آٹو ڈس ایبل سرنجز کا استعمال کئی بیماریوں سے محفوظ بنا سکتا ہے۔
ماہرین کہتے ہیں شہری بلاضرورت انجیکشن کا استعمال نا کریں۔
انفیکشن کنٹرول سوسائٹی کے صدر رفیق خانانی نے ایچ آئی وی کے نئے ویرینٹ کی موجودگی کا انکشاف کردیا۔
سی ای او سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کہتے ہیں صحت کا بجٹ بڑھائے بغیر اتائیت کے خلاف کاروائیاں کرنا بے سود ثابت ہوگا۔۔
ایک نیڈل اور ایک ڈسپوزبل سرنج کا استعمال صرف ایک بار۔
اس پیغام کو عام کرنے کے لیے شعبہ صحت کے ماہرین کی بیٹھک۔۔
انفیکشن کنٹرول سوسائٹی آف پاکستان کے زیر اہتمام آگاہی پروگرام پریس کلب میں منعقد کیا
گیا۔ جنرل سیکریٹری پاکستان میڈیکل ایسو سی ایشن ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ پاکستان
میں انجکیشن کا غیر ضروری استعمال بھی بیماریوں کا سبب ہے۔ہاسپٹل ویسٹ مینجمنٹ نا
ہونے سے 30 ہزار سے زائد کچرا چننے والے بچے اور بڑے مہلک امراض کے دہانے پر ہیں۔
سی ای او سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے کہا پنجاب کے ہیلتھ کیئر کمیشن کے پاس سندھ سے زیادہ وسائل ہیں۔
پاکستان میں اتائیت کا خاتمہ پولیسنگ نہیں بجٹ بڑھانے سے ممکن ہوگا۔
ڈاکٹر رفیق خانانی نے انکشاف کیا کہ کورونا کی طرح ایچ آئی وی کا بھی نیا ویرینٹ آچکا ہے۔ اس سے بچاؤ کے اقدامات کرنا ہونگے۔
پبلک ہیلتھ اسپیشلسٹ ڈاکٹر شرف علی شاہ کا کہنا تھا کہ 2019 میں رتو ڈیرو میں ہوا آؤٹ بریک بھی سرنج کے دوبارہ استعمال کی وجہ سے سامنے آیا تھا۔
حکومت کا عام سرنج کی فروخت پر پابندی کا فیصلہ خوش آئند ہے۔
یہ بھی پڑھیے
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،
راجہ گدھ کا تانیثی تناظر! چودہویں قسط||ڈاکٹر طاہرہ کاظمی