اپریل 27, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

اس سے پہلے کہ وہ مطالعہ پاکستان سناتا||ملک رزاق شاہد

قصہ خوانی بازار پشاور میں غفار خان کی گرفتاری کے خلاف مولانا عبدالرحیم پوپلزئی کی قیادت میں خدائی خدمت گار اکٹھے ہوئے.

رزاق شاہد

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ارے یہ کیا؟
غفار خان قرآن بھی تلاوت کرتے تھے؟
عبدالمجید آہستہ سے پوچھتا ہے.
اخباروں میں تو…..
اس سے پہلے کہ وہ مطالعہ پاکستان سناتا.
قاضی شوکت سلطان بولے.
پھر تو آپ کو یہ بھی معلوم نہیں ہو گا کہ پچھلی صدی کا ایک فلسفی، ایک بت تراش، ایک مصور، ایک شاعر، غنی خان بھی اسی غفار خان کا بیٹا تھا.
آپ کے اخبارات میں یہ بھی نہیں لکھا ہو گا کہ باچا خان کی زوجہ بیت المقدس میں دفن ہے اور اس سے پہلے وہ فریضہ حج بھی ادا کر چکے تھے.
احمد نے کہا
ابو!
مجھے 23 اپریل 1930 کے قتلِ عام کے بارے میں بتائیں.
جس کی یادگار پنساریوں اور عظمتِ صحابہ کے اشتہارات میں گم سی ہو گئی ہے!!
جی جی وہی°
قصہ خوانی بازار پشاور میں غفار خان کی گرفتاری کے خلاف مولانا عبدالرحیم پوپلزئی کی قیادت میں خدائی خدمت گار اکٹھے ہوئے.
نہتے، کمزور، عدم تشدد کا کلمہ پڑھتے….
گورے نے فائر کھول دیا.
700 سے زائد آزادی کے متوالے راہِ حق میں قربان ہوئے.
No photo description available.
ایک گورا اپنی یاداشتوں میں لکھتا ہے کہ خدائی خدمت گار سینہ تانے نعرہ تکبیر لگاتے گرتے رہے،… مرتے رہے… لیکن ایک پتھر تک نہیں مارا غنیم کو…
ابو!!
کورس کی کتابوں میں پنجاب کے جلیانوالہ کے قتلِ عام تو ذکر ملتا ہے. پختون خوا کے
قصہ خوانی کا کہیں تزکرہ نہیں سنا.
میرے چاند!
پنجاب کی ولدیت مضبوط ہے پختون خواہ کی ذرا کمزور سی ہے.
اچھا…
تو یہ ہے وہ کلام پاک جو
خان بابا تلاوت کرتے تھے…
قریب سے دیکھا تو پشتو ترجمہ بھی لکھا ہوا تھا.
1928 سے قائم پختون رسالہ کے مدیر حیات روغانے ہمیں بتا رہے تھے باچا خان مرکز
جو پُشکن کے قول سے سجا ہمیں گلے لگا رہا تھا
ایک دیوار پر پشتو میں عدم تشدد کے فلسفہ کا خلاصہ ایک چوکھٹے میں لکھا ہے
(جس طرح تشدد کی ایک سوچ اور مسلک ہوتا ہے اسی طرح عدم تشدد کی ایک سوچ اور مسلک ہوتا ہے. جس طرح تشدد کی ایک فوج ہوتی ہے اسی طرح عدم تشدد کا بھی ایک لشکر ہوتا ہے. تشدد سے نفرت جبکہ عدم تشدد سے محبت پیدا ہوتی ہے. تشدد ہمیشہ ہارتا ہے عدم تشدد نہیں.
تشدد کا سب بڑا نقصان یہ ہے کہ اس کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہوتا)
اور دوسری طرف غفار خان کی تصویر کے نیچے انقلاب کا درس موجود پایا.
(انقلاب جلد بازی اور جزباتیت کا کام نہیں. یہ ٹھنڈے دل و دماغ اور مستقل مزاجی کا نام ہے اور انقلاب کے لئے باشعور لوگوں کا ہونا ضروری ہے)
یہ کیا ہے؟
May be an image of 3 people, including Razak Shahid
یہ بشیر خان بلور کا بوقتِ شہادت لباس ہے اسی حالت میں یہاں رکھا گیا ہے.
عبدالمجید نے بے اختیار کہا قصہ خوانی کا قصہ ختم نہیں ہوا ابھی…..
لگتا ہے دشمن کی بندوق میں ابھی گولیاں موجود ہیں.
حیات روغنائی بولے
ہمارے سینے بھی حاضر ہیں.
باچا خان مرکز جو اے این پی کا صدر دفتر بھی ہے، کا میوزیم دیکھتے آگے بڑھے
اور یہ ہے خان بابا کی دستار اور عصا…
May be an image of 2 people, including Razak Shahid
ہم نے اٹھائی تو حیات کہنے لگے وہ ایسے کندھے پر ڈالتے تھے اور لاٹھی یوں ہاتھ میں پکڑتے تھے.
یہ لائبریری ہم ابھی ترتیب دے رہے ہیں اور ٹی وی چینل کے ساتھ میٹنگ روم اور عہدیداروں کے دفاتر سے ہوتے جب نیچے آئے تو ایک نیلے رنگ کی سوزوکی کیری کھڑی دیکھی یہ باچا خان کی وہ گاڑی ہے جس میں وہ اکثر سفر کرتے.
بڑھاپے میں ایسی تکلیف دہ سواری…
وہ فولادی اعصاب کے مالک تھے اپنے نظریے سے مخلص لوگ تعیشات سے پرہیز کرتے ہیں.

یہ بھی پڑھیے:

مولانا بھاشانی کی سیاست۔۔۔ رزاق شاہد

گلاب چاچا تُو اکیلا کبھی نہیں آیا،ملک رزاق شاہد

پیارے بلاول!! تم نے تاریخ تو پڑھی ہو گی۔۔۔ رزاق شاہد

ملک رزاق شاہد کی مزید تحریریں پڑھیے

 

%d bloggers like this: