ٹرائل کورٹ فیصلہ سے قبل کسی بھی گواہ کو طلب کر سکتی ہے،، لاہور ہائی کورٹ نے قانونی نقطہ طے کر دیا۔۔۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے مقدمہ قتل کے گواہان کو علیحدہ درخواست پر طلب کرنے کیخلاف نظر ثانی اپیلوں پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا،، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ
آئین کے سیکشن 540 کے مطابق کریمنل جسٹس کے وہ پہلو سامنے آنے چاہئیں
جو انتہائی اہم ہیں، اس سیکشن کے مطابق عدالت کسی بھی گواہ کو ٹرائل کے کسی بھی وقت بلا سکتی ہے،
عدالت کسی پرائیویٹ کمپلینٹ کے ذریعے گواہوں کو بھی طلب کر سکتی ہے، درخواست گزار کسی بھی وقت گواہان کے بیان کی نقل لے سکتا ہے
اور عدالت اس کو دینے کی پابند ہے،، ہائیکورٹ میں ملزم وقاص عرف کاشی اور محمد امین نے نظر ثانی اپیلیں دائر کی تھی
جن میں موقف اختیار کیا گیا ٹرائل کورٹ نے قتل کے مقدمے کے گواہان کو ایک الگ درخواست پر طلب کیا
عدالت نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے نظر ثانی اپیلوں کو خارج کر دیا۔۔۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،