ماحولیات کو نقصان پہنچانے کا سبب بننے والے ممالک میں پاکستان کا ایک سو پینتیسواں نمبر ہے تاہم
ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک میں پاکستان آٹھویں نمبر پر ہے،،، ماہرین کے مطابق ذیادہ بارشوں،
سیلاب اور ہیٹ ویو جیسے مسائل سے نمٹنے کے لئے واٹر مینجمنٹ بنیادی ضرورت ہے
دنیا بھر کی طرح پاکستان بھی ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے دوچار ہے۔
مون سون بارشوں میں اضافے اور سیلاب کی صورتحال نے ملک میں واٹر مینجمنٹ کے کمزور نظام کی نشاندہی کی ہے۔
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان دو ہزار پچیس تک پاکستان میں پانی کی قلت بحران کی صورت اختیار کر لے گی۔
جرمن تھنک ٹینک فریڈرش نومن فاؤنڈیشن کی کنٹری ڈائریکٹر بِرگٹ لَم کہتی ہیں کہ
پانی اور ماحول کے مسائل انسانی بقاء کو درپیش سنگین چیلنجز ہیں جن سے نمٹنا ضروری ہے
برگٹ لم ،،، کنٹری ڈائریکٹر ،، فریڈرش نومن فاؤنڈیشن (ماحولیاتی تبدیلی، پانی اور ماحول کے مسائل ہماری بقاء کو چیلنج کر رہے ہیں
گڈ گورننس کے ذریعے نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر اسے بہتر بنانے کی ضرورت ہے)
جامعہ کراچی کے شعبہ انٹرنیشنل ریلیشنز کے پروفیسر ڈاکٹر سید عامر کہتے ہیں کہ
پاکستان میں پانی کی مینجمنٹ کو درپیش مسائل کے بنیادی اسباب میں خراب لینڈ پلاننگ، نکاسی آب کی ناقص پالیسی اور سٹوریج نہ ہونے جیسے
عناصر شامل ہیں
ڈاکٹر سید عامر ،، پروفیسر جامعہ کراچی ،،، (بارش کے باعث پانی اچانک آتا ہے ،،، تھوڑے
وقت میں ذیادہ بارش اور بہاؤ کا مناسب راستہ نہ ہونے کی وجہ سے ضائع ہوتا ہے،، سٹوریج بہت ضروری ہے)
ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تقسیم کے سندھ طاس معاہدے پر بھی نظار ثانی کی ضرورت ہے،،،
پانی کی تقسیم کے بجائے دونوں ممالک کو پانی کے فوائد کی تقسیم پر معاہدہ کرنا چاہیے
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،