اپریل 24, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سابق سینیٹر عثمان خان کاکڑ انتقال کر گئے

عثمان کاکڑ 2015 سے مارچ 2021 تک سینیٹ آف پاکستان کے رکن رہے۔ 2018 میں مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتوں کے اتحاد سے سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین کے عہدے کا الیکشن لڑا تاہم کامیاب نہ ہوئے۔

کوئٹہ:پشتون قوم پرست جماعت پشتونخوا ملی عوامی پارٹی  کے سینیئر رہنما سابق سینیٹر عثمان خان کاکڑ برین ہیمبرج کے حملے کے بعد گر کر زخمی ہو گئے تھے آج کراچی کے آغاخان اسپتال میں انتقال کر گئے ۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر اور سیکریٹری اطلاعات  رضا محمد نے تصدیق کی ہے کہ سابق سینیٹر عثمان خان کاکڑ کراچی میں انتقال کرگئے۔

رضا محمد رضا کے مطابق سابق سینیٹرعثمان خان کاکڑ کراچی کے نجی اسپتال میں دو دن سے داخل تھے- سابق سنیٹر عثمان خان کاکڑ 13جون کو ئٹہ میں واش روم میں گرگئے تھے

 خیال رہے کہ دو روز قبل پاکستان پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر سندھ حکومت کی طرف سے انکے اخراجات برداشت کرنے کے اعلان کے ساتھ ساتھ کوئٹہ ائیر ایمبولینس بھیجی گئی تھی۔

پارٹی رہنما سابق صوبائی وزیرعبدالرحیم زیارتوال کے مطابق جمعرات کو عثمان کاکڑ کوئٹہ میں واقع اپنے گھر میں تھے جب ان کی دماغ کی شریان پھٹ گئی۔ برین ہیمبرج کے اس حملے کے وہ خود کو نہ سنبھال سکے اور گر کر زخمی ہو گئے۔ انہیں سر پر چوٹ آئی ہے۔
عثمان کاکڑ کو فوری طور پر کوئٹہ کے علاقے پشین سٹاپ میں واقع نجی ہسپتال اور پھر کوئٹہ کے معروف نیورو سرجن ڈاکٹر نقیب اللہ کے کلینک لے جایا گیا جہاں ڈاکٹر نقیب اللہ، ڈاکٹر راز محمد کاکڑ، ڈاکٹر امان اللہ کاکڑ، ڈاکٹر فیض ترین اور ڈاکٹر مناف ترین پر مشتمل ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم نے آپریشن کیا
پارٹی رہنما کے مطابق آپریشن کے بعد عثمان کاکڑ کو سٹی انٹرنیشنل ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔

May be an image of 1 person and hospital

عبدالرحیم زیارتوال نے اردو نیوز کو بتایا کہ پارٹی کے سینیئر رہنما کی حالت بدستور تشویشناک ہے، وہ کومہ میں ہیں اور آپریشن کے بعد صرف ایک بار پاؤں کو حرکت دی ہے۔‘
بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ سے تعلق رکھنے والے عثمان خان کاکڑ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اور صوبائی صدر ہیں۔ انہوں نے عملی سیاست کا آغاز تین دہائیاں قبل پشتونخوا میپ میں شمولیت سے کیا اور تب سے اسی سے وابستہ ہیں۔
محمود خان اچکزئی کے بعد عثمان کاکڑ پشتونخوا میپ کے سب سے مقبول رہنما مانے جاتے ہیں۔
سینیٹر عثمان کاکڑ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے اہم رہنما سمجھے جاتے ہیں (فوٹو: فیس بک عثمان کاکڑ)
عثمان کاکڑ نے 1987 میں کوئٹہ کے لا  کالج سے وکالت کی ڈگری حاصل کی۔ زمانہ طالب علمی میں بھی وہ پشتونخوا میپ کی طلبہ تنظیم پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن سے وابستہ رہے۔
عثمان کاکڑ 2015 سے مارچ 2021 تک سینیٹ آف پاکستان کے رکن  رہے۔ 2018 میں مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتوں کے اتحاد سے سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین کے عہدے کا الیکشن لڑا تاہم کامیاب نہ ہوئے۔
پشتون تحفظ موومنٹ کے حامی عثمان کاکڑ کو سینیٹ میں ملٹری اسٹیبشلمنٹ کے سخت ناقد کے طور پر شہرت ملی۔

یہ بھی پڑھیے: 

سینیٹرعثمان خان کاکڑ کا ڈیلی سویل کے لیے پیغام

%d bloggers like this: