نومبر 8, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

معتوب شاعر: جوش ملیح آبادی ||مبشرعلی زیدی

مبشر علی زیدی جدید اردو نثر میں مختصر نویسی کے امام ہیں ۔ کتاب دوستی اور دوست نوازی کے لئے جانے جاتے ہیں۔ تحریرمیں سلاست اور لہجے میں شائستگی۔۔۔ مبشر علی زیدی نے نعرے کے عہد میں صحافت کی آبرو بڑھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔
مبشرعلی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جوش ملیح آبادی اردو کے عظیم ترین شعرا میں سے ایک ہیں۔ ان جیسا قادراکلام اور زودگو بڑا شاعر میر انیس اور اقبال کے سوا شاید کوئی نہیں۔ اس کے باوجود وہ معتوب شاعر ہیں۔ ان کے مذہبی خیالات اور منہ پر سچ بولنے کی عادت نے بے شمار لوگوں کو ناراض کیا۔ ڈکٹیٹر ہی نہیں، جمہوری حکومت نے بھی انھیں پریشان کیا۔
جوش کی زندگی میں ان کے 23 مجموعہ کلام شائع ہوئے۔ اس کے علاوہ بھی ان کا بہت سا کلام مختلف ادبی جریدوں، مجلوں، خطوط اور دوسری تحریروں میں بکھرا ہوا تھا۔ میرے استاد اور جوش کے شاگرد ڈاکٹر ہلال نقوی نے برسوں نہیں، عشروں کی محنت کے بعد وہ تمام کلام جمع کرکے جوش کی کلیات میں شائع کردیا ہے۔ یہ کلیات ابھی حال میں تین جلدوں میں کراچی سے چھپی ہے۔
ڈاکٹر ہلال نقوی نے اس کے علاوہ بھی جوش صاحب پر بہت کام کیا ہے۔ انتقادیات جوش، عرفانیات جوش اور جوش کے انقلابی مرثیے کے عنوان سے کتابیں ترتیب دیں اور جوش شناسی کے نام سے ادبی جریدہ نکالا جس کے سات شمارے آچکے ہیں۔
جوش کی آپ بیتی یادوں کی برات ان کی زندگی میں نامکمل شائع ہوئی تھی۔ اس کے مسودے کے کئی سو صفحات غائب ہوگئے تھے۔ ڈاکٹر ہلال نقوی نے انھیں ڈھونڈ نکالا اور حال ہی میں مکمل یادوں کی برات شائع کرکے بڑا ادبی کارنامہ انجام دیا ہے۔
ڈاکٹر ہلال نقوی کی جوش پر کتابیں ابھی اسکین نہیں ہوئیں لیکن میں 37 دوسری کتابیں ایک ساتھ پیش کررہا ہوں۔ ان میں جوش صاحب کی انڈیا سے چھپی ہوئی آپ بیتی، مضامین کی کتاب اشارات اور 11 مجموعہ ہائے کلام کے ابتدائی نسخے شامل ہیں۔ انڈیا سے چھپنے والے پرچے جوش بانی کے چار شماروں کے علاوہ کئی رسالوں کے جوش نمبر، ان پر 2 پی ایچ ڈے مقالے، ان کے مرثیوں کا مجموعہ، خطوط کا مجموعہ اور فن و شخصیت پر کتابیں بھی یہاں جمع کردی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

مبشرعلی زیدی کے مزید کالم پڑھیں

مبشر علی زیدی جدید اردو نثر میں مختصر نویسی کے امام ہیں ۔ کتاب دوستی اور دوست نوازی کے لئے جانے جاتے ہیں۔ تحریرمیں سلاست اور لہجے میں شائستگی۔۔۔ مبشر علی زیدی نے نعرے کے عہد میں صحافت کی آبرو بڑھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔

About The Author