نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

غیرقانونی چارجز لینے والے اسکول بند کردیئے جائیں، سندھ ہائیکورٹ

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس میں کہا کہ تعلیم کو اسکول والوں نے کاروبار بنادیا ہے۔ والدین آپ کے پاس داخلہ کرواکر پھنس گئے ہیں۔

سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کے نجی اسکول کو اضافی فیس لینے سے روک دیا۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ اسکول چلارہے ہیں یا پراپرٹی کا کام کررہے ہیں۔ غیرقانونی چارجز لینے والے اسکول بند کردیئے جائیں۔

سندھ ہائی کورٹ میں ہل پارک میں واقع نجی اسکول میں زیادہ فیس وصولی معاملے کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے اسکول حکام کو اضافی چارجز نہ لینے کا حکم دے دیا۔ڈی جی پرائیوٹ اسکولز کو نئی فیس ریویو دینے اور عدالتی احکامات کے تحت معاملہ حل کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے انیس مارچ کو والدین، اسکول حکام اور ڈی جی پرائیوٹ اسکول کو آپس میں بیٹھ کر معاملے پر بات کرنے کا بھی حکم دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اسکول چلا رہےہیں یا پراپرٹی کا کام کرتے ہیں۔ کبھی خود بھی کچھ کریں، یا سب کچھ بچوں سے لیں گے۔

ڈی جی پرائیوٹ اسکولز نے کہا کہ یہ سب چارجز ٹیوشن فیس میں ہوتے ہیں۔ ٹیوشن فیس کے علاؤہ تمام چارجز غیر قانونی ہیں۔ فیس منظوری کےلئے اپلائی کریں گے تو سال میں صرف پانچ فیصد فیس بڑھ سکتی ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بند کرو ایسے اسکول کو،، جوغیرقانونی چارجز لے رہے ہیں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس میں کہا کہ تعلیم کو اسکول والوں نے کاروبار بنادیا ہے۔ والدین آپ کے پاس داخلہ کرواکر پھنس گئے ہیں۔

عدالت نے اسکول مینجر سے پوچھا کہ آپ اسپورٹس ڈے چارجز کیوں لیتے ہیں۔ایونٹس کے نام پر ماہانہ چھ سو روپے لے رہے ہیں۔ فوٹو اسٹیٹ چارجز الگ ہیں۔

اسکول حکام نےکہا ہم نے اسپورٹس ٹیچر رکھا ہوا ہے۔

جس پر عدالت نے کہا آپ انگلش بھی پڑھاتے ہیں،، تو کیا اس کے الگ چارجز لیتے ہیں۔

اسکول کے وکیل نے بتایا کہ فیس کی منظوری کے لئے درخواست پر فیصلہ کا انتظار ہے۔

About The Author