مبشرعلی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ضیا محی الدین کے انتقال پر اپنی دس سال پرانی تحریر شئیر کی تو اس میں کبیرےکا پنتھی کا ذکر تھا۔ یہ داود رہبر کے بارے میں ضیا محی الدین کا مضمون تھا جو ان کے کزن تھے۔ یہ مضمون انھوں نے 1989 میں لکھا تھا اور پہلے بھی پڑھا ہوگا لیکن میں نے ان سے 2013 کی اردو کانفرنس میں سنا۔
کئی دوستوں نے کہا کہ وہ مضمون انھیں تلاش کے باوجود نہیں ملا۔ یہ آصف فرخی کے رسالے دنیازاد کے 37ویں شمارے میں چھپا تھا۔ اس کے ساتھ ضیا صاحب کا ایک اور مضمون بخاری صاحب بھی تھا۔ اس کے بعد مشتاق احمد یوسفی کا وہ مضمون تھا جو انھوں نے ضیا صاحب کے بارے میں لکھا اور 1990 میں اردو مرکز لندن کی تقریب میں پڑھا۔
اب ایسا آدمی کہاں سے لائیں جو یوسفی کے قلم سے لکھے ہوئے ضیا محی الدین کے خاکے کو ضیا محی الدین کی طرح سنائے۔
میں نے دنیازاد کے اس شمارے کے چند صفحات کتب خانے والے گروپ میں پیش کردیے ہیں۔ اسی شمارے میں پہلی بار اردو زبان میں سو لفظوں کی کہانیاں چھپی تھیں۔ میں نے پی ڈی ایف میں اس شمارے کے سرورق کے ساتھ صفحہ آخر کی تصویر بھی شامل کی ہے۔ اس پر ضیا محی الدین کا نام ہے، داود رہبر اور مشتاق احمد یوسفی کا نام ہے، اسلم فرخی ، انتظار حسین اور شمس الرحمان فاروقی کا نام ہے، مسعود اشعر، فہمیدہ ریاض اور امجد اسلام امجد کا نام ہے، احمد مشتاق اور محمد سلیم الرحمان کا نام ہے۔۔۔اور ایک نام مبشر علی زیدی بھی ہے۔
میں نے حکیم محمد سعید سے کہا تھا، میرا قد چھوٹا ہے، آپ بڑے حکیم ہیں، کوئی علاج بتائیں۔ انھوں نے جواب دیا تھا، بیٹے قد نہیں نام بڑا کرو۔ نہ قد بڑا ہوا نہ نام، لیکن قلم چلانے کے بہانے بڑے لوگوں کی محفل میں گھسنے اور ان کے قدموں میں بیٹھنے کا موقع ضرور ملا۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر