نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

کورونا وائرس :اجتماعات پر پابندی کیلئے دائر درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کورونا وائرس کے باعث اجتماعات پر پابندی کیلئے دائر درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کورونا وائرس کے باعث اجتماعات پر پابندی کیلئے دائر درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ 

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست پر سماعت کی

 ملک میں بڑے اجتماعات سے کورونا پھیلنے کا خدشہ ہے، درخواست گزار

این سی اوسی کو حکم دیا جائے کہ وہ آوٹ ڈور جلسوں سے متعلق گائیڈ لائن پر پابندی کرائے، استدعا

سیاسی و مذہبی اجتماعات کو روکنے کا حکم دیا جائے، درخواست میں استدعا

پیمرا کو حکم دیا جائے کہ کورونا گائیڈ لائن کی خلاف ورزی والی خبر چینلز کو چلانے سے روکے، استدعا

آپ نے حالیہ فیصلے میں کہا کہ این سی اوسی کے فیصلوں پر عمل درآمد کرنا لازم ہے، وکیل

این سی او سی کی گائیڈ لائنز کے باوجود ان کی خلاف ورزی جاری کے، وکیل

ہم نے تو حکم دے دیا اگر ایگزیکٹو اس پر عمل نہیں کرا پا رہی تو یہ ایگزیکٹو پر ہے، عدالت

ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ کورونا ایس او پیز پر عمل کرائے، وکیل

یہاں پارلیمنٹ ہے ایگزیکٹو ہے اگر سوسائٹی بھی اپنی ذمہ داری نہیں پوری کر رہی تو عدالت کیوں مداخلت کرے، عدالت

عدالتی حکم پر کوئی عمل نہیں کرا رہا اور سیاست میں مشغول ہے تو ہم کیوں مداخلت کریں، عدالت

پٹشنر کو پارلیمنٹ پر اعتماد کرنا چاہیے اور وہیں اس کا حل نکل سکتا ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ

اس قسم کے معاملات عدالت میں نہیں آنے چاہییں،چیف جسٹس اطہر من اللہ

این سی او سی کے احکامات پر عمل ضروری ہے کیونکہ ایمرجنسی صورت حال ہے، عدالت

جب پارلیمنٹ خاموش ہے ایگزیکٹو عدالتی حکم پر عمل درآمد نہیں کرا رہا تو عدالت مداخلت کیوں کرے، عدالت

پھر سوال یہ بھی آتا یے کہ کیا یہ ملک قانون کی عمل داری کے تحت چل رہا ہے؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ

ہماری عوام بھی اس پر عمل نہیں کررہی سب سے زیادہ غریب اس سے متاثر ہوگا، چیف جسٹس اطہر من اللہ

پارلیمنٹ خاموش، ایگزیکٹو بھی عمل نہیں کرا رہی شہری بھی نہیں کر رہے ہم کیوں غیر ضروری مداخلت کریں، عدالت

About The Author