مئی 4, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

راجن پور کی خبریں

راجن پور سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

بچوں کو پڑھانے سکھانے انہیں ہر طرح کے تشدد سے بچائیے اور انٹر نیٹ کے محفوظ استعمال بارے معلومات فراہم کرنے کے سلسلے میں

بہترین کارکردگی پر سرچ فار جسٹس پاکستان کے سربراہ افتخار مبارک سماجی تنظیم نیلاب چلڈرن اینڈ وومن ڈویلپمنٹ کونسل رجسٹرڈ راجن پور ( جام پور ) کے

صدر آفتاب نواز مستوئی کو توصیفی شیلڈ پیش کر رہے ہیں پروگرام مینیجر محترمہ راشدہ قریشی بھی اس موقع پر موجود ہیں ۔

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

جام پور

( وقائع نگار )

بچوں کے تحفظ پر کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کے پلیٹ فارم چلڈرن ایڈوکیسی نیٹ ورک نے بچوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلیے حکومتی سطح پر

والدین ‘ اساتذہ ‘ مذہبی راہنماوں اور کمیونٹی کے فعال افراد کی تربیت کیلیے جامع پروگرامز چلانے کی تجویز دی ہے

بچوں کو تشدد بد سلوکی استحصال اور نقصان دہ رسومات سے بچانے کیلیے والدین اور کمیونٹی کے دیگر ذمہ دار افراد کے ساتھ تربیتی نشستوں جو کہ

نیٹ ورک کی رکن تنظیم نیلاب چلڈرن اینڈ وومن ڈویلپمنٹ کونسل راجن پور ‘سرچ فار جسٹس پاکستان اور یونیسف کے اشتراک سے یونین کونسل پیر بخش شرقی کے قصبہ کلاں پور اور بستی نارو میں منعقد ہوئیں میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے

ضلعی فوکل پرسن آفتاب نواز مستوئی ‘کے علاوہ افتخار مبارک ‘ راشدہ قریشی ‘ انیلا عبداللہ اور محسن عباس نے کہا کہ بچوں کے ساتھ دوستانہ و مشفقانہ رویہ اختیار کرنے سے وہ اپنے ساتھ ہونے والی کسی بھی زیادتی اور بدسلوکی بارے اپنے والدین کو بتا سکتے ہیں

جس سے ان کے ساتھ رونما ہونے والے ناخوشگوار واقعات میں کمی لائی جا سکتی ہے مقررین نے کہا کہ

ہر قسم کے تشدد سے پاک گھریلو ماحول میں بچوں کے اعتماد کو تقویت ملتی ہے ان کے استحصال کے امکانات کم ہو جاتے ہیں

اور وہ اپنے والدین سے اپنے مسائل پر بات کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے چلڈرن ایڈوکیسی نیٹ ورک کی جانب سے والدین کو بتایا گیا کہ

بچوں کو آن لائن پیش آنے والے خطرات سے بچانے کیلیے بچوں کی انٹر نیٹ بالخصوص سوشل میڈیا کے استعمال پر مکمل تربیت کی جائے انہیں بتایا جائے کہ

سوشل میڈیا پر اجنبی لوگوں کیساتھ دوستی میں احتیاط برتیں اپنی تصویریں اور دیگر معلومات کسی کے ساتھ شئیرنہ کریں سوشل میڈیا پر کسی قسم کی نفرت انگیز مہم کا حصہ نہ بنیں

اور بچوں کو سمجھایا جائے کہ انٹر نیٹ یا سوشل میڈیا پر کسی قسم کی ہراسمنٹ بارے اپنے والدین بڑے بہن بھائی یا اساتذہ کو فوری آگاہ کریں اسی طرح مقررین نے

اس بات پر بھی زور دیا کہ کم عمر بچوں سے محنت مشقت نہ کروائی جائے

نہ ہی انہیں گھریلو ملازم کے طور پر بھیجا جائے نیز کم عمری کی شادی سے بھی بہر صورت اجتناب کیا جائے

کیونکہ بچوں سے مشقت یا ان کی کم عمری میں شادیاں اخلاقی طبعی

اور قانونی لحاظ سے جرم ہیں اور حکومتی سطح پر ان کی سخت سزائیں بھی مقرر ہیں

%d bloggers like this: