مبشرعلی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اہل تشیع میں علما کی کئی اقسام ہیں۔ ایک وہ ہیں جو مجتہد ہوتے ہیں۔ ان میں سے جو زیادہ تدریس و تحقیق کرتا ہے، اس کا درجہ آیت اللہ کا ہوجاتا ہے۔ ان میں سے جس کا رتبہ مزید بلند ہوجائے، وہ آیت اللہ العظمی کہلاتا ہے۔ مجتہدین اور ان کے وکلا امام کے نام پر خمس جمع کرتے ہیں اور انھیں تعلیم و تدریس پر صرف کرنے کے علاوہ مستحقین کی مدد کرتے ہیں۔
آیت اللہ علما کرپشن نہیں کرتے۔ ان کے وکلا یا نائبین پر الزامات لگتے رہتے ہیں۔
دوسری قسم کے علما وہ ہیں جو مولانا ہوتے ہیں۔ یہ پیش نماز ہوتے ہیں۔ عمرہ اور زیارات میں معاونت کروادیتے ہیں۔ حج کے معلم بن جاتے ہیں۔ ان میں بھی بیشتر اچھے لوگ ہیں۔ مسجدوں پر قبضے کا چکر نہیں۔ مجتہدین کے وکیل یہی ہوتے ہیں۔
تیسری قسم ذاکرین کی ہے۔ ان میں کچھ بہت اچھے ہیں۔ کچھ برے ہیں۔ جو برے ہیں، انھیں خون حسین کے تاجر کہہ کر شرم دلائی جاتی ہے۔ جوش ملیح آبادی کی نظم ذاکر سے خطاب پڑھ لیں۔
لیکن سب برے نہیں ہیں۔ بہت سے اچھے ہی ہیں۔ صرف ذکر حسین کرتے ہیں۔ ہاں، عشرہ پڑھنے کا ہدیہ لیتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کتابیں کتنی مہنگی ہوتی ہیں؟ نایاب کتابیں کتنی مشکل سے ملتی ہیں؟ سارا سال گھر بھی چلانا ہوتا ہے۔ گھر چلانے، کتابیں خریدنے اور تحصیل علم کے لیے پیسے کی ضرورت ہوتی ہے۔
ذاکرین عشرہ محرم کی مجالس ایک موضوع مقرر کرکے پڑھتے ہیں۔ ایک موضوع پر مسلسل مجالس پڑھنا، قرآن، حدیث اور تاریخ کے حوالے دینا، نئے نئے نکتے پیدا کرنا، زبان و بیان کا ہنر دکھانا، یہ سب آسان نہیں۔ علم کے ساتھ خطابت کا جوہر بھی چاہیے۔ زبان پر عبور چاہیے۔ نکتہ آفرینی چاہیے۔ سامنے بیٹھے مجمع کی دلچسپی اور شعور کی سطح کا اندازہ بھی ہونا چاہیے۔
علامہ رشید ترابی، علامہ طالب جوہری، علامہ کلب صادق، علامہ علی نقی نقن صاحب، علامہ ضمیر اختر نقوی، علامہ عرفان حیدر عابدی، محسن نقوی، یہ سب اہل تشیع ذاکرین کے بڑے نام ہیں جن سے اہلسنت بھی واقف ہیں۔ آج میں ان کی تقاریر کی 45 کتابیں شئیر کررہا ہوں۔
ان میں اہل تشیع کے مبلغ اعظم کہلانے والے اسماعیل دیوبندی کی تقاریر کا ایک مجموعہ بھی شامل ہے۔ وہ پہلے سنی تھے۔ پھر خود بھی شیعہ ہوئے اور بہت سے لوگوں کو بھی شیعہ کیا۔ ان کے مناظروں کی کتاب میرے پاس ہے لیکن اسے شئیر کرنا مناسب نہیں لگتا۔ میرے پاس مناظروں کی درجنوں کتابیں ہیں۔ اگر پی ایچ ڈی کرتا تو انھیں کتابوں پر کرتا۔ وہ بھی ایک دلچسپ موضوع ہے۔
جو کتابیں شئیر کررہا ہوں، ذرا ان کے موضوعات دیکھیں: عظمت صحابہ، ظہور امام مہدی، عورت اور اسلام، اہلبیت کا علم لسانیات، انسانیت کا الوہی منشور، شریعت اور شیعیت، میراث عقل اور وحی الہی، عالمی معاشرہ اور قرآن، سائنس اور غلبہ اسلام، قرآن کی قسمیں۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر