گلزاراحمد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمارا تعلیمی نظام یا تجربہ گاہ۔
اُس دن میں نے انٹرمیڈیٹ کا امتحان پاس یا فائنل مکمل کرنے والے طلبا کی بنک کے سامنے لمبی قطار دیکھی جو 1200 روپے فیس جمع کرانے کے لیے گرمی میں پسینے میں شرابور کھڑے تھے۔پتہ چلا آئندہ انڈرگریجویٹ لیول داخلوں کے لیے ایک نیا ٹسٹ USAT ایجاد ہوا ہے جو دینا ہے۔اور فیس جمع ہو رہی ہے۔
1۔یار اگر ہائر سیکنڈری بورڈز کے امتحانات قابل اعتماد نہیں ہیں تو بورڈز بند کر دیں اور طلبا سے سیدھا USAT.MDCAT بلا بلا ٹسٹ لے لیا کریں اور اس پر سرٹیفکیٹ جاری کر دیا کریں۔
2۔ ان امتحانات کی اتنی زیادہ فیسیں قومی خزانہ بھرنے کے لیے ہیں یا کسی اور مد کے لیے ۔۔
3۔تیسرا ہر کالج سکول میں ہی یہ فیس وصول کرکے کروڑوں طلبا و طالبات کو بنکوں کے آگے کھڑے ہونے سے بچائیں۔جہاں نہ سایہ نہ پانی الٹا ٹریفک کی بندش شور اور دھواں۔
مجھے تو یہ لگتا ہےجس طرح کرپشن روکنے کے لیے ملک میں کئ ادارے بنے مگر کرپشن بڑھ گئ اسی طرح جگہ جگہ ٹسٹ لینے کے ادارے بھی رقم بٹورنے اور قوم کو ذلیل کرنے کے ادارے ہیں اس سے معیار تعلیم بالکل نہیں بڑھ رہا۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر