قتل کے مقدمہ میں مفرور سابق گورنر پنجاب ملک غلام مصطفی کھر کے اشتہاری بیٹے کی جائیداد کی نیلامی معاملے میں گزشتہ روز ہونے والی بولی میں کورٹ آکشنر کے بار بار اعلانات کے باوجودجائیدادکی خریداری کیلئے کوئی خریدار سامنے نہ آیا۔
2 گھنٹے کی کارروائی کے بعد خریدار سامنے نہ آنے پر نیلامی کا عمل روک دیا گیا۔
گزشتہ روزاسسٹنٹ کمشنرفیاض علی جتالہ،نائب تحصیلدار آصف محمود نائب تحصیلدار اقبال عباسی متعلقہ موضع کا قانون گو پٹواری یونین کونسل کا سیکرٹری لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری جس کی نگرانی سب انسپکٹر محمد کاشف کر رہے تھے موقع پر موجود تھے۔
کورٹ آکشنر اسسٹنٹ کمشنر فیاض علی جتالہ کے اعلان پر بولی کا آغاز کیا گیا موقع پر20سے 25 لوگ موقع پر موجود تھے جبکہ مدعی مقدمہ حاجی دلدار حسین لدھانی بھی بولی میں موجود تھا۔
موقع پروقفے وقفے سے 3 بار اعلانات کرائے گئے کہ جن لوگوں میں کال ڈیپازٹ جمع کرایا ہے وہ آکر بولی میں حصہ لیں مگر اعلانات کے باوجود بھی کوئی خریداریا کال ڈیپازٹ جمع کرانے والا کوئی شخص سامنے نہ آیا،2گھنٹے کارروائی کے بعد خریدار سامنے نہ آنے پر نیلامی کا عمل روک دیا گیا جسکی رپورٹ آج ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن جج کوٹ ادو فواد عارف کو پیش کی جائے گی۔
واضح رہے کہ کوٹ ادو کے موضع بیٹ انگڑا میں سابق گورنر وسابق وزیراعلیٰ پنجاب ملک غلام مصطفی کھر کے بھائی سابق ایم این اے ملک غلام مرتضیٰ کھر کا لدھانی برادری کے دلدار خان لدھانی سے اراضی کا تنازعہ تھا۔
13مئی2014کے روز حاجی دلدار اپنے بیٹے16سالہ امجد کے ہمراہ اراضی سے گندم اٹھا رہے تھے کہ ملک غلام مصطفی کھر کے بیٹے سابق ایم پی اے ملک بلال مصطفی کھر اپنے چچا غلام مرتضیٰ کھر اور دیگر ساتھیوں کے ہمراہ وہاں آگئے اور انہیں گندم اٹھانے سے منع کیاتھا اور اراضی پر قبضہ کی کوشش کی تھی۔
مزاحمت پر دلدار اور اس کے بیٹے امجد کو مارا پیٹاتھا، بعدازاں اس پر فائر کھول دئیے تھے جس سے امجدلدھانی موقع پر دم توڑ گیاتھا جس پر پولیس تھانہ کوٹ ادونے حاجی دلدار کی مدعیت میں سابق گورنر وسابق وزیر اعلیٰ پنجاب ملک غلام مصطفیٰ کھر کے بھائی سابق ایم این اے ملک غلام مرتضیٰ کھر،بیٹے سابق ایم پی اے ملک بلال مصطفیٰ کھر اور ایک نا معلوم کے خلاف مقدمہ نمبر258;47;14زیر دفعہ302;47;34درج کر لیا تھا۔
مقدمہ کے اندراج کے بعد دونوں چچا بھتیجا نے عبوری ضمانتیں کرا لی تھیں ،24جون 2014کوعبوری ضمانت کی پیشی تھی جہاں سابق ایم پی اے ملک بلال کھر پیش نہ ہوئے جبکہ سابق ایم این اے ملک غلام مرتضیٰ کھر پیش ہوئے تھے۔
سیشن جج عبدالمصطفیٰ ندیم نے سماعت کے بعد دونوں چچا بھتیجا ملک غلام مرتضیٰ کھراور ملک بلال مصطفٰی کھر کی ضمانتیں منسوخ کر دی تھیں جس پرملک غلام مرتضیٰ کھر احاطہ عدالت سے فرار ہوگیا تھا جس نے بعدازاں ہائی کورٹ سے ضمانت کنفرم کرالی تھی۔
عدالت نے ملک بلال مصطفٰی کھر کو اشتہاری قرار دے دیا تھالیکن پولیس ملک بلال کھر کو کئی سال گزرنے کے باوجود گرفتار کرنے میں ناکام رہی ۔
اس کے بعد پر عدالت نے سابق ایم پی اے ملک بلال کھر کی موضع کھر غربی میں 5 سو30 کنال19 مرلے اراضی نیلام کرنے کا حکم دیا تھا جسکی کل مورخہ 22ستمبر کو نیلامی کی جائے گی۔
اس اراضی کی قیمت 98لاکھ روپے فی ایکڑ شیڈول کے مطابق مقرر کی ہے، جس کی ریزرو پرائس 6کروڈ 50 لاکھ 41ہزار 3 سو75 روپے رکھی گئی ہے۔
عدالت نے بولی کےلئے اسسٹنٹ کمشنر کوٹ ادو ڈاکٹر فیاض علی جتالہ کوکورٹ آکشنر مقرر کیا ہے، یاد رہے کہ سابق گورنر پنجاب مصطفی کھر نے اپنے اس بیٹے کی جائیداد بچانے کےلئے اپنے بیٹے بلال کھر اور مرحوم بھائی ملک غلام میلادی کھرکے خلاف فراڈ سے ہی جائیداد اپنے اور بلال کھر کی بیوی جو ملک میلادی کھر کی بیٹی ہے کے نام کرنے کے خلاف عدالت میں کیس کیا ہوا تھا جس کی 14ستمبر کو پیشی تھی۔
ایڈیشنل سیشن جج فواد عارف نے مذکورہ کیس خارج کرتے ہوئے 22ستمبر کو جائداد نیلامی کا حکم جاری کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: سابق گورنر پنجاب ملک غلام مصطفی کھر کےاشتہاری بیٹے کی جائیداد کی نیلامی
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون