مئی 16, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

کراچی : اسٹریٹ کرائمز پر قابو پانے کے لئے شاہین فورس تیار

جسے حساس مقامات پر تعینات کر کےاسٹریٹ کرمنلز کو گرفتار کرنے کا کام سونپا گیا ہے

کراچی میں بڑھتے اسٹریٹ کرائمز پر قابو پانے کے لئے شاہین فورس بنائی گئی ہے جسے حساس مقامات پر تعینات کر کےاسٹریٹ کرمنلز کو گرفتار کرنے کا کام سونپا گیا ہے ،مگر کیا یہ فورس سڑکوں پر نظر آتی ہے اور شہری کس حد تک پولیس کے اس اقدام سے مطمئن ہیں جانتے ہیں۔

پاور فل موٹرسائیکل جدید اسلحے اور ریفلیکٹڈ جیکٹس کی حامل شاہین فورس کو چند روز پہلے ہی کراچی پولیس چیف نے اسٹریٹ کرمنلز سے نمٹنے کے لئے

میدان میں اتارا ہے۔شاہین فورس کے جوان کہاں اور کسطرح سے ڈیوٹی کرتے ہیں اور شہری ان کی موجودگی سے خود کو کتنا محفوظ تصور کرتے ہیں ؟ آئیے جانتے ہیں۔

کراچی میں دن کی روشنی کے مقابلے میں غروب آفتاب کے بعداسٹریٹ کرائم کی وارداتیں نسبتاً زیادہ ہوتی ہیں۔۔۔

اسٹریٹ لائٹس کا روشن نہ ہونا اور سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ اس صورتحال کو اسٹریٹ کرمنلز کے لئے موزوں بنا دیتی ہے۔۔۔

یوں تو شہر کا کوئی علاقہ اسٹریٹ کرمنلز سے محفوظ نہیں مگر کچھ مقامات ایسے ہیں جہاں متواتر وارداتیں ہونے کے باعث انہیں ہاٹ اسپاٹس کہا جاتا ہے۔۔۔

کورنگی ، گلشن اقبال، نیو کراچی ، اورنگی ٹاؤن اور بفرزون ایسے علاقے ہیں جہاں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں دیگر علاقوں سے زیادہ ہوتی ہیں۔

اورنگی ٹاؤن اور کورنگی،،،، شہر کے وہ علاقے ہیں جہاں بڑھتی وارداتوں سے پریشان شہری حالیہ دنوں میں واردات کے دوران پکڑے گئے

پانچ ڈاکو تشدد کرکے ہلاک کرچکے ہیں۔۔۔یہاں رہنے والےشہریوں کا کہنا ہے کہ انہیں ان حساس مقامات پر شاہین فورس کا کوئی جوان کبھی ڈیوٹی کرتا نظر نہیں آیا۔۔۔

کورنگی کے مکین۔۔۔ تھانوں سے تعلق رکھنے والی پولیس اکثر نظر آتی ہے لیکن اس طرح کی جو پولیس ہے یہ ہمیں کبھی نظر نہیں آئی ۔۔۔

میں نے عزت سے انہیں پینسٹھ ہزار روپے دے دئیے منڈی سے آرہا تھا سیب بیچتاہوں بھائی آج صبح کی ہی واردات ہے ۔۔۔ میرے خیال سے تو کورنگی کےلیےبھی تین سو جوان کافی نہیں آپ پورے شہر کا بتا رہےہیں ۔۔۔

اورنگی ٹاؤن کے مکین۔۔۔چھینا جھپٹی کی وارداتیں تو بہت زیادہ ہورہی ہیں اے ٹی ایم سے نکلا کیش لیکر کیش بھی گیا موبائل بھی گئے

ابھی تک تو ایسی کوئی فورس میں نے نہیں دیکھی ۔۔۔ وارداتیں تو یہاں پر بہت زیادہ ہیں جمپس وغیرہ سب توڑ دئیے اور یہ جس پولیس فورس کی بات کررہے ہیں یہ ہم نے کبھی دیکھی ہی نہیں ۔۔۔

اب یہ ہورہاہے کہ وہ آکر اب ڈائریکٹ گولی مار رہے ہیں ۔۔۔ بعد میں موبائل لے رہے ہیں ۔۔۔ شاہین فورس تو ابھی تک میں نے نہیں دیکھی اورنگی میں سنا تھا ۔۔۔ لیکن دیکھی نہیں ۔۔۔

کراچی پولیس چیف نے دعویٰ کیا تھا کہ شاہین فورس کے جوان سینئر پولیس افسران کے حکم پر شہر کے حساس مقامات یعنی ہاٹ اسپاٹس پر ڈیوٹی سر انجام دیں گے۔

کراچی پولیس چیف کا ساٹ جاوید عالم اوڈھو۔۔۔ شروع میں یہ فورس تین سو موٹرسائیکلوں پر مشتمل ہوگی ۔۔۔

جو جوڑی کی صورت میں گشت کرینگے ۔۔۔ دو موٹرسائیکلیں ایک ساتھ گشت کرینگے ۔۔۔ اس میں جو انتہائی حساس روٹ ہیں یا بلیک اسپاٹ جہاں وارداتیں زیادہ ہورہی ہیں وہاں انکو تعینات کیاجائے گا ۔۔۔

کراچی میں رواں سال اب تک اسٹریٹ کرائم کی لگ بھگ 60ہزار وارداتیں رپورٹ کی جاچکی ہیں۔

دوران لوٹ مار 74افراد قتل جبکہ سیکڑوں زخمی بھی کئے جا چکے ہیں۔دوسری جانب اسٹریٹ کرائم کا گراف نیچے لانے کے لئے بنائی جانے والی شاہین فورس بھی شہریوں کے معیار پر پورا اترنے اور ان میں احساس تحفظ پیدا کرنے میں کامیاب نظر نہیں آرہی ہے۔۔۔

اسٹریٹ کرائم کے انسداد کے لئے بنائی گئی شاہین فورس ہاٹ اسپاٹس تو دور کسی عام شاہراہ پر بھی گشت کرتی نظر نہیں آرہی۔۔۔

شہری کہتے ہیں کہ پولیس حکام اسٹریٹ کرائم کنٹرول کرنے کے لئے مؤثر اقدامات کریں تاکہ انہیں لٹیروں سے نجات مل سکے۔۔۔

%d bloggers like this: