مئی 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بہاول پور کی خبریں

بہاول پور سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

بہاول پور

سی پی ڈی آٸی نے پاکستان میں بجٹ شفافیت کی صورتحال پر مبنی دوسری سالانہ رپورٹ جاری کردی۔رپورٹ میں وفاقی اور صوباٸی سطح پر بجٹ سازی کے عمل میں پاٸی جانے والی خامیوں کی نشاندھی کی گٸی اور مطالبہ کیا گیا کہ

بجٹ تجاویز کو وسیع پیمانے پر شہری گروپوں سرکاری اداروں اور اہم شراکت داروں کے ساتھ زیر بحث لایا جاۓ۔

بجٹ اخراجات سے متعلق سہ ماٸی ششماٸی یا سالانہ رپورٹس کے باقاعدہ اجراسمیت سالانہ آڈٹ رپورٹس آڈیٹر جنرل کی ویب ساٸٹس پر باقاعدگی سے اپ لوڈ کی جاٸیں علاوہ

ازیں بجٹ سازی اور اس پر عمل درآمد کے دوران ممبران اسمبلی کے کردار کو بڑھایا جاۓ۔

ان خیالات کا اظہار پراجیکٹ منیجر ڈٸیر فاٶنڈیشن کاشف جاوید نے پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوۓ کیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک دھاٸی سے سی پی ڈی آٸی پاکستان میں ضلعی سطح سے وفاقی سطح تک بجٹ سازی کے عمل کو بہتر بنانے اور اس میں شفافیت کے فروغ کے لیے کوشاں رہی ہے۔

گزشتہ سال کی طرح رواں سال بھی وفاقی اور صوباٸی سطح پر اس عمل کا جاٸزہ لیا گیا ہے جس کے نتیجہ میں پاکستان میں بجٹ شفافیت کی صورتحال 2021 پر مبنی رپورٹ جاری کردی گٸی ہے

اس رپوٹ میں نہ صرف پاکستان میں بجٹ شفافیت کو جانچا گیا ہے بلکہ اس سے یہ اندازہ لگانے میں بھی مدد ملی ہے کہ پاکستان میں معلومات تک رساٸی کے قوانین بجٹ سے متعلق معلومات کے حصول میں کس حد تک موثر ہیں ۔

یہ رپورٹ دوحصوں پر مشتمل ہے پہلا حصہ مختلف وزارتوں اور صوباٸی محکموں کو معلومات کے حصول کے لیے ارسال کردہ درخواستوں سے متعلق ہے جن میں میں بجٹ سازی کے عمل کے دوران مختلف مراحل کے بارے میں معلومات طلب کی گٸیں

اس سلسلہ میں بجٹ سازی کے عمل میں شفافیت کو جانچنے کے لیے منتخب وفاقی وزارتوں اور صوباٸی محکموں کو معلومات کے حصل کے لیے 152 درخواستیں بجھواٸی گٸی

جن میں وفاق کو 38 خیبر پختونخواہ کو 29 پنجاب کو28 اور سندھ کو 29 درخواستیں ارسال کی گٸیں حیران کن بات یہ ہے کہ

ان تمام درخواستوں میں سے کسی ایک کا جواب بھی مقررہ وقت کے دوران موصول نہیں ہوا جو کہ انتہاٸی مایوس کن ہے۔رپورٹ کے دوسرے حصہ میں بجٹ دستاویزات کی جامعیت اور بجٹ سازی میں شہریوں کی شرکت کا جاٸزہ لیا گیا ہے

یہاں وفاقی حکومت کل 87 پواٸنٹس میں سے 62 پواٸنٹس کے ساتھ سرفہرست , کے پی کے دوسرے پنجاب تیسرے جبکہ سندھ اور بلوچستان بالترتیب چوتی اور پانچویں پوزیشن پر رہے یاد رہے کہ اس حصہ میں وفاقی حکومت نے سابقہ سال کی نسبت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا

جبکہ بلوچستان کا سکور پچھلے سال کی نسبت 5 پواٸنٹس کم ہو کر 48 رہ گیا۔انہوں نے مذید کہا کہ رپورٹ کے مطابق بجٹ سازی میں شہریوں کی شمولیت مقننہ کی نگرانی پارلیمنٹ میں بحث کا دورانیہ اور مساوی بجٹ سمیت دیگر اہم ترین اقدامات توجہ طلب ہیں

اور اس سلسلہ میں حکومت کو فوری اور دور رس اقدامات کرنا ہوں گے علاوہ ازیں کسی بھی حکومت کی جانب سے سہ ماہی ششماٸی یا سالانہ رپورٹس کے اجرا کا کوٸی طریقہ کار راٸج نہیں ہے

جبکہ آڈٹ رپورٹس بھی آڈیٹر جنرل کی ویب ساٸثس پر باقاعدگی سے اپ لوڈ نہیں کی جاتیں۔انہوں نے کہا کہ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حکومتیں نظرثانی شدہ تخمینہ جات کے اعدادو شمار بروقت فراہم نہیں کرتیں

بلکہ بجٹ کی منظوری کے دوران ہی پیش کردیے جاتے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوباٸی اور وفاقی حکومتیں معلومات تک رساٸی کے قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بناٸیں

اور اس کی راہ میں حاٸل رکاوٹوں کو دور کیا جاۓ تاکہ بجٹ شفافیت کو فروغ حاصل ہو علاوہ ازیں بجٹ پر بحث اور منظوری کے دورانیہ کو بڑھایا جاۓ تاکہ

اس پر سیر حاصل بحث کی جاسکے اس کے ساتھ ساتھ متعلقہ سٹیک ہولڈرز خصوصا شہریوں سے مشاورت کو قانونی تحفظ دیا جاۓ

اور زیادہ سے زیادہ مولومات کی فراہمی پر مبنیایک شفاف اور اوپن بجث پالیسی وضع کی جانی چاہیے۔

%d bloggers like this: