اپریل 28, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

اظہارِ تشکر کی بے بسی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر ولولے سلامت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔||رؤف لُنڈ

رھی دوستوں اور خیر خواہوں کے ناموں کی ترتیب تو کہیں ایسا نہ ہو کہ کوئی بھی نام رہ جائے یا کسی کا نام حفظِ مراتب میں آگے پیچھے ہو جائے تو مَیں اپنے ضمیر کی عدالت میں ایسے کسی جرم کے بوجھ اٹھانے کے قابلِ نہیں ۔

رؤف لُنڈ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اپنی روز مرہ معاشی ، سماجی، ثقافتی اور سیاسی دہشت گردی کی کمینگیوں کے سرپرستوں کے سازشی کرداروں کے ذریعے میرے دہشت گردی کے مقدمے میں ملوث کردئے جانے سے لے کر رہائی تک پاکستان کے چپے چپے سے لے کر دنیا کے کئی ممالک میں جس جس دوست، تنظیم ، شناسا و نا شناسا شخص نے جو اور جتنا بھی کردار ادا کیا ۔ اس کے اظہارِ تشکر کے لئے آج میں خود کو دو حوالوں سے بے بس محسوس کر رہا ہوں ۔ ایک یہ کہ اس کیلئے شکریہ کس ترتیب سے شروع کروں اور دوسرا کن الفاظ سے کروں ۔ سو سرِ دست اس حوالے سے الفاظ کی جگہ تو میری آنکھوں کی نمناکی قبول ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔
رھی دوستوں اور خیر خواہوں کے ناموں کی ترتیب تو کہیں ایسا نہ ہو کہ کوئی بھی نام رہ جائے یا کسی کا نام حفظِ مراتب میں آگے پیچھے ہو جائے تو مَیں اپنے ضمیر کی عدالت میں ایسے کسی جرم کے بوجھ اٹھانے کے قابلِ نہیں ۔
May be an image of 2 people and people sitting
شکریہ میری اپنی بارایسوسی ایشن کا، ڈسٹرکٹ بار راجن پور کا، ڈیرہ غازیخان بار کا، اسلام آباد بار کا، پنجاب بار کونسل کا، سرائیکی وسیب کی مختلف بارز کا پھر پنجاب بھر کے وکلاء کا، اپنے ممبر پنجاب بار کونسل کا، وہ ممبران ِ بار کونسل جو ساتھ تھے۔ ہائیکورٹ ملتان بار کے امیدوار سمیت ان کے ساتھیوں کا جو میرے عدالت پیش کئے جانے اور رہائی کے وقت ڈسٹرکٹ جیل کے باہر منتظر رھے۔ پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں کی بار کونسلز کا شکریہ ۔۔۔۔۔۔۔
شکریہ میرے کامریڈز کا، میرے انقلابی دوستوں کا، پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنوں اور تمام لیڈر شپ کا، امیدوار پیپلز پارٹی حلقہ 193ء کا، سابقہ ممبرانِ صوبائی و قومی اسمبلی و سینیٹ کا۔۔۔۔۔۔۔
شکریہ اپنے محنت کش طبقے کے ان سب طلباء کا، کسانوں کا، مزدوروں کا، شعراء و ادیبوں سمیت تمام سیاسی و مذہبی پارٹیوں کے عام کارکنوں کا کہ جنہوں نے بلا تخصیص علاقہ، وسیب، وطن، مسلک، وابستگی ، قوم، برادری میری گرفتاری و رہائی تک سوشل میڈیا پہ میرے ہاتھوں میں لگی ہتھکڑی سے منسلک ” ہر حلقہِ زنجیر میں اپنی زباں رکھ دی”۔
ان سب دوستوں کے اس اظہارِ محبت نے نہ صرف سازشی کرداروں کو لرزا کے رکھ دیا بلکہ یہ میری بے گناھی کے تصدیقی سرٹیفکیٹ کے ساتھ ساتھ میری طاقت و توانائی اور شکتی و مضبوطی کا سبب بنا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں مقروض اپنے محنت کش طبقے کے ایک ایک فرد کا کہ جن سے میرا درد کا رشتہ ھے۔۔۔ میرا عہد رہا کہ میں آپ سب کا قرض چکانے کی سرخروئی کیلئے اپنے محنت کش طبقے کی زندگیوں سے دکھ درد کے نجات کی خاطر دکھ درد، ذلتوں اور اذیتوں اس طبقاتی نظامِ سرمایہ و طبقاتی سماج کے خاتمہ کی جدوجہد اپنی آخری سانس تک جاری رکھوں گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فیض احمد فیض کے ان الفاظ کے ساتھ سرخ سلام کہ ” نہ اُن کی ہار نئی اور نہ اپنی جیت نئی ۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 مبارک باد اور سرخ سلام۔۔۔رؤف لُنڈ

اک ذرا صبر کہ جبر کے دن تھوڑے ہیں۔۔۔رؤف لُنڈ

 کامریڈ نتھومل کی جدائی ، وداع کا سفر اور سرخ سویرے کا عزم۔۔۔رؤف لُنڈ

زندگی کا سفر سر بلندی سے طے کر جانے والے کامریڈ کھبڑ خان سیلرو کو سُرخ سلام۔۔۔رؤف لُنڈ

رؤف لُنڈ کی مزید تحریریں

%d bloggers like this: