شرق وسطہ کے معاملات میں بیداری اور سمجھداری کا مظاہرہ نہ کیاتو پاکستان میں انتہائی خطرناک صورتحال پیدا ہوسکتی ہے علامہ رمضان توقیر
ڈیرہ اسماعیل خان :شیعہ علماءکونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر نے کہا کہ مشرق وسطہ کے معاملات میں بیداری اور سمجھداری کا مظاہرہ نہ کیاتو پاکستان میں انتہائی خطرناک صورتحال پیدا ہوسکتی ہے ,
اسلامی تعلیمات کے مطابق ظالم کی مخالفت اور مظلوم کے حمایت کے تحت ہماری پوری کوشش ہے کہ ظالم سے ہمیشہ نفرت رکھیں چاہے وہ کسی قوم یا مسلک ہی تعلق کیوں نہ رکھتا ہو،ظالم اگر کوئی شیعہ بھی ہے تو فرمان امام کے مطابق ہمیں اس سے بھی نفرت کرنی چاہیے
لیکن اگر مظلوم مسلمان توکیا غیر مسلم بھی ہے تو اس کی مکمل حمایت کرنی چاہیے ، وہ گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔
اس موقع پرشیعہ علماءکونسل ڈیرہ اسماعیل خان کے ضلعی صدر علامہ کاظم حسین مطہری اور سٹی صدر سید انصار علی شاہ زیدی ان کے ہمراہ موجود تھے ۔علاقہ رمضان توقیر کا مذید کہناتھا کہ ہمارا کردار ہماری جماعت کا آئین ،دستورسب کے سامنے ہے ہم مظلوم کی حمایت اور ظالموں کی مخالفت کریں گے
۔اس وقت مشرق وسطہ میں جو صورتحال سامنے آئی ،ایک مظلوم جو کہ میرے مسلک سے تعلق رکھتاہے ، ایرانی جرنیل قاسم سلیمانی جسے بغدا د ایئر پورٹ پر نشانہ بنایا گیا وہ مظلوموں کا حامی تھا ،فلسطین جہاں ایک بھی میرے مسلک کا آدمی موجود نہیں ہے لیکن فلسطین کے دفاع اور حفاظت میں یہ پیش پیش ہوتاتھا ۔
واقعہ بغدادامریکہ کی کھلی دہشت گردی ہے ۔پورے خطہ میں امریکہ ایک متکبر ،مغرور اور اپنے ڈالراور دولت کے بل بوتے پر کسی کو خاطر میں نہ لانے والا ملک بن چکا ہے۔ان کے نزدیک کسی کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
جتنے بھی ممالک ہیں وہ انہیں استعمال کرتاہے اور پھر انہیں ٹشو پیپر کی طر ح مسل دیتاہے۔ہزاروں مثالیں سب کے سامنے موجود ہیں ۔افغانستان ،عراق ، لیبیا وغیرہ میں ہونے والے ظلم بربریت کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ،
سانحہ بغدادبین الاقوامی قوانین اور اقدار کی بھی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانی جرنیل پر حملے سے پوری دنیا اور بالخصوص پاکستان میں انتہائی خطرناک صورتحال پیدا ہوسکتی ہے اگر ہم نے بیداری اور سمجھداری کا مظاہرہ نہ کیا
کیونکہ پاکستان ایک ایٹمی اور طاقتور ملک ،عالم اسلام اور مسلمانوں کی نظریں پاکستان پرلگی ہوئی ہیں ۔
ہمارے وزیر اعظم عمران اپنی گفتگو کا آغازایاک نعبدو وایا ک نستعین سے کرتے ہیں لیکن ابھی آپ نے سنا ہوگا کہ ان کا قول اور عمل اس کی تائید نہیں کرتا،وہ آج تک گومگو کی صورتحال سے دوچار ہیںانہیں اپنی پالیسی واضح کرنا ہوگی ۔
پاکستان ہمارا دل ،وطن اور گھر ہے ،اپنے جذبات کا اظہار کرنا بھی ہمارا حق ہے اور اسے اپنا فرض سمجھتے ہیں ہم کوئی ایسی حرکت ،ایسا نعرہ ،ایسی گفتگو جو پاکستان میں انتشاراور فرقہ واریت پھیلنے سبب بنے اس سے ہم احتراض کریں گے ۔
پاکستان کی عزت ،وقار،استحکام ہمیں سب سے زیادہ عزیز ہے ۔لیکن شکوہ بھی ہمارا حق ہے ۔ایران یا دیگر اسلامی ممالک ہمارے ہمسائے اور قریبی دوست ہے ،سب سے پہلے پاکستان کو تسلیم کرنے والا ایران ہے ۔ایران کی قربت کی لمبی فہرست ہے ۔
آج ہماری سرحد ایران کے دونوں جانب محفوظ ہے ہماری کوشش ہے کہ یہ رشتے اور زیادہ مضبوط ہوں اس کے لئے پاکستان میں رہنے والے ہر شہری اور تمام مسالک کا فرض بنتا ہے کہ پاکستان میں ایسی فضا قائم ہوجس کے ساتھ ہم آگے بڑھیں ۔
علامہ رمضان توقیرنے کہا کہ شیعہ علماءکونسل پاکستان کے سربراہ و قائد ملت جعفریہ آیت اللہ سید ساجد علی نقوی کے حکم پر پورے پاکستان میں جمعہ دس جنوری کو یوم احتجاج منایا جائے گا، ڈیرہ اسماعیل خان میں بعد از نماز جمعہ کوٹلی امام حسین سے احتجاجی جلوس بنوں روڈ تک نکالا جائے گا۔
٭٭٭
میڈیا چوتھا اہم ستون ہے جو کہ قیام امن کیلئے اہم سٹیک ہولڈر کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے بریگیڈیئر شمریز خان
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)سٹیشن کمانڈر ڈیرہ بریگیڈئیر شمریز خان نے کہا ہے کہ میڈیا ملک کا چوتھا اہم ستون ہے جو کہ قیام امن کے لئے اہم سٹیک ہولڈر کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے ۔میڈیا اگر امن کے پیغام کو آگے تک نہیں پہنچائے گا تو علاقہ میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں ہوسکتا۔
وہ گزشتہ روز قلعہ اقبال گڑھ ڈیرہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے ۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ڈیرہ محمد عمیر، ریجنل سپورٹس آفیسر رضی اللہ بیٹنی، ڈپٹی سٹیشن کمانڈر کرنل محمد عاقب، کرنل شاہد ریاض و دیگر افسران موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیرہ کے میڈیا نے ہمیشہ عوام کے مفاد کو مقدم رکھتے ہوئے مثبت سرگرمیوں کے فروغ کے لئے بہترین انداز میں رپوٹنگ کی ہے جس کا نہ صرف تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں بلکہ عوام کو بھی فائدہ پہنچا ،اس سے علاقہ میں کاروبار اور معیشت میں بہتری آئی اوریہی علاقائی اور قومی سطح پر صحیح اور بہترین سمت ہے ۔
ان کا کہناتھا کہ نوجوانوں کو منفی سرگرمیوں سے بچانے کے لئے سپورٹس کو فروغ دینا بہت ضروری ہے ۔طلبہ وطالبات اور نوجوان نسل ہماری قوم کی طاقت ہیں اور اس طاقت کا صحیح استعمال کرنے کے لئے یوتھ فیسٹیول ،سپورٹس گالا جیسی مثبت سرگرمیوں کو ترویج دے کر نوجوانوں کوآگے بڑھنے کا حوصلہ اور عزم بڑھا یا جاسکتاہے۔
سپورٹس سرگرمیوں کے انعقاد سے دنیا بھر میں پاکستان کا سافٹ امیج ابھرے گا اور ہمارے نوجوانوں میں اعتماد کے ساتھ ساتھ روشن مستقبل کی نوید بنے گا۔ان کا کہناتھا کہ نوجوان نسل کو مثبت سرگرمیوں میں شامل کرنے کے لئے پاک فوج نے ہمیشہ اپنا قلیدی کردار ادا کیا ہے۔
پاک فوج ،ضلعی انتظامیہ اور محکمہ سپورٹس ڈیرہ کے تعاون سے ڈیرہ اسماعیل خان میں 12جنوری سے16جنوری 2020ءکے دوران ”2020ڈیرہ سپورٹس فیسٹیول“ کا انعقاد کر رہی ہے جس میں کرکٹ، فٹ بال، ریسلینگ، بیڈ منٹن، ہاکی اور سمیت دیگر کھیلوں کے مقابلے ہونگے۔
ان مقابلوں میں ڈیرہ کے علاوہ دیگرقریبی اضلاع کی ٹیمیں حصہ لیں گی۔ ڈپٹی کمشنر محمد عمیر نے کہا کہ ڈیرہ میں ”2020ڈیرہ سپورٹس فیسٹیول“ کے انعقادسے یقیناً لوگوں کو تفریح کے مواقع میسر آئیں گے۔
ضلعی انتظامیہ لوگوں کے ضلعی محکموں کے مسائل کے حل کے ساتھ ساتھ کھیلوں کے مواقع بھی فراہم کرتی رہے گی۔
٭٭٭
پروفیسر نذیر اشک کی بیوہ وفات پاگئیں
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)معروف ماہر تعلیم مرحوم پروفیسر نذیر اشک کی بیوہ وفات پاگئیں۔
مرحومہ گورنمنٹ ڈگری کالج نمبر دو کے سپرنٹنڈنٹ فضل احمد، گومل یونیورسٹی شعبہ انگلش کے لیکچرر پروفیسر احمد نعیم اور سماجی کارکن زبیر ندیم کشمیری کی والدہ تھیں۔
مرحومہ کی نماز جنازہ گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول نمبر چار کے سبزہ زار میں ادا کی گئی جس میں ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی
مرحومہ کو انکے آبائی قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔
٭٭٭
اشیائے خوردونوش کے معیار کی چیکنگ
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)ڈسٹرکٹ فوڈ اتھارٹی نے ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل پروآ کے علاقے رمک میں اشیائے خوردونوش کا معیار چیک کرنے ،امپروومنٹ نوٹس اور لائسنس نوٹسز اجراءکیلئے مختلف دکانوں کا معائنہ کیا ۔
اس موقع پر ٹیم نے مختلف دوکانوں میں روز مرہ استعمال کی کھانے پینے کی اشیاءکا معیار چیک کیا اور بعض دوکانوں میں زائد المعیاد مشروبات کی بوتیلیں رکھنے پر دکانداروں کو تنبیہ کی اور زائد المعیاد مشروبات کی بوتلوں کو موقع پر ہی تلف کردیں ،
ڈسٹرکٹ فوڈ اتھارٹی ڈیرہ کی جانب سے دوکانداروں کو امپرومنٹ نوٹس اور لائسنس نوٹس کا بھی اجراءکیاگیا اور مقامی دوکانداروں کو کھانے پینے کی اشیاءکا معیار بہتر بنانے کی ہدایت جاری کی گئی ۔
٭٭٭
تحصیل کلاچی میں چوری کی وردات
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)تحصیل کلاچی میں چوری کی وردات ،نامعلوم چور مین بازار میں موبائل شاپ کا صفایا کرگئے،
لاکھوں کے موبائل اور نقدی پار، نامعلوم چوروں کیخلاف مقدمہ درج
۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ کلاچی کی حدود کلاچی مین بازار میں نامعلوم چور تالے توڑ کر عبدالرحمن سکنہ محلہ برہ خیل کی دوکان سے 25ہزارو روپے کی نقدی، 2موبائل فون، 30کیو موبائل استعمال شدہ اور مختلف کمپنیوں کے20سے زائد کارڈ اور یوپی اس چوری کرکے لے گئے،
جس کی مالیت1لاکھ50ہزار روپے سے بزائد بتائی جاتی ہے۔ کلاچی پولیس نے متاثرہ دوکاندار کی رپورٹ پر نامعلوم چوروں کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
٭٭٭
ڈسٹرکٹ پولیس آفس ڈیرہ میں تقریب کا اہتمام
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)ڈسٹرکٹ پولیس آفس ڈیرہ میں تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں ٹا انضمام کے بعد پولیس فورس کا حصہ بننے والے لیوی اور خاصہ دار فورس اہلکار وں نے شرکت کی ۔
تقریب کے دوران ضلعی پو لیس سربراہ کیپٹن (ر) واحد محمود کا کہنا تھا کہ لیوی اور خاصہ دار فورس سے پولیس میں ضم ہونے کے بعد سرو س سٹرکچر اور پیشہ وارانہ فرائض منصبی کے لحاظ سے آپ کے تمام بنیادی حقوق محفوظ تر بنا دیئے گئے ہیں
اُنھوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کے بعد لیوی اور خاصہ دار فورس اہلکار باقاعدہ طور پر پولیس فورس کا حصہ بن چکے ہیں اور ان کی فلاح و بہبود کا ہر سطح پر خیال رکھا جائے گا ۔
ڈی پی او نے تقریب میں شریک پولیس اہلکاروں پر زور دیا کہ وہ عوام کے ساتھ قریبی روابط اختیار کریں اور سیاسی وابستگیوں و معاشرتی تضادات سے بالا تر ہو کر سب کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں ۔
اُنھوں نے کہا کہ آپ کو عوامی توقعات پر پور ا اُترنا ہو گا اور امن و امان کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ اور دوسرے محکموں کے ساتھ اچھی ورکنگ ریلیشن شپ قائم کرنی ہو گی کسی بھی درپیش چیلنج سے نمٹنے کے لیے عقل و دانش سے کام لیں اور کسی بھی دباﺅ کو قبول کیے بغیر اپنے پیشہ وارانہ فرائض بلا خوف و خطر نہایت ہی ایمانداری سے سر انجام دیں ۔
اپنے علاقہ اختیا ر میں پروایکٹیو پولیسنگ کے فروغ ، گشت کے نظام کو موثر بنانے اور مجرمانہ سرگرمیوں کے سدباب کے لیے انسداد جرائم اور سراغ رسانی کے عوامل پر اپنی گرفت مضبوط کریں۔
قبائلی سب ڈویژن درازندہ کے پولیس اہلکار اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے عوام دوست پولیسنگ کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں عوام کے ساتھ طرز عمل کو مزید بہتر بنائیں ۔
تقریب کے دوران ڈی پی او نے تقریب میںشرکاءکے درپیش مسائل و مشکلات بھی دریافت کیں اور درازندہ پولیس اہلکاروں کی طرف سے پیش کردہ مسائل کے فوری حل کے لیے موقع پر احکامات صادر کیے ۔
٭٭٭
بجلی کے بلوں میں غیر قانونی رقوم شامل کرنے کا سلسلہ جاری
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)پیسکو صارفین کے بجلی کے بلوں میں غیر قانونی رقوم شامل کرنے کا سلسلہ جاری ،شہری سردیوں میں بھی بھاری بل ادا کرنے پر مجبور ،
صارفین کا وزیر اعظم پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ ۔تفصیلات کے مطابق ڈیرہ ضلع بھر میں پیسکو کے ہزاروں صارفین کو پیسکو کی جانب سے غیر قانونی طور پر فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے نام پر رقوم شامل کرکے لوٹنے کا سلسلہ جاری ہے ۔
صارفین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مہنگائی کے پرفتن دور میں واپڈا کے ذمہ داران نے سوچی سمجھی سکیم کے تحت صارفین کی جیبوں کا صفایا کرنا شروع کررکھا ہے ،یوں محسوس ہوتاہے کہ جیسے پیسکو سرکل ڈیرہ میں جنگل کا قانون نافذ ہے ۔
افسران کو کوئی پوچھنے والا موجود نہیں ،پیسکو کے افسران محکمانہ غفلت اور لائن لاسز کو چھپانے کے لئے شہریوں کی جیبیں صاف کررہے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ پیسکو حکام کی جانب سے اس طرح کی لاقانونیت کی جاتی رہی ہے
جس پر پشاور ہائی کورٹ نوٹس لے چکی ہے اور وصول ہونے والے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ واپس صارفین کو لٹائی گئی تاہم اس کے باوجود مسلسل پیسکو کی جانب سے عدالتی احکامات کی خلاف ورزیاں اور صارفین سے ناروا سلوک قابل مذمت ہے ۔
ضلع ڈیرہ کے صارفین نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان ،چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ پیسکو سرکل ڈیرہ میں نافذ جنگل کے قانون کے خاتمہ کا نوٹس لیا جائے اور صارفین کی سہولیات مہیا کی جائیں تاکہ غریب سفید پوش طبقہ سے تعلق رکھنے والے صارفین معمولات زندگی جاری رکھ سکیں ۔
٭٭٭
گیس بحران سے شہری پریشان ،ایل پی جی مافیابھی بے لگام ہوگیا
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)گیس بحران سے شہری پریشان ،ڈیرہ میں گیس پریشر کی کمی تو کہیں گیس دستیاب ہی نہیں ،ایل پی جی مافیابھی بے لگام ہوگیا ،
سرکاری قیمت 140 روپے مقرر جبکہ منافع خور 210 روپے فی کلو تک فروخت کرنے لگے ،من مانی قیمتوں پر صارفین بلبلااٹھے ،موسم سرما میں گیس بحران نے شہریوں کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ شہر سمیت ملحقہ علاقوں میں گیس نہ ہونے کے برابرہے جس سے خواتین کو چائے سمیت کھانے پکانے میں کئی گھنٹے انتظار کرنا پڑتاہے ۔شہریوں کا کہنا ہے کہ پچھلے کئی سالوں سے گیس کی سہولت سے محروم رہے
اب جب سہولیت میسر آئی تو گیس کی لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ محکمہ سوئی گیس ہر ماہ بل بدستور وصول کررہاہے۔بچے ہوں یا گھر کے مرد سبھی ناشتے کے بغیر ہی گھروں سے محنت مزدوری اور حصول تعلیم کے لئے نکل جاتے ہیں ،
ایک طرف گیس بحران دوسری طرف ایل پی جی مافیا بے لگام ہوچکا ہے ،ایل پی جی مافیا نے صارفین کو دونوں ہاتھوں سے لوٹناشروع کررکھا ہے ۔گیس کی سرکاری قیمت نظر انداز کرتے ہوئے 140 روپے کی بجائے 210 روپے فی کلو فروخت کررہے ہیں ۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک طرف مہنگائی نے جینا محال کررکھا ہے تودوسری جانب مہنگی ایل پی جی سے گھریلوصارفین شدید متاثرہورہے ہیں ،ڈیرہ ضلع بھر میں ایل پی جی مافیا من مانے نرخ وصول کررہاہے جبکہ نرخوں پر عمل درآمد کے لئے سرکاری مشنری کہیں نظر نہیں آتی ،
شہریون نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وفاقی وزیر پیٹرولیم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے۔
٭٭٭
اسکول سے محروم رہنے والے بچوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو گیا
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)تعلیم کا فروغ اور تعلیمی ایمرجنسی کے دعوﺅں کے باوجود ڈیرہ اسماعیل خان سمیت صوبہ خیبرپختونخوا میں گزشتہ 6 سالوں کے دوران اسکول سے محروم رہنے والے بچوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو گیا۔
محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا کی جانب سے دیئے گئے اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں گزشتہ 6 سالوں کے دوران اسکولوں میں داخل نہ ہونے والے بچوں کی شرح کم ہونے کے بجائے زیادہ ہوگئی ہے۔
سرکاری دستاویز کے مطابق سال 2013 سے 2018 تک سرکاری پرائمری اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کی شرح بھی 49 فی صد سے کم ہو کر 44 فیصد تک آگئی ہے۔ سال 2013 میں پرائیویٹ اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کی شرح 19 فی صد تھی تاہم اب یہ شرح 23 فیصد پرپہنچ چکی ہے،
مجموعی طور پر طلبہ اور طالبات کی اسکول داخلوں کی شرح بھی ایک فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔واضح رہے کہ سال 2019 میں خیبرپختونخوا کے 6 اضلاع میں ایلیمینٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاو¿نڈیشن کے 41 ہزار بچوں کے داخلوں میں سے 21 ہزار جعلی بھی نکلے تھے۔
ایلیمینٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاونڈیشن نے صوبے کے 6 اضلاع میں سے انرولمنٹ پروگرام شروع کیا تھا جس کے تحت 41 ہزار بچوں کے داخلے کیے گئے لیکن ان میں سے 21 ہزار بچوں کے داخلے صرف کاغذی ثابت ہوئے تھے۔
خیبرپختوانخوا کے ضلع مانسہرہ میں قائم 90 میں سے 70 اسکولز صرف کاغذوں میں ہیں اور فرضی طلباءکے نام پر اقراء فروغ تعلیم واو¿چر اسکیم کے تحت کروڑوں روپے نکالے گئے تھے تاہم بورڈ اف گورننس نے ادارے کے منیجنگ ڈائریکٹر کو معطل کرکے انکوائری شروع کر دی تھی۔
٭٭٭
ایم ایس سی اور پی ایچ ڈی کے داخلہ کیلئے ایٹا ٹیسٹ 2فروری کو ہوں گے
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)انجینئرنگ یونیورسٹی پشاور میں ایم ایس سی اور پی ایچ ڈی کے داخلہ کیلئے ایٹا ٹیسٹ 2فروری کو صبح 9 بجے ہوگا ،
ٹیسٹ کیلئے آن لائن رجسٹریشن 7 فروری سے شروع ہوگی۔
اس حوالے سے یونیورسٹی کے ڈائریکٹر ایڈمن نے باقاعدہ اعلامیہ جاری کردیا ہے۔
٭٭٭
موسم سرما کی تعطیلات میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)محکمہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن خیبر پختونخوا نے موسم سرما کی تعطیلات میں اضافے کا اعلان کیا ہے‘
اس سلسلے میں جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق تعطیلات میں 12جنوری تک توسیع کر دی گئی ہے‘
یہ توسیع وزیرتعلیم اکبر ایوب خان کی ہدایت پر کی گئی‘ جس کی وجہ خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں سردی کی شدت کا برقرار ہونا ہے‘
اعلامیہ کے مطابق تمام سکولز 12جنوری تک بند رہیں گے۔
٭٭٭
صوبائی بجٹ کی تیاریاں شروع کردی گئیں
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)نئے مالی سال 2020-21کے صوبائی بجٹ کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں جبکہ نئے مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس اصلاحات ، نئے ٹیکس لگانے ، ٹیکسوںکے دائرہ کار کو وسیع کرنے ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں مناسب اضافہ کرنے ، پنشن میں مناسب اضافہ کرنے کی تجاویز زیر غور ہے
جبکہ حکومت نے آئی ایم ایف کی اصلاحات کی روشنی میں بننے والے نئے مالی سال کے بجٹ پر چاروں صوبوں کو اعتماد میں لیکر ان کے خدشات کو بھی دور کرنے کا فیصلہ کیا ہے محکمہ خزانہ کے ذرائع کے مطابق تمام صوبائی محکموں سے موجودہ مالی سال کے لئے منظور شدہ بجٹ اورنظر ثانی شدہ اخراجات کے تخمینہ جات کی تفصیلات طلب کر لی ہے
جبکہ آئندہ مالی سال کے لئے ترقیاتی اور غیر قیاتی بجٹ کی ترجیحات بھی طلب کر لی گئی ہیں رواں سال کے دوران اب تک ہونے والے اخراجات کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں جبکہ نئے مالی سال کے لئے نئے ٹیکسز میں اضافہ اور نئے اقدامات کرنے پر بھی سفارشات طلب کی گئی ہیں
صوبائی محکموں کے انتظامی سیکرٹریز سے اب تک ہونے والے ترقیاتی کاموں کے بارے میں رپورٹ طلب کی ہے جن کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔نئے مالی سال 2019-20کے بجٹ میں ریلیف دینے اور آئندہ کے نئے ترجیحات کو شامل کرنے پر بھی غور و خوص کیا جائے گا
نئے مالی سال کے بجٹ کو جون میں پیش کیا جائے گا۔
٭٭٭
سرکاری ملازمین کی ترقیوں کوسالانہ کارکردگی سے مشروط کردیا گیا
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)خیبرپختونخوا حکومت نے سرکاری ملازمین کی ترقیوں کوسالانہ کارکردگی سے مشروط کردیا ہے جبکہ تمام صوبائی محکموں کے ملازمین اور افسران کے سالانہ کارکردگی رپورٹ بھی طلب کی گئی ہیں
ذرائع کے مطابق انتظامیہ محکموں کے سیکرٹریز کو ہدایات کی گئی ہے کہ انکے زیر انتظام کام کرنے والے تمام سرکاری افسران اور ملازمین کے سال 2019-20کی کارکردگی رپورٹ فراہم کی جائے
دو ہفتوں کے اندر اندر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کوتمام محکموں کے ملازمین اور افسران کی کارکردگی رپور ٹ بھیجوانے کی ڈیڈ لائن دی ہے
اوراگردو ہفتوںکے اندر اندر کارکردگی رپورٹ نہیںبھیجوائی گئی تو متعلقہ حکام کے خلاف نہ صرف کاروائی کی جائیگی بلکہ سرکاری افسران اورملازمین کو اگلے گریڈزمیں ترقیاں بھی نہیں دی جائیگی
ذرائع نے بتایاہے کہ اگلے گریڈوں میں ترقی کے لئے سالانہ کارکردگی سے مشروط کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے
٭٭٭
وکلاء کی ہڑتال کیخلاف دائر رٹ پٹیشن پر اٹارنی جنرل اورایڈووکیٹ جنرل آفس کونوٹس جاری
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)پشاورہائیکورٹ نے وکلاء کی ہڑتال کیخلاف دائر رٹ پٹیشن پر اٹارنی جنرل اورایڈووکیٹ جنرل آفس کونوٹس جاری کرتے ہوئے بیس دنوں میں جواب طلب کرلیا۔
منگل کے روز کیس کی سماعت چیف جسٹس وقار سیٹھ اور جسٹس عبدالشکور پرمشتمل ڈویژن بنچ میں درخواست گزار علی عظیم ایڈووکیٹ نے عدالت کوبتایاکہ پاکستان لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسل رولز کو چیلنج کیا گیا ہے،
رولز کے سیکشن 175ای کو غیرقانونی قرار دیا جائے،مذکورہ سیکشن بار کونسل کو ہڑتال کی اجازت دیتا ہے،ہڑتال انصاف کے حصول میں رکاوٹ بنتی ہے،ہڑتال کی وجہ سے وکلاء عدالتوں میں پیش نہیں ہوسکتے،انصاف کاحصول ہر شہری کا آئینی حق ہے،
مذکورہ قانون آئین سے متصادم ہے، ہڑتال کو غیرقانونی قرارکربارکونسل کو ہڑتال سے روکا جائے،ابتدائی دلائل سننے کے بعدعدالت نے کیس میں اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل آفس کو نوٹس جاری کردیا۔
٭٭٭
شدید سردی اور کورا سبزیوں کے لیے نقصان دہ ہے
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) ترجمان محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ شدید سردی اور کورا سبزیوں کے لیے نقصان دہ ہے،اس لیے کاشتکارسبزیوں کی کاشتہ نرسریوں کو شدید سردی اورممکنہ کورے سے بچانے کے لیے اقدامات کریں۔
ترجمان کے مطابق سخت سردی اور کورا خصوصاً مرچ، ٹماٹر کی نرسری اور بینگن کی فصل کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے، جس کے لیے مناسب اقدامات بروقت ضروری ہیں۔انہوں نے کہا کہ نرسریوں کے کھیتوںکے شمال مغربی جانب سرکنڈہ یا سرکیاں لگائیں۔
پلاسٹک کی شیٹ میسر ہو تو اس سے ہر روز شام کو نرسری ڈھانپ دیں اور صبح 9بجے پلاسٹک تار دیںیا باریک سرئیے کی 60 سینٹی میٹر اونچی کمانیں بنا کر چھوٹی سرنگ (ٹیونل)کی شکل بنا لیں اور lاس کے اوپر پلاسٹک ڈالیں۔شمال کی طرف سے پلاسٹک کا کنارہ مٹی میں دبا دیں اور جنوبی کنارہ کھلا رکھیں
تاکہ پانی لگانے یا گوڈی وغیرہ کرتے وقت اسے اوپر اٹھایا جا سکے جبکہ رات کے وقت اس کو بند کر دیں،اور اگر نرسری میں کہیں بیماری نظر آئے تو اس کا پانی فوراً روک دیں اور بیمار مرجھائے ہوئے پودوں کو جڑ سے اکھاڑ کر گڑھے میں دبا دیں۔
پھپھوندکش زہر کا سپرے تنے اور تنے کی گرد والی زمین پر کریں اور جہاں سے پودے اکھاڑے جائیں وہاں پر بھی سپرے کریں۔ نرسری کا قد 4تا5 سینٹی میٹر ہونے تک زمین وتر حالت میں رہے اور اس کے بعد آبپاشی کا وقفہ حسب ضرورت بڑھا دیں۔
ماہرین کے مطابق اگر پودے کمزور ہوں تو نائٹروفاس کھاد 25گرام فی کیاری 1.25 x 1.25)میٹر(ڈالی جائے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ گوڈی اور جڑی بوٹیوں کی تلفی باقاعدگی سے کریں تاکہ پودوں کوصحیح خوراک میسر آسکے،کھیت میں نرسری تبدیل کرنے سے چند دن پہلے پانی روک دیں تاکہ نرسری سخت جان ہو جائے۔
٭٭٭
ترشاوہ پھلوں کے پودے سال میں دو مرتبہ لگائے جاسکتے ہیں ،محکمہ زراعت
ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہا کہ باغبان ترشاوہ پھلوں کے پودے سال میں دو مرتبہ موسم بہار فروری ، مارچ اور موسم خزاں ستمبر، اکتوبر میں لگاسکتے ہیں
تاہم موسم خزاں میں لگائے گئے پودے زیادہ کامیاب ہوتے ہیں لہٰذاپودوں کی داغ بیل کا کام ترشاوہ پودے باغ میں لگانے سے دو ماہ پہلے مکمل کر لینا چاہیے اورپودے 20فٹ کے فاصلے پر لگانے چاہیں کیونکہ اس طرح ایک ایکڑ میں 100پودے آسانی سے لگائے جاسکتے ہیں
اور ان سے بہتر پیداوار کا حصول بھی ممکن بنایا جاسکتاہے۔انہوںنے بتایاکہ ترشاوہ پھلوں کے پودوں کی نشاندہی کے بعد ان جگہوں پر3 مربع فٹ کے گڑھے کھودے جاتے ہیںجن کیلئے پلانٹنگ بورڈ کی مدد لی جاتی ہے۔
انہو ںنے بتایاکہ گڑھا کھودتے وقت اوپر کی ایک فٹ مٹی ایک طرف اور باقی 2فٹ نیچے والی مٹی دوسری طرف رکھ دی جاتی ہے اوران گڑھو ں کوتین چار ہفتے کھلا چھوڑ دیا جاتا ہے تاکہ دھوپ کی وجہ سے نقصان دہ کیڑے مر جائیں
اس کے بعد اوپر والی ایک فٹ مٹی ایک حصہ گوبر کی گلی سڑی کھاد اور ایک حصہ بھل اچھی طرح ملا کر گڑھے کو زمین سے کچھ اوپر تک بھرنے کے بعد پانی لگا دیا جاتا ہے اور وتر آنے پر پودے لگادیئے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پودے کی گاچی کے مطابق گڑھا کھود کر پودے کو اس میں رکھ کر چاروں طرف سے مٹی کو اچھی طرح سے دبا دینا چاہیے اور آبپاشی کرنی چاہیے نیز وتر آنے پر دراڑوں کو کھرپے سے گوڈی کرکے اچھی طرح سے بند کردیناچاہیے۔
انہوں نے کہاکہ باغبان پودے ہمیشہ بعد از دوپہر لگائیں اور انکا رخ قدرے جنوب مغرب کی طرف رکھاجائے۔
٭٭٭٭٭٭
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون