نومبر 15, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

محکمہ تعلیم سندھ کا’ٹرانس جینڈر ایجوکیشن پالیسی‘ متعارف کرانے کا فیصلہ

ابتدائی طور پر سندھ میں دس لرننگ سینٹرز کا قیام عمل میں لایا جائے گا

محکمہ تعلیم سندھ نے خواجہ سرا کمیونٹی کو ان کے تعلیمی اہداف کے حصول میں سہولت فراہم کرنے کے لیے صوبے میں پہلی مرتبہ ’ٹرانس جینڈر ایجوکیشن پالیسی‘ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ابتدائی طور پر سندھ میں دس لرننگ سینٹرز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔کراچی کے اٹھارہ ہزار خواجہ سراؤں کے لیے پانچ مختلف مقامات پر سینٹرز قائم کئے جائیں گے۔

جینڈر انٹراکٹیو الائنس کی کوششیں رنگ لے آئیں۔
وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے صوبہ میں دس مقامات پر اڈلٹ لرننگ سینٹرز کے قیام کی منظوری دی ہے۔

کراچی میں موجود 18 ہزار خواجہ سراؤں کے لیے پانچ مقامات کا تعین کرکے یہ سینٹرز قائم کیے جائیں گے۔

زہرش خانزادی
کے 10 اضلاع میں یہ پروگرام شروع گا ایڈلٹ لٹریسی پروگرام پروموٹ ہوگا جو ٹرانسجینڈر کے لیے ہوگا اور یہ ان کی نوکری کے لیے بھی اچھا ہوگا

سندھ میں پہلی بار متعارف کرائی گئی ٹرانسجینڈر ایجوکیشن پالیسی کےتحت خواجہ سراؤں کو تعلیم کی سہولیات میسر آسکیں گی۔

اس حوالے سے خواجہ سرا کمیونٹی نے کری کلم ونگ اسکول اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر فوزیہ خان خواجہ سے بھی ملاقات کی۔

محکمہ تعلیم نے خواجہ سراؤں کے لیے نصاب میں تبدیلیوں کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔

ٹرانسجینڈرزکے سبجیکٹ اور اسٹور اور بیسٹ پریکٹسز کو ہائی لائٹ کیا جائےگا

اس کا جو آوٹ کم آئےگا وہ آنے والی نسلوں میں جوبچے ہیں

جنہیں نہیں پتا کہ تیسری جنس کیا ہے اور معاشرے کو نہیں پتا تو ایکسیپٹینس کا لیول بڑھے گا

نئی پالیسی کے مطابق ایک غیر رسمی تعلیمی نظام کے ذریعے کوئی بھی

خواجہ سرا پانچ کے بجائے دو سال کے اندار پرائمری تعلیم مکمل کرسکے گا۔

صوبے بھر کے 40 ہزار کے قریب خواجہ سرا اس پالیسی سے استفادہ کرسکیں گے۔

About The Author