن وہ اسے "منوا ” کے دیکھائیں، پھر ہم بھی مان لیں گے۔

آئی ایس پی آر والے سابق بھا آصف غفور کوئٹہ کے کور کمانڈر بنادیئے گئے ہیں۔ امریکہ مخالف تحریک انصاف کے حامی پشاور والے فیض حمید اور بھا غفور کی جوڑی کی تصویر دھڑا دھڑ شیئر کرکے تحسینی کلمات لکھ رہے ہیں۔

بھا غفور وہی ہیں جنہوں نے 2018ء کے انتخابی نتائج کے بعد ایک ٹیوٹ کی تھی پھر ڈیلیٹ کرکے پتلی گلی سے نکل لئے۔ ان پر الزام لگا تھا کہ انہوں نے آئی ایس پی آر کے سربراہ کی حیثیت سے تحریک انصاف کے لئے میڈیا مینجمنٹ کی تھی۔

فقیر راحموں پوچھ رہے ہیں کہ بھا غفور کا ہی کوئٹہ تبادلہ ہوا ہے یا محترمہ وینا ملک کا بھی ساتھ ہی ہوگیا ہے؟

فقیر کو پرائے پھنڈوں میں ٹانگ اڑانے کا شوق ہے اس لئے آج کل ہم ان سے فاصلہ پر رہتے ہیں۔ حالانکہ اس کا فائدہ کوئی نہیں۔ موصوف نے دو اڑھائی ماہ قبل ایک درجن سابق عسکری حکام کی ایک تصویر لگاکر لکھا ’’افغان پالیسی کے نام پر پاکستان کو امریکہ کے لئے کرائے کا سپاہی بنانے والے اب پاکستان کو امریکی غلامی سے نجات دلائیں گے”

اس چند سطری تحریر میں درج ایک لفظ کو فیس بک والوں نے کمیونٹی سٹنڈر کے خلاف قرار دیتے ہوئے فقیر راحموں کا اکائونٹ ایک ماہ کے لئے معطل کردیا۔ ساتھ میں ہم بھی رگڑے گئے۔ فقیر کا تو علم نہیں ہمیں اکائونٹ معطل ہونے پر بڑے دکھ ہیں سب سے زیادہ دکھ یہ ہے کہ اکائونٹ اس موسم میں معطل ہوا جب کمرشل لبڑلز اور کچے پکے دیسی ملحدین اور ملحدات سے ملاکھڑے ہونے تھے۔

ایک سکہ بند ملحد دوست سے تو چلویکم محرم الحرام سے آٹھ ربیع الاول تک سالانہ میثاق جمہوریت رہتا ہے لیکن یہ جو باقی بچ گئے اکائونٹ پر لگی پابندی سے ان کی قسمت۔ بندہ کر بھی کیا سکتا ہے۔

لیجئے تاجروں کی دھمکیاں کام دیکھاگئیں۔ وفاقی حکومت نے بجلی کے بلوں کے ذریعے فکسڈ ٹیکس کی وصولی ایک سال کے لئے موخر کردی ہے۔ سال بعد کون کہاں ہوگا اللہ ہی جانے۔ لالہ باجوہ چونکہ رواں سال ریٹائر ہوجائیں گے اس لئے یہ نہیں لکھا کہ ’’اللہ جانے تے لالہ باجوہ‘‘۔

الیکشن کمیشن کے فارن فنڈنگ والے فیصلے پر رونق ابھی تک لگی ہوئی ہے۔ سیاستدان چھپڑ پھاڑ کر بول رہے ہیں مگر ملت اسلامیہ بنی گالیات کی خدا کے بعد آخری امید عمران خان کہتے ہیں فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے میں تضادات ہیں۔

اپنے حکمران اتحاد والے بھی لمبی لمبی چھوڑ رہے ہیں۔ جواب میں انصافیوں کا واویلا بھی جاری ہے۔

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں 4فیصد اور سوئی گیس کی قیمت میں 6فیصد کمی ہوئی ہے۔ روس نے ایک لاکھ بیرل تیل روزانہ عالمی منڈی میں لانے کا اعلان کیا ہے۔

جوید چودھری کو چودھری سالک حسین کا دیا گیا انٹرویو خاصا دلچسپ ہے ، یوٹیوب پر تلاش کرکے سن لیجئے۔ لنک مانگ کر شرمندہ نہ ہوں۔

مسجد نبوی میں شہباز شریف کے وفد کے خلاف سیاسی نعرے بازی میں ملوث تین پاکستانیوں کو دس دس اور تین کو آٹھ آٹھ سال قید کے ساتھ بھاری جرمانے کی سزائیں سنادی گئی ہیں۔ پی ٹی آئی پر واجب ہے کہ اپنے ان ٹائیگروں کے خاندانوں کی مالی مدد کرے آخر انہوں نے مسجد نبویؐ میں بقول ان کے اعلائے کلمتہ الحق کا فرض نبھایا تھا۔

وفاقی کابینہ نے پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کے معاملے پر پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کرتے رہیں۔ خان کے حامی خان کے ساتھ ہیں وہ خدا کے بعد اپنی آخری امید کا دامن کیسے چھوڑدیں۔

ساعت بھر کے لئے رکئے۔ سیاسی باتیں بہت ہوگئیں، سرائیکی وسیب کے ضلع ڈیرہ غازی خان میں پنجاب کے جوڈیشل وزیراعلیٰ پرویزالٰہی کی آمد پر احتجاج کرنے والے سیلاب متاثرین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ اس دورے کی ایک تاریخی تصویر خوب وائرل ہوئی بڑے بڑے سردار، سردار زادے اور گودے جوڈیشل وزیراعلیٰ کے قدموں میں بیٹھے ہیں۔

فقیر راحموں کا کہنا ان کا اصل مقام یہی ہے۔ یہ سردار اور سردار زادے صرف اپنی وسوں کے لوگوں کو قدموں میں بیٹھاکر مسرت حاصل کرتے تھے قدرت نے ان کے لئے بھی انتظام کردیا۔

اتحادی وزیراعظم شہباز شریف کل بولے

’’یہ کیسی آزادی ہے ہم معاشی طور پر آئی ایم ایف کے غلام ہیں‘‘۔ جان کی امان ہو تو عرض کروں حضور قبل ازیں آپ کی جماعت تین بار وفاق اقتدار میں رہی چوتھی بار اتحادی حکومت کی قیادت کررہی ہے۔ یہ تو آپ ہی بتائیں کہ ہم آئی ایم ایف کے غلام کیوں ہیں۔ اس غلامی میں جس کا جتنا حصہ ہے وہ تسلیم کرے۔ لو جی ق لیگ کی اندرونی جنگ تیز ہوگئی ہے لاہور میں افغان باشندوں کے سپانسر کامل علی آغا کی صدارت میں ق لیگ کے ایک گروپ نے چودھری شجاعت حسین اور طارق بشیر چیمہ کو پارٹی عہدوں سے الگ کردیا تھا اب چودھری شجاعت کی ہدایت پر کامل علی آغا کی رکنیت معطل کردی گئی ہے۔

چودھری خاندان کی نئی نسل کی لڑائی میں خاندان تقسیم ہوا پارٹی بھی تقسیم ہوگئی۔ چودھریوں نے بھی پرویز مشرف کی مدد سے ق لیگ میاں محمد اظہر سے ایسے ہی ہتھیائی تھی۔

میاں صاحب کا صاحبزادہ حماد اظہر آج کل تحریک انصاف کا ٹائیگر ہے۔

ڈالر سستا ہورہا ہے، تحریک انصاف والے اسے ایمن الظواہری پر ہوئے ڈرون حملے سے جوڑ رہے ہیں۔ عالمی ذرائع ابلاغ بتارہے ہیں کہ ڈرون ایک وسط ایشیائی ریاست کرغزستان سے اڑا تھا۔ انصافی بضد ہیں کہ پاکستانی سرزمین استعمال ہوئی۔

ظواہری کی موت پر انصافی ایسے ہی نوحہ کناں ہیں جیسے کبھی اسامہ کی موت پر ہمارے محبوب مجاہد اعظم حافظ سعید غمزدہ تھے۔ کالم کے دامن میں مزید گنجائش نہیں باتیں اور بھی ہیں چلیں کل سہی۔

یہ بھی پڑھیں:

About The Author