مارچ 29, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

رحیم یار خان کی خبریں

رحیم یار خان سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

رحیم یار خان

پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر جام ایم ڈی گانگا، ضلعی صدر ملک اللہ نواز، مانک، سینئر نائب صدر عبدالجلیل بندیشہ اور سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے مرجزی جنرل سیکرٹری حاجی نذیر احمد کٹپال،

جام فضل احمد گانگا نے پاکستان کسان اتحاد کے ضلعی آفس میں ششماہی نہروں کی مسلسل بندش اور تازہ ترین استحصالی ہتھکنڈوں پر اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ

ایس اریگیشن سرکل رحیم یارخان، ایکسیئن انہار رحیم یارخان اور ڈپٹی کمشنر رحیم یارخان کو ہم ایک ماہ قبل یہ درخواست کر چکے ہیں کہ نہروں کی بھل صفائی مرمت اور دیگر تعمیراتی کام نہروں کی بندش کے دوران ہی مکمل کر لیے جائیں.

گذشتہ کئی سالوں سے ہم دیکھتے چکے آ رہے ہیں کہ کرپشن کرنے کی خاطر متعلقہ محکمہ اور ٹھیکیدار دانستہ نہروں کا کام اس وقت شروع کرتے ہیں

جب طویل ترین بندش کے بعد پانی فراہمی کا وقت شروع ہوتا ہے.اس طریقے سے ایک تو کام میں ڈنڈی مار کر کرپشن کی جاتی ہے اور دوسرا بڑا نقصان کسانوں کا نہری پانی تعمیراتی کام کی آڑ میں

یا اسے جواز بنا کر بند کرکے کسان کو سخت معاشی نقصان سے دوچار کیا جاتا ہے.جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ نہر صادق برانچ ہیڈ ٹھل گانگا میانوالی قریشیاں کے مقام پر آج

نئی پل کی تعیمر کے لیے کھدائی کرکے گہرے گڑھے کھود دئیے گئے ہیں.15اپریل کو ہمارے نہری ہانی کا سیزن شروع ہو رہا ہے.

گذشتہ سال ستمبر سے ہماری نہر صادق برانچ اور مائنرز بند پڑی ہیں.گویا ہم لوگ ساڑھے سات سے نہری پانی محروم ہیں. پل کی تعمیر کے نام پر ہمارا نہری پانی بند رکھا گیا

تو ہم کسان نہ صرف احتجاج کریں بلکہ مـتعلقہ ذمہ داروں کے خلاف ہائیکورٹ جائیں گے.حاجی نذیر احمد کٹپال ملک اللہ نواز مانک عبدالجلیل بندیشہ نے کہا کہ

صادق برانچ کے کسانوں کا نہری پانی بند کرنا ان کا گلا گھونٹ کے مترادف ہوگا. مہنگے ڈیزل اور مہنگی بجلی کے اس دور میں یہ کسانوں کے ساتھ سخت زیادتی اور حق تلفی ہے.

اسے برداشت نہیں کیا جائے گا.ڈپٹی کمشنر رحیم یارخان خرم شہزاد اس بات کا نوٹس لیں پانی کی فراہمی میں ہرگز رکاوٹ نہیں بننی چاہئیے.

چلتے دریاؤں میں پل بن سکتے ہیں تو نہر پر یہ پل بنانے ٹھیکیدار کےلیے کوئی مسئلہ نہیں ہے. اس کا متبادل بندوبست کیا جائے.

جام فضل احمد گانگا نے کہا کہ فتح مائنر، کڈن مائنر، مہران چک عباس اپر، چک عباس لوئر سمیت دیگر آبپاش علاقوں کے متاثر ہونے کا یقینی خطرہ ہے

اس کا ابھی سے حل نکالا جائے. گنےکی فصل آور آموں کے باغات کو پانی کی اشد ضرورت ہے. کپاس کی زمین کی تیاری اور کاشت کے لیے بھی پانی کی ضرورت ہے.

%d bloggers like this: