مبشرعلی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مظہر کلیم کو ابن صفی کے کرداروں پر ناول لکھنے کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے لیکن ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو نظرانداز کردیا جاتا ہے۔ انھوں نے اپنے کردار کم تخلیق کیے ہوں گے لیکن تسلسل کے ساتھ بچوں کے لیے سیکڑوں ناول لکھے اور ان کی امیجی نیشن کو بیدار کیا۔ میں اشتیاق احمد اور ابن صفی کی طرح ان کا بھی مقروض ہوں۔
میرے بچپن میں مظہر کلیم عمران سیریز کے ساتھ بچوں کے لیے پانچ مختلف سیریز بھی لکھ رہے تھے۔ ان میں ٹارزن اور عمرو عیار سے تو سب واقف ہیں لیکن چلوسک ملوسک، آنگلو بانگلو اور چھن چھنگلو کے مرکزی کرداروں پر بھی ہر کچھ ہفتے بعد نیا ناول آجاتا تھا۔ جس طرح ابن صفی بعض اوقات کسی ناول میں کرنل فریدی اور علی عمران کو یکجا کردیتے تھے، اسی طرح مظہر کلیم بھی دو سیریز کے کرداروں کو ایک ناول میں لے آتے تھے جس سے لطف دوبالا ہوجاتا تھا۔
میں خانیوال میں تھا تو کتب خانہ صدیقیہ پر مظہر کلیم کے ناول مل جاتے تھے۔ کراچی آنے کے بعد ان کی عمران سیریز کے ناول تو دستیاب ہوئے لیکن بچوں والے ناول نہیں مل سکے۔
کافی تلاش کے بعد کئی ویب ساٹٹوں پر چلوسک ملوسک اور آنگلو بانگلو کے ناول ملے ہیں جو اچھے طریقے سے اسکین نہیں کیے گئے اور اشتہار بازی کی بھی بھرمار ہے لیکن بہرحال کچھ نہ ہونے سے ہونا بہتر ہے۔
چلوسک اور ملوسک بھی دو بھائی تھے، آنگلو اور بانگلو بھی۔ آنگلو بانگلو زیادہ مزے کی سیریز تھی۔ دونوں بھائی نہ صرف بے وقوف تھے بلکہ ان کا حلیہ بھی مضحکہ خیز تھا۔ ایک بھائی ایسا تھا جیسے تربوز پر خوبانی اور دوسرا کچھ ایسا جیسے کیلے پر تربوز۔
اگر آپ نے کبھی یہ سیریز پڑھی ہیں تو یہ 40 ناول آپ کو بچپن کی یاد دلائیں گے۔ ورنہ اپنے اندر کے بچے کو ان کرداروں سے متعارف کروائیں۔ اگر آپ کے اندر بچہ موجود نہیں رہا تو اپنے بچوں کو یہ ناول دیں۔ ہمارے بچوں کی امیجی نیشن بیدار ہوگی اور وہ فکشن میں دلچسپی لیں گے تو ہی بڑے ہوکر وہ شدت پسندی سے بچ سکیں گے۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
سرائیکی وسیب کے شہر لیہ میں نایاب آوازوں کا ذخیرہ