نومبر 24, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

این سی او سی بند، ذمہ دارایاں قومی ادارہ صحت کے حوالے کردی گئیں

پہلا افتتاحی اجلاس آج قومی ادارہ صحت میں منعقد ہوا NIH

اسلام آباد

کورونا وبا سامنے آنے کے بعد اسکی روک تھام کے لیے قائم کیے جانیوالے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر NCOC نے گذشتہ ۲ برس کے کامیاب آپریشن اور رسپانس کے بعد

اپنی ذمہ داریاں قومی ادارہ صحت NIH اسلام آباد کے تحت چلنے والے سنٹر Public Health Emergency Operation Center (PHEOC) کے حوالے کردی ہیں ۔ اس سلسلے میں پہلا افتتاحی اجلاس آج قومی ادارہ صحت NIH میں منعقد ہوا۔واضح رہے کہ مارچ 2020 میں جب

مہلک وائرس عالمی سطح پر پھیلنا شروع ہو گیا تھا تونیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این ۔سی۔ او سی) کو یک مرکز کے طور پر قائم کیا گیا تھا تاکہ

کوویڈ 19 کے خلاف متحد قومی کوششوں کو ہم آہنگ کیا جا سکے اور قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں پر عمل درآمد کیا جا سکے ۔

این آئی ایچ صحت عامہ کی اہمیت اجاگر کرنے اور وبائی امراض کی روک تھام کے مربوط رسپانس کے لئے صحت کے قومی اور صوبائی محکموں کے لئے انتباہات جاری کرتا ہے۔

اسی طرح انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز یعنی آئی ۔ایچ۔ آر، کے فوکل پوائنٹ کے طور پربھی ذمہ داریاں ادا کررہاہے۔

قومی ادارہ صحت ، فیلڈ ایپیڈیمالوجی میں 2 سالہ تربیتی پروگرام کے ذریعے صحت عامہ سے وابستہ افراد کی استعداد کار میں اضافے کے لیے وفاقی، صوبائی اور علاقائی صحت کے محکموں کے ساتھ بھی تعاون کرتا ہے۔
NIH

کووڈ وبائی مرض کے شروع ہونے کے بعد سے رسپانس کے تمام تکنیکی شعبوں بشمول بیماری کی تشخیص، جینومکس، سرویلنس، انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول (IPC) ، پوائنٹس آف انٹریPOE) (، ویکسین ٹرائل اور ویکسین پروڈکشن میں NCOC کی سپورٹ میں سرگرم عمل رہا ہے ۔آپریشنز اور افعال کی ہموار منتقلی کو

یقینی بنانے کے لیے، NCOC اور NIH پچھلے دو مہینوں سے مسلسل کام کر رہے ہیں۔ NCOC کی منتقلی / اسکیل کرنے کا مطلب کسی بھی طرح سےیہ نہیں ہے کہ وبا ختم ہو گئی ہے ۔
NIH

صورتحال کی نگرانی جاری رکھے گا اور سفارشات اور رسپانس کی سرگرمیوں کو جیسا کہ قابل اطلاق ہو گا

اپ ڈیٹ کرتا رہے گا۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ وبائی صورتحال پر قابو پایا جائے، COVID-19 کی ویکسینیشن لازمی رہے گی

اور ویکسین کروانے کی شرائط نافذ رہیں گی۔ عوام کو COVID-19 کے خلاف معیاری احتیاطی تدابیر کو جاری رکھنے اور لاگو کرنے کی ضرورت برقرار ہے۔

About The Author