نیشنل بینک کے کمپیوٹر سسٹم پر سائبر حملے کے بعد ساٹھ فیصد برانچز بحال ہوگئیں۔
مرکزی سرور متاثر نہیں ہوا۔بینک ذرائع کےمطابق سسٹم متاثر ہونے کے باوجود پینشن
اور تنخواہیں کھلی ہوئی برانچز سے ادا کردی گئی ہیں۔
نیشنل بینک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بینک کی پندرہ سو پچاس سے زائد برانچز میں سے چالیس فیصد سے زائد برانچز بحال نہیں ہوسکیں۔
نوسو کے قریب برانچز آج شام تک اپ کردی گئی ہیں۔
کچھ اے ٹی ایمز بھی سست چل رہی ہیں۔ تین دن میں تمام برانچز مکمل طور پر کھل جائیں گی۔
ذرائع نیشنل بینک کے مطابق سائبر حملے سے بینک کا مین سرور متاثر نہیں ہوا۔
سسٹم متاثر ہونے کے باوجود پینشن اور تنخواہیں کھلی ہوئی برانچز سے ادا کردی گئی ہیں۔
سائبر حملے سے متعلق حتمی رپورٹ آنے میں دس سے پندرہ دن لگیں گے ۔
سائبر حملہ کس ملک سے ہوا، ، ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا
تکنیکی ماہرین جانچ کے بعد ہی اس بارے میں کچھ بتاسکیں گے۔
نیشنل بینک کی 40 فیصد سے زائد برانچز تاحال بحال نہ ہوسکیں۔ 80لاکھ ٹرانزیکشنز ہوئی ہیں،2ارب 86 کروڑ کی رقم منتقل ہوئی ہیں ۔2لاکھ سے زائد صارفین نے 5ارب روپے
سے زائد کی ٹرانزیکشنز بھی کی ہیں ۔
اے ٹی ایم سروس سست روی کا شکار رہی ہے
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،