مبشرعلی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فرانس کا لوریس اگر ورلڈکپ جیت جاتا تو اعزاز کا دفاع کرنے والا پہلا کپتان ہوتا۔ چار سال پہلے بھی وہی کپتان تھا۔
اب اس کا نام ان تین کپتانوں میں شامل ہوگیا ہے جو ورلڈکپ فائنل تک پہنچ کر اعزاز سے محروم ہوئے۔ ارجن ٹینا کے میراڈونا اور برازیل کے ڈونگا باقی دو کپتان تھے۔
صرف دو ٹیمیں مسلسل دو ورلڈکپ جیت چکی ہیں، اٹلی اور برازیل، لیکن ہر بار کپتان الگ تھا۔
اٹلی کے ویٹوریو پوزو واحد منیجر ہیں جو دو ورلڈکپ جیتے۔ دونوں تسلسل میں تھے۔
تین افراد بطور کھلاڑی اور بطور منیجر ورلڈکپ جیت چکے ہیں۔ برازیل کے زگالو 1958 اور 1962 میں کھلاڑی اور 1970 میں منیجر تھے۔ جرمنی کے بیکن بائر 1974 میں کپتان اور 1990 میں منیجر تھے۔ فرانس کے ڈیشامپ 1998 میں کپتان اور 2018 میں منیجر تھے۔
صرف ایک کھلاڑی تین ورلڈکپ فائنل کھیلا ہے۔ اگر کسی کوئز میں یہ سوال پوچھا جائے تو بیشتر لوگوں کا جواب ہوگا، پیلے! نہیں۔ وہ 1962 کے ٹورنامنٹ میں زخمی ہونے کی وجہ سے فائنل نہیں کھیل سکے تھے۔ یہ اعزاز برازیل ہی کے کافو کو حاصل ہے جو 1994 کا فائنل جیتنے اور 1998 کا فائنل ہارنے والی ٹیم کا حصہ تھے۔ پھر 2002 کا فائنل بطور کپتان کھیلے اور جیتے۔
کسی ایک فائنل میں سب سے زیادہ گول 1966 میں انگلینڈ کے جیف ہرسٹ اور اس بار فرانس کے امباپے نے تین تین کیے۔ امباپے نے 2018 میں بھی ایک گول کیا تھا۔ اس طرح وہ فائنلز میں سب سے زیادہ گول کرنے والے کھلاڑی بن گئے ہیں۔
یہ پہلا فائنل تھا جس میں ہارنے والی ٹیم نے تین گول کیے۔ اس سے پہلے کبھی شکست خوردہ ٹیم دو سے زیادہ گول نہیں کرسکی۔ تکنیکی طور پر فرانس میچ نہیں ہارا کیونکہ مقررہ وقت میں مقابلہ برابر تھا۔
فرانس اب تک چار فائنل کھیل چکا ہے۔ دو بار جیتا اور دو بار ہارا لیکن خاص بات یہ ہے کہ دونوں بار پنالٹی ککس میں شکست ہوئی۔ 2006 میں اٹلی نے پنالٹی ککس پر پانچ تین سے کامیابی حاصل کی تھی۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور