اثاثہ جات کیس میں گرفتار خواجہ آصف کے جسمانی ریمانڈ میں بائیس جنوری تک توسیع کر دی گئی
نیب تفتیشی کے مطابق سابق وزیر دوبئی کی کمپنی سے تنخواہ لیتے رہے مگر بینک اسٹیٹمنٹ فراہم نہیں
احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے درخواست پر سماعت کی، چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر خواجہ آصف کو پیش کیا گیا
دوران سماعت نیب کے تفتشی افسر نے بتایا کہ خواجہ آصف نے طارق میر کمپنی کے ساتھ مل کر ایک کمپنی بنائی، جس کا ذریعہ نہیں بتایا،
طارق میر نے اکاون کروڑ سترہ لاکھ کمپنی اکاؤنٹ میں جمع کروائے مگر پیسے کہاں سے آئے یہ نہیں بتایا گیا
خواجہ آصف کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل میں کہا کہ تیرہ روزہ جسمانی ریمانڈ میں نیب کے تفتیشی افسر چار بار خواجہ آصف سے ملے،
سیاسی کیس بنایا گیا، سارا ریکارڈ فراہم کر چکے ہیں اور کیا اب نیب نے جان لینی ہے، عدالت نے خواجہ آصف کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے سماعت بائیس جنوری تک ملتوی کردی
سماعت کے بعد خواجہ آصف نے میڈیا سے بات کرنے سے انکار کر دیا، جبکہ سردار ایاز صادق نے کہا کہ نیب کو حکومت کی کرپشن کیوں نظر نہیں آتی
خواجہ آصف، معاملہ عدالت میں ہے بات نہیں کروں گا
سردار ایاز صادق، نیب صرف اپوزیشن کیخلاف ہے، حکومتی ارکان کے کیس کیوں نہیں کھولے جاتے
لیگی رہنما سے اظہار یکجہتی اور ملاقات کیلئے سیالکوٹ سے بڑی تعداد میں لیگی کارکن احتساب عدالت پہنچے
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،