نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

گلوکارہ صنم ماروی نے شوہر سے خلع کے لیے دعوی دائر کردیا

صنم ماروی نے کہا شوہر بچوں کے سامنے گالیاں نکلتا ہے اور مارتاپیٹتا ہے،اپنے بچوں کی خاطر شوہر کے کا ظلم برادشت کرتی رہی ۔

شوبز کی ایک اور جوڑی کی ازدواجی زندگی میں دارڑیں پڑگئیں۔

لاہور: گلوکارہ صنم ماروی نے شوہر سے خلع کے لیے دعوی  دائر کردیا ہے

صنم ماروی نے اپنے وکیل کی وساطت سے فیملی کورٹ میں خلع کا دعوی دائر کیا

گلوکارہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ  شوہر حامد علی سے سال2009میں اسلامی قوانین کے تحت شادی ہوئی، اور ہمارے تین بچے بھی ہیں،شادی کے کچھ عرصے بعد شوہر کا رویہ بدل گیا۔

صنم ماروی نے کہا شوہر بچوں کے سامنے گالیاں نکلتا ہے اور مارتاپیٹتا ہے،اپنے بچوں کی خاطر شوہر کے کا ظلم برادشت کرتی رہی ۔

گلوکارہ نے استدعا کی ہے کہ  شوہر کے ساتھ مزید گزاراممکن نہیں ہے لہذا عدالت خلع کی ڈگری جاری کرے ۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی گلوکارہ کی اپنے شوہر کے ساتھ جھگڑوں کی خبریں سامنے آتی رہیں ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 2019میں  انہوں نے الزام لگایا تھا کہ ان کے شوہر کا پڑوس میں مقیم سابق ماڈل نائرہ کے گھر آنا جانا ہے۔

گلوکارہ صنم ماروی نے لاہور میں اپنے گھر کے سامنے رہنے والی سابق ماڈل نائرہ کے گھر میں گھس کر طوفان برپا کردیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر حامد کا وہاں آنا جانا ہے، اس بات پر دونوں کے درمیان شدید جھگڑا بھی ہوا۔ نوبت پولیس تھانے تک آن پہنچتی اس سے پہلے ہی کچھ لوگوں نے دونوں کو سمجھایا اور اس حوالے سے ثبوت سامنے آنے تک انتظار کا کہا۔

صنم اور شوہر کے درمیان تعلقات کے حوالے سے شوبز حلقوں کا کہنا ہے کہ صنم ماروی اور حامد کے درمیان اختلافات اور لڑائی جھگڑے ہوتے رہتے ہیں لیکن اس وقت کوک اسٹوڈیو کے نئے سیزن میں شامل گیت کی پروموشن کے لئے ایسا کیا گیا ہے، جس کا مقصد میڈیا کے ذریعے لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے سوا کچھ نہیں ہے، شوبز سے وابستہ لوگ شہرت حاصل کرنے کے لیے منفی ہتھکنڈے اپناتے رہتے ہیں۔

شوہر سے جھگڑے اور پبلسٹی اسٹنٹ کے حوالے سے صنم ماروی کا کہنا ہے کہ حامد کا سامنے والے گھر میں آنا جانا ہے اور اس بار میں چپ نہیں بیٹھوں گی، جہاں تک بات کوک اسٹوڈیو میں شامل گیت کی ہے تو اللہ تعالیٰ نے مجھے بہت عزت اور شہرت دے رکھی ہے، مجھے اس طرح کے جھوٹ اور منفی ہتھکنڈوں کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔

About The Author