مئی 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

نابیناافرادکوزیورتعلیم سےآراستہ کرنےمیں” بریل "کی اہمیت سےانکارنہیں کیا جاسکتا

علم ہی وہ شمع ہے جس کی روشنی ایک مہذب معاشرے کی ضمانت ہے

نابیناافرادکوزیورتعلیم سےآراستہ کرنےمیں” بریل "کی اہمیت سےانکارنہیں کیا جاسکتا۔۔۔۔

بریل الفاظ کا وہ بورڈ ہےجسے چھوکر بصارت سے محروم افراد لکھتے ہیں اور پڑھ بھی سکتے ہیں ۔۔۔۔

علم ہی وہ شمع ہے جس کی روشنی ایک مہذب معاشرے کی ضمانت ہے۔۔۔۔

مگرجن آنکھوں میں نور ہی نہیں ان کو روشنی سے کیا مطلب ۔۔۔۔

اسی لیے تو نابینہ افراد کے لیے بریل کے فریم کو ہی علم کی شمع کا درجہ دیا جاتا ہے۔۔۔

پلاسٹک کا بریل فریم دو حصوں پر مشتمل ہوتا ہے۔۔۔ جس کی بیرونی سطح پرچھ چھ پوائنٹس پر مبنی سیل ہوتے ہیں جبکہ اندرونی سطح پر دبیز کاغذ کاپرت ہوتا ہے۔۔۔۔

ہر پوائنٹ مختلف الفاظ کی نشاندہی کرتا ہے جس کو سٹائلس نامی پن کی مدد سے دبانے کی صورت میں کاغذ پر الفاظ ابھر آتے ہیں ۔۔۔۔

بریل کے ابتدائی خدوخال پہلی جنگ عظیم میں سامنے آئے جب جاسوسی کے لیےایسا خط ایجاد کیاگیا

جس میں لکھنے کی بجائےکاغذ پرپن کی مدد سےلفظ کھودےجاتے اور ہاتھوں کے پوروں سے چھو کر پڑھے جاتے تھے

لیکن اس کونابینا افراد کےلیے ذریعہ تعلیم انیس سو اٹھائیس میں فرانس کے لوئی بریل نےبنایا جو خود بھی چھوٹی عمر میں ہی بینائی جیسی نعمت سے محروم ہوگیا تھا۔۔۔۔

آج بریل کا فریم دنیا بھر میں ایک سو تیس سے زائد زبانوں میں دستیاب ہے

جو بصارت سے محروم اسپیشل افراد کولکھنے کےقابل بنارہاہے ۔۔۔۔

جی سی یونیورسٹی لاہورسمیت کئی اداروں میں طلبا کو باقاعدہ اس فریم پر لکھنے کی عملی مشق بھی کروائی جارہی ہے

تاکہ آنکھوں جیسی نعمت سے محروم افراد بھی معاشرے کا فعال رکن بن سکیں۔

%d bloggers like this: