نومبر 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

منہ در منہ پیار کا آغاز ۔۔۔۔||مبشرعلی زیدی

مبشر علی زیدی جدید اردو نثر میں مختصر نویسی کے امام ہیں ۔ کتاب دوستی اور دوست نوازی کے لئے جانے جاتے ہیں۔ تحریرمیں سلاست اور لہجے میں شائستگی۔۔۔ مبشر علی زیدی نے نعرے کے عہد میں صحافت کی آبرو بڑھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔
مبشرعلی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نیواڈا یونیورسٹی کے پروفیسر ولیم جینکووئیک نے طویل تحقیق کے بعد انکشاف کیا تھا کہ صرف 46 فیصد لوگ ہونٹوں سے ہونٹ ملاکر پیار یعنی کس کرتے ہیں۔
باقی 54 فیصد نہ معلوم کیا کرتے ہیں۔ بلکہ خدا جانے کیا کیا کرتے ہیں۔
اس کے بعد یا پہلے اس سوال نے بھی جنم لیا کہ منہ در منہ پیار کا آغاز کب ہوا؟
خیر، آغاز کا تو پتا نہیں چل سکتا، صرف یہ معلوم کیا جاسکتا ہے کہ پہلا کس کب ریکارڈ کیا گیا؟ یعنی تاریخ میں اس کا سراغ کب ملا؟
محققین نے نتیجہ نکالا تھا کہ پہلا معلوم واقعہ ساڑھے تین ہزار سال پہلے ہندوستان میں پیش آیا۔ ممکن ہے کہ کاماسترا کے لذت انگیز قصوں کی وجہ سے یہ خیال پیدا ہوا ہو۔
لیکن آج واشنگٹن پوسٹ نے خبر دی ہے کہ پہلا کس ساڑھے چار ہزار قبل میسوپوٹیمیا یعنی موجودہ عراق میں کیا گیا تھا۔ اس کے شواہد ڈھائی ہزار قبل مسیح کی کئی تحریروں سے ملے ہیں جنھیں پہلے دھیان سے نہیں دیکھا گیا تھا۔
جریدے سائنس نے ان تحریروں کے بجائے توجہ اس بات پر دی ہے کہ اس زمانے میں کس کی وجہ سے منہ کی بیماریاں پھیلیں۔
اگر آپ کو یوسفی صاحب کے الفاظ میں تخمی آم چوسنے کا شوق ہے تو آئندہ پارٹنر کے منہ کا کسی ڈاکٹر سے معائنہ ضرور کروالیجیے گا۔ خاص طور پر اس وقت یہ احتیاط ضروری ہے جب آپ کا پارٹنر یوتھیا یا یوتھنی ہو۔ سیاسی ماہرین کے مطابق قوم یوتھ کے نمائندوں کے منہ میں گز بھر کی زبان کے علاوہ مہلک کیڑے بھی ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

مبشرعلی زیدی کے مزید کالم پڑھیں

مبشر علی زیدی جدید اردو نثر میں مختصر نویسی کے امام ہیں ۔ کتاب دوستی اور دوست نوازی کے لئے جانے جاتے ہیں۔ تحریرمیں سلاست اور لہجے میں شائستگی۔۔۔ مبشر علی زیدی نے نعرے کے عہد میں صحافت کی آبرو بڑھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔

About The Author