واپڈا کا سب سے ماحول دوست متبادل، شمسی توانائی، اب شہریوں کی پہنچ سے دور ہو گیا
سولر پینلز کے نرخ آہستہ آہستہ اتنے بڑھے کے خدا کی پناہ، پورے گھر کو شمسی توانائی پر منتقل کرنا اب ایک خواب بن کر رہ گیا
شمسی توانائی، واپڈا کی بجلی کا سب سے ماحول دوست متبادل سمجھی جاتی ہے۔ لیکن حکومت کی جانب سے ٹیکسز عائد کیے جانے کے بعد
انکے نرخ بھی عام آدمی کی پہنچ سے بہت دور ہو چکے ہیں، سولر پینل خریدنے آئے شہری
دام سن کر پریشان ہیں
بہت زیادہ مہنگے ہو چکے ہیں اب جو چیز سات ہزار کی تھی اب ہندرہ ہزار تک پہنچی ہوئی ہے
ایک سو پچاسی واٹ کے سولر پینل کے نرخ پینسٹھ سو سے بڑھ کر تیرہ ہزار پانچ سو، ساڑھے چار سو واٹ کے پینل کی قیمت سترہ ہزار سے بڑھ کر
تیس ہزار، جبکہ چھ سو چالیس واٹ کے پینل کی قیمت بتیس ہزار سے بڑھ کر پنتالیس ہزار ہو چکی ہے
نرخ بڑھنے کے باعث دوکانداروں کا کاروبار بھی متاثر ہوا
پہلے ریٹ کم تھے تو سیل زیادہ تھی اب ریٹ زیادہ ہوئے ہین تو کاروبار کم ہو گیا ہے،
ہر بندہ افورڈ نہیں کرُسکتا
دوکانداروں کے مطابق پاکستان میں پینلز کی تیاری شروع تو ہوئی لیکن مشینری اور دیگر سہولیات کی کمی کے باعث ابھی مزید وقت لگے گا
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،