مارچ 29, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سعودی عرب نے اسٹیٹ بینک کے پاس موجود 3ارب ڈالر کی واپسی کی مدت میں توسیع کردی

دونوں ممالک کے کارباری شعبے اور سرمایہ کاروں میں ملاقاتیں اور رابطے بڑھائے جائیں گے ، انوسٹمنٹ فورمز منعقد ہوں گے

سعودی عرب کا پاکستان اور اس کی معیشت کی مسلسل حمایت جاری رکھنے کا اعلان

پاکستان کے لئے 3 ارب امریکی ڈالر کی مدت میں توسیع اور اضافے کو بڑھایا جائے گا

پٹرولیم مصنوعات کی فنانسنگ مزید بڑھانے کے امکانات تلاش کئے جائیں گے

پاکستان اور اس کے عوام کے مفاد میں معاشی ڈھانچے کی اصلاحات کے لئے مدد جاری رکھی جائے گی

پاکستان کا بھرپور مدد اور حمایت جاری رکھنے پر سعودی عرب کو زبردست خراج تحسین

دونوں ممالک کے نجی شعبے میں تعاون بڑھانے، انوسٹمنٹ پارٹنر شپس بڑھانے پر اتفاق

دونوں ممالک کے کارباری شعبے اور سرمایہ کاروں میں ملاقاتیں اور رابطے بڑھائے جائیں گے ، انوسٹمنٹ فورمز منعقد ہوں گے

جدہ :30 اپریل 2022

عزت مآب وزیراعظم پاکستان جناب محمد شہبازشریف کا دورہ سعودی عرب

سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان استوار قریبی برادرانہ تعلقات کے تناظر میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے عزت مآب وزیراعظم جناب محمد شہبازشریف نے 28 سے 30 اپریل 2022 کو سعودی عرب کا دورہ کیا۔ سعودی عرب کے عزت مآب ولی عہد اور نائب وزیراعظم شہزاد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سود نے جدہ میں وزیراعظم کا استقبال کیا۔ دونوں اطراف میں باضابطہ سرکاری اجلاس منعقد ہوا جس میں دونوں ممالک کے درمیان استوار تاریخی تعلقات اور تمام شعبہ جات میں قریبی تعاون کا جائزہ لیا گیا اور تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر غور کیاگیا۔

دوطرفہ تعلقات کے تناظر میں اطراف نے ’سعودی پاکستانی سپریم کوآرڈینیشن کونسل‘ کے ذریعے امور کار کو مضبوط بنانے، دونوں برادر ممالک کے درمیان تجارتی تبادلوں کو متنوع بنانے اور دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان رابطوں اور بات چیت بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع کو حقیقی وعملی شراکت داری میں تبدیل کیاجائے۔

سعودی عرب نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ پاکستان اور اس کی معیشت کی مسلسل حمایت جاری رکھے گا۔ اس بات چیت میں مرکزی بینک میں جمع کرائے گئے 3 ارب امریکی ڈالر کی مدت میں توسیع کے ذریعے اُن میں اضافے، پٹرولیم مصنوعات کی فنانسنگ مزید بڑھانے کے امکانات تلاش کرنے، پاکستان اور اس کے عوام کے مفاد میں معاشی ڈھانچے کی اصلاحات کے لئے مدد جاری رکھناشامل تھا۔ پاکستان نے بھرپور مدد اور حمایت جاری رکھنے پر سعودی عرب کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

اطراف نے دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کارانہ تعاون کو مزید گہرا کرنے، شراکت داریوں میں اضافے اور دونوں ممالک کے نجی شعبے کے درمیان مل کر سرمایہ کاری کرنے کے امکانات بڑھانے پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کا ماحول تیار کرنے اور باہمی دلچسپی کے سرمایہ کاری کے متعدد شعبوں میں مشترکہ کوششیں کرنے بھی اتفاق کیاگیا۔ اطراف نے دونوں ممالک کی قیادت کی بصیرت کی روشنی میں اپنے سٹرٹیجک مفاد میں صنعت اور کان کنی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے اور مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں اضافہ کرنا ہے۔

اطراف نے سرمایہ کاری فورمز کے انعقاد پر ارادے کا اظہار کیا تاکہ دنوں ممالک کے کاروباری شعبے میں دستیاب امکانات سامنے لائے جاسکیں، اُن پر زور دیاجائے کہ سرمایہ کاری کے مختلف شعبوں میں انوسٹمنٹ پارٹنر شپ کریں، سعودی پاکستانی بزنس کونسل کے اجلاسوں کے ذریعے مل کر کام کریں تاکہ اُن مشکلات کو دور کیاجائے جو سرمایہ کاروں کو درپیش آتی ہیں۔ اطراف نے خیرمقدم کیا کہ دونوں ممالک کے سرمایہ کار خوراک وزراعت کی صنعتوں میں مل کر شراکت داریاں کررہے ہیں۔

اطراف نے سعودی عرب کے وژن 2030 کے تحت اکنامک ٹرانسفارمیشن پروگرامز کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان دستیاب امکانات سے متعلق تعاون اور متعدد شعبوں میں نامور پاکستانی ماہرین کے تجربے اور صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ دونوں ممالک کی معیشتوں کو باہمی طور پر فائدہ پہنچے۔ اطراف نے میڈیا کوآپریشن میں اضافے، ریڈیو، ٹیلی ویژن اور نیوز ایجنسیز کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے علاوہ اس ضمن میں تجربات کے تبادلہ پر اتفاق کیا تاکہ مشترکہ بنیادوں پر ذرائع ابلاغ کو تشکیل دیاجائے۔

ماحولیات کے شعبے میں پاکستان نے سعودی عرب کے ماحولیاتی تغیر، ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے اور معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے کی گئی قابل قدر کوششوں اور اقدامات کو سراہا۔ اطراف نے اس شعبے میں تعاون پر اتفاق کیا۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان سعودی عرب کی جانب سے ”سرسبز سعودی عرب“ اور ”سرسبز مشرق وسطی“ کے اقدامات کا خیرمقدم کرتا ہے۔ سرکلر کاربن اکانومی کے خیال کے تحت عمل درآمد کے ذریعے ماحولیاتی تبدیلی کے شعبے میں سعودی عرب کی کوششوں کی حمایت کی گئی جسے جی 20 کے لیڈروں نے منظور کیاتھا۔ اطراف نے دونوں اقدامات پر عمل درآمد کی خواہش کا اظہار کیا۔

اسی تناظر میں اطراف نے ماحولیاتی تبدیلی پر فریم ورک کنونشن اور پیرس معاہدے کے اصولوں کی پاسداری کی اہمیت اور زہریلے دھوئیں اور مواد پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ماحولیاتی معاہدے تیاری کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

توانائی کے شعبے میں پاکستان نے خام تیل مصنوعات کی برآمد کی فنانسنگ اور تیل کی فراہمی کے معاہدے میں توسیع کرنے کے سعودی عرب کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ دونوں ممالک نے ہائیڈروکاربنز، بجلی، ہائیڈروکاربن وسائل کے لئے دھوئیں سے پاک ٹیکنالوجیز، توانائی کو باکفایت بنانے، توانائی سے متعلق مصنوعات کی مقامی تیاری و فراہمی، قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر کام کرنے اور ایسے منصوبے تیار کرنے کہ جن سے سورج اور ہوا سے بجلی پیدا ہو سمیت مختلف شعبوں میں مشترکہ تعاون کے طریقے تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔ ان شعبوں میں شراکت داری پر بھی غور کرنے پر اتفاق کیاگیا۔

%d bloggers like this: