اپریل 26, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

چاند کے مانند بنو || محمد تنویروگن

چاند سے جو دوسری چیز سیکھنی چاہیے وہ یہ ہے کہ وہ ہر کسی کے لیے چمکتا ہے وہ یہ نہیں دیکھتا کون ہے جو میری روشنی سے فائدہ اٹھا رہا ہے وہ بس چمکتا ہے ۔ اس لیے ہمیں بھی چمکنا ہے اور ہر کسی کے لیے چمکنا ہے تاکہ دوسرے لوگوں کی ہم مدد کر سکیں ۔

محمد تنویر وگن

Twitter:@GoBalochistan

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

چاند اور زمین کے درمیان فاصلہ 3 لاکھ 84 ہزار 4 سو کلومیٹر ہے لیکن اگر رات کے وقت دیکھیں تو ایسے لگتا ہے جیسے کچھ سیڑھیاں لگا کر چاند پر پہنچ جائیں گے ۔ چاند اتنا دور ہونے کے باوجود بھی ہمیں بہت قریب نظر آتا ہے اسی طرح دنیا میں بھی کچھ ایسے لوگ ہوتے ہیں جو ہم سے ہزاروں میل دور بھی ہوں تو دل کے قریب ہوتے ہیں ۔ دل کے قریب ہونے کی سب سے بڑی وجہ اچھے اخلاق ہیں ، اچھے اخلاق سے لوگ ایک دوسرے کے دلوں میں رہتے ہیں اور اچھے اخلاق سے ہی لوگ رہتی دنیا میں یاد رکھیں جاتے ہیں ۔ انسان اچھے اخلاق کی وجہ سے ہیرا بن جاتا ہے جو ہر دلعزیز ہوتا ہے ، اور انسان کے برے اخلاق کی وجہ سے لوگوں سے دور چلا جاتا ہے ۔ اس لیے ہمیشہ اچھے اخلاق والے لوگوں کو پسند کیا جاتا تو آپ بھی اپنے اندر اچھے اخلاق لے آئیں اور لوگوں کی پسندیدہ شخصیت بن جائیں ۔ اچھی چیزیں سیکھنے کے لیے اچھے لوگوں کے ساتھ رہنا پڑے گا ان کی صحبت اختیار کرنی پڑے گی تب جاکر ہمارے اندر کچھ نیا آئے گا ۔ اچھے لوگ ایک پھول کی طرح ہوتے ہیں جو ہر شخص کو خوشبو دیتے ہیں بدلے میں بس آپ کا وقت اور توجہ چاہتے ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ میں پھول کے پاس بھی نہ جاؤں اور مجھے مہک آئے ۔ ہمارے اردگرد چاند کی طرح کے لوگ ہر وقت موجود ہوتے ہیں جن میں ہمارے اساتذہ کرام شامل ہیں جن سے ہم بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں لیکن ہم دوسری چیزوں میں وقت ضائع کر لیں گے لیکن ایسے لوگوں کی محفل میں نہیں بیٹھتے جن کی باتیں ہماری زندگی بدل سکتی ہیں ۔
چاند سے جو دوسری چیز سیکھنی چاہیے وہ یہ ہے کہ وہ ہر کسی کے لیے چمکتا ہے وہ یہ نہیں دیکھتا کون ہے جو میری روشنی سے فائدہ اٹھا رہا ہے وہ بس چمکتا ہے ۔ اس لیے ہمیں بھی چمکنا ہے اور ہر کسی کے لیے چمکنا ہے تاکہ دوسرے لوگوں کی ہم مدد کر سکیں ۔
انسان کو عروج اور زوال چاند سے سیکھنا چاہیے چاند کے اوپر ایسا وقت بھی آتا ہے جب وہ کسی کو نظر نہیں آرہا ہوتا لیکن پھر ایک ایسا وقت آتا ہے جب چاند کے سوا کچھ بھی نظر نہیں آرہا ہوتا ۔ انسان پر بھی ابتداء میں ایسا ہی وقت ہوتا ہے جب وہ اکیلا ہوتا ہے اور اس کے دل میں کامیابی اور کچھ کرنے کا سمندر ٹھاٹھیں مار رہا ہوتا ہے لیکن اس وقت کوئی مان نہیں رہا ہوتا ہے کہ اس کے اندر بھی آگے بڑھنے کا جذبہ ہے ، کچھ کرنے کا جذبہ ہے اور پھر ایک ایسا وقت ہے
@GoBalochistan

یہ بھی پڑھیں:

ذوالفقار علی بھٹو کا بیٹی کے نام خط ۔۔۔ظہور دھریجہ

سندھ پولیس کے ہاتھوں 5 افراد کی ہلاکت۔۔۔ظہور دھریجہ

ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ۔۔۔ظہور دھریجہ

میرشیرباز خان مزاری اور رئیس عدیم کی وفات ۔۔۔ظہور دھریجہ

محمد تنویر وگن کے مزید کالم پڑھیں

%d bloggers like this: