نومبر 8, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مرثیہ گو ہندو شاعرہ روپ کماری۔۔۔||مبشرعلی زیدی

مبشر علی زیدی جدید اردو نثر میں مختصر نویسی کے امام ہیں ۔ کتاب دوستی اور دوست نوازی کے لئے جانے جاتے ہیں۔ تحریرمیں سلاست اور لہجے میں شائستگی۔۔۔ مبشر علی زیدی نے نعرے کے عہد میں صحافت کی آبرو بڑھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔
مبشرعلی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کم جس کی خیالیں ہوں وہ تنویر نہیں ہوں
بدعت سے جو مٹ جائے وہ تصویر نہیں ہوں
پابند شریعت نہ سہی گو لچھمن
ہندو ہوں مگر دشمن شبیر نہیں ہوں
یہ اشعار ہندو شاعر منشی لچھمن داس کے ہیں۔ وہ امام حسین کی محبت میں مبتلا واحد غیر مسلم شاعر نہیں تھے۔ جب سے ہندوستان میں شہدائے کربلا کا غم منایا جارہا ہے، مقامی مذاہب کے لوگ امام حسین کی مدح کررہے ہیں۔ ہندو شعرا کی ایک طویل فہرست ہے جنھوں نے سلام کہے ہیں۔ مرثیہ ایک مشکل صنف ہے جس میں بہت سے مسلمان شعرا نے بھی طبع آزمائی کی کوشش نہیں کی۔ لیکن میں متعدد غیر مسلم شعرا کے مرثیے دیکھ چکا ہوں۔ ان میں لالہ چھنو لال دلگیر بھی شامل ہیں جن کا سلام آخر گھبرائے گی زینب سب نے سنا ہوا ہے۔
میں آج ایک ہندو شاعرہ روپ کماری کے کلام پر مبنی کتاب پیش کررہا ہوں جسے ڈاکٹر تقی عابدی نے مرتب کیا ہے۔ کسی خاتون کا مرثیہ کہنا بھی منفرد بات ہے۔ گنتی کی ایسی شاعرات ہیں جنھوں نے مرثیے کہے ہیں۔ ان میں روپ کماری کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ وہ نجم آفندی کی شاگرد تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:

مبشرعلی زیدی کے مزید کالم پڑھیں

مبشر علی زیدی جدید اردو نثر میں مختصر نویسی کے امام ہیں ۔ کتاب دوستی اور دوست نوازی کے لئے جانے جاتے ہیں۔ تحریرمیں سلاست اور لہجے میں شائستگی۔۔۔ مبشر علی زیدی نے نعرے کے عہد میں صحافت کی آبرو بڑھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔

About The Author