اپریل 26, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

لاہور میں سنگین جرائم کی شرح میں اضافہ ہونے لگا

ریکارڈ کے مطابق لاہور میں دو ہزار سولہ سے دو ہزار بیس تک پانچ لاکھ بیالیس ہزار نو سو اٹھاسی جرائم رپورٹ ہوئے

لاہور میں سنگین جرائم کی شرح میں اضافہ ہونے لگا، پنجاب پولیس کی جانب سے انفارمیشن کمیشن کو جمع کرائی گئی رپورٹ میں چشم کشا انکشافات سامنے آئے ہیں۔

ریکارڈ کے مطابق لاہور میں دو ہزار سولہ سے دو ہزار بیس تک پانچ لاکھ بیالیس ہزار نو سو اٹھاسی جرائم رپورٹ ہوئے،، پانچ سال میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک سو پانچ افراد کی جان لے لی گئی

پنجاب کا مرکز لاہور ،،، سنگین جرائم کا گڑھ بن گیا۔ پنجاب پولیس کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق

دوہزار سولہ سے دوہزار بیس تک سنگین جرائم کے پانچ لاکھ بیالیس ہزار نو سو اٹھاسی واقعات رپورٹ ہوئے

دستاویزات کے مطابق دو ہزار سولہ میں ترانوے ہزار چار سو اٹھہتر ،،، دو ہزار سترہ میں اکانوے ہزار پانچ سو پچاسی،، دو ہزار اٹھارہ میں چھیانوے ہزار چار سو بیالیس کیسز پورٹ ہوئے۔

دو ہزار انیس میں ایک لاکھ ستائیس ہزار آٹھ سو اڑسٹھ جبکہ دو ہزار بیس میں ایک لاکھ تینتیس ہزار چھ سو پندرہ سنگین جرائم رپورٹ ہوئے

دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ پانچ سالوں کے دوران قتل کے دو ہزار ایک سو تین کیسسز کا اندراج ہوا۔

ڈکیتی کے دوران قتل کے ایک سو پانچ جبکہ تی سو چوبیس ڈکتیی ورادات کے واقعات رپورٹ ہوئے

 شہری ،،، (لاہور شہر کی صورتحال دن بدن ابتر ہوتی جا رہی ہے۔ جرائم کو قابو کرنے والے ادارے خاموش ہیں)

پولیس رپورٹ کے مطابق پانچ سالوں کے دوران موٹر سائیکل چھیننے کے دو ہزار دو سو پچانوے ،، کار سمیت دیگر وہیکلز چھیننے کے ایک سو ستتر جبکہ تیس ہزار موٹر سائکل چوری ہوئے۔

قانونی ماہرین نے کیسز میں شرح کی وجہ پولیس کی غفلت کو قرار دیا ہے
،،، (پولیس پروٹوکول، سیاسی جلسے جلوسوں پر لگی رہتی ہے۔ امن امان کی صورتحال پر کسی کی توجہ نہیں)

پنجاب پولیس کیجانب سے جاری اعدادو شمار انفارمیشن ایکٹ دو ہزار تیرہ کے تحت موصول درخواست پر جاری کی گئی ہیں۔

پولیس کے مطابق ریکارڈ کا مکمل جائرہ لینے کے بعد تفصیلات جمع کروائی گئی ہیں۔

%d bloggers like this: