دسمبر 26, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ماضی کے کھلاڑی ۔۔۔||مبشرعلی زیدی

مبشر علی زیدی جدید اردو نثر میں مختصر نویسی کے امام ہیں ۔ کتاب دوستی اور دوست نوازی کے لئے جانے جاتے ہیں۔ تحریرمیں سلاست اور لہجے میں شائستگی۔۔۔ مبشر علی زیدی نے نعرے کے عہد میں صحافت کی آبرو بڑھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔
مبشرعلی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کرکٹ میں آسٹریلیا کے ڈان بریڈمین اور ہاکی میں ہندوستان کے دھیان چند کی طرح فٹبال میں برازیل کے پیلے کو بھی عظیم ترین قرار دیا جاتا ہے۔ میں ایسے ہر دعوے کو شک کی نظر سے دیکھتا ہوں۔
ماضی کے کھلاڑی اچھے تھے لیکن انھیں عظیم ترین کہنے کا مطلب ہے کہ مستقبل میں ان سے بہتر نہیں آسکتا۔
ڈان بریڈمین اپنے زمانے کے، بلکہ کئی نسلوں کے اچھے بیٹسمین تھے۔ ان کا کرئیر اوسط آج بھی ناقابل تسخیر معلوم ہوتا ہے۔ لیکن ان دنوں بولنگ کا معیار ویسا نہیں تھا جیسا ستر کی دہائی میں اور اس کے بعد سامنے آیا۔ انھوں نے رابرٹس، ہولڈنگ، گارنر اور مارشل جیسے پیس اٹیک کا سامنا نہیں کیا۔ وسیم اور وقار جیسی جوڑی کو نہیں جھیلا۔ بیدی، پرسنا اور چندرشیکھر کی اسپن بولنگ نہیں کھیلی۔ اگر وہ چالیس پچاس سال بعد کھیلتے تو ان کا بیٹنگ ایوریج ایسا نہ ہوتا۔
دھیان چند زمانہ قدیم کے کھلاڑی تھے۔ ان کا آج کی ہاکی میں وہی حال ہوتا جو پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کا ہے۔ آسٹروٹرف پر بڑے بڑے ہیرو زیرو ہوگئے۔
میں نے پیلے کے متعدد میچوں کی ویڈیوز دیکھی ہیں۔ یوٹیوب پر ان کے بہت سے گول دیکھے جاسکتے ہیں۔ آپ نے نہیں دیکھے تو دیکھیں۔
ان کے وقت میں ٹیموں کا دفاع اتنا اچھا نہیں ہوتا تھا۔ پیلے گیند لے کر جارہے ہیں اور چار دفاعی کھلاڑی ساتھ ساتھ دوڑ رہے ہیں۔ کوئی پیر نہیں ڈال رہا۔ کوئی چیلنج نہیں کررہا۔ بعض گول مضحکہ خیز حد تک آسانی سے ہوتے نظر آتے ہیں۔
پیلے کبھی کسی یورپی کلب سے نہیں کھیلے۔ یہ ایسا ہے جیسے کوئی کرکٹر کبھی کاؤنٹی کرکٹ نہ کھیلے۔ اتفاق سے بریڈمین بھی ایسے ہی تھے۔ مختلف ماحول اور سخت مقابلے کی فضا میں بہت سے کھلاڑی ناکام ہوجاتے ہیں۔ جو کھیلا نہیں، وہ ناکام بھی نہیں۔
پیلے کا یہ اعزاز ہمیشہ برقرار رہے گا کہ وہ تین ورلڈ چیمپین برازیلی ٹیموں کا حصہ تھے۔ تاوقتیکہ کوئی چار بار ورلڈکپ جیت لے، اور یہ بہت مشکل ہے۔
لیکن ان کے دور میں ورلڈکپ میں صرف 16 ٹیمیں ہوتی تھیں۔ برازیل اپنے میچ بڑے مارجن سے جیتتی تھی۔ اگر پیلے کے گول نکال دیے جائیں، تو بھی برازیل کی جیت پر فرق نہیں پڑتا۔ سوچیں، اگر لیونل میسی کو نکال دیں تو ارجن ٹینا کے پاس کیا بچتا ہے؟
غیر معمولی کھیل اور مختلف قسم کے اعزازات کی بات کی جائے تو میسی جیسا دور دور تک کوئی نظر نہیں آتا۔ وہ واحد کھلاڑی ہیں جو کوپا کپ، لالیگا، چیمپئنز لیگ، فیفا انڈر ٹوینٹی ورلڈکپ، فیفا کلب ورلڈکپ، ورلڈکپ اور اولمپکس بھی جیتے ہیں۔ انفرادی اعزازات الگ ہیں۔
فتوحات کی بات نہ کی جائے تو میراڈونا کا کھیل مجھے پیلے سے بہتر لگتا ہے۔ وہ بہت اچھے اسکیمر تھے۔ میراڈونا کو فراموش کردیا جائے اورپیلے کو عظیم ترین کہا جائے تو بھی ان کا دور ختم ہوا۔ اگلا چیمپین آنے تک میسی عظیم ترین ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

مبشرعلی زیدی کے مزید کالم پڑھیں

مبشر علی زیدی جدید اردو نثر میں مختصر نویسی کے امام ہیں ۔ کتاب دوستی اور دوست نوازی کے لئے جانے جاتے ہیں۔ تحریرمیں سلاست اور لہجے میں شائستگی۔۔۔ مبشر علی زیدی نے نعرے کے عہد میں صحافت کی آبرو بڑھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔

About The Author