کیا آپ کو معلوم ہے کہ پاکستان میں ہر 20 میں سے 1شخص جنیاتی بیماریوں کا شکار ہے
یہ بیماریاں کون کون سی ہیں اور انکے ہونے کی وجوہات کیا ہیں ؟
رئیر ڈیسیز یعنی جنیاتی بیماریاں ، جنکی تعداد دنیا بھر میں انتہائی کم مگر پاکستان میں خطرناک حد تک زیادہ ہے
خاندان میں ہی شادیوں کا رواج ان امراض کی بڑی وجہ ہے جسکی شرح خیبر پختونخوا امیں سب سے زیادہ 70 فیصد ہے
ڈاکٹر پروفیسر صائمہ عابد
74
فیصد رئیر ڈیسیز بچپن سے شروع ہوتی ہیں وقت گزرنے کے ساتھ ان بچوں کی موت واقع ہوجاتی ہے ،
رئیر ڈیسیز کی صحیح رپورٹنگ نہیں ہوتی اگر اسکا باقاعدہ سسٹم بنایا جائے رپورٹنگ اوررجسٹریشن ہو تو ڈیٹا اکھٹا کرکے اس پر ریسرچ کی جاسکتی ہے
پاکستان سائنس فاونڈیشن کے چئیرمین شائد بیگ کے مطابق آگاہی سیمنارز
کے ذریعے لوگوں میں کزن میرج کے نتیجے میں سامنے آنے والی بیماریوں کا شعور اجاگر کیا جاسکتا ہے
شاھد بیگ ، چئیرمین پاکستان سائنس فاونڈیشن
میٹابولک ڈس آرڈر ، تھیلسیمیا ، جینٹک ڈیسیز ، ڈیفنیس ، سننے کی آنکھوں کی اسکن ذہنی بیماریاں ،
تھیلسیمیا پاکستان کی آبادی کے 6 فیصد بچوں میں ہے ، سات ہزار بچے تھیلسیمیا کے ساتھ پیدا ہوتے تو نظر آتا ہے مگر ذہنی امراض نظر نہیں آتے مگر انکے مریض بے شمار ہیں
رئیر ڈیسیز ڈے کی مناسبت سے پوسٹرز کے ذریعے ریسرچ پیش کرنے والے محققین کے مطابق بروقت ٹیسٹ سے ان بیماریوں کے کنٹرول اور علاج کے حوالے سے کام کیا جاسکتا ہے
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
صحت عامہ سے متعلقہ کمانڈ، کنٹرول، اور کمیونیکیشن کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے قومی ادارہ صحت میں ورکشاپ
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب